"ایک خوبصورت دنیا جہاں جھوٹے سپنوں کی سچی دنیا بستی ہے میری ۔۔
" مجھے یہ کہانی اس لئے خاص لگتی ہے کیونکہ اس میں اک زندگی قید ہے وہ زندگی جو بنا پنکھ کے اڑنا چاہتی ہے بنا آواز کے بولنا چاہتی ہے....
"الطريق الصعب " اک مشکل راستہ.....
حالانکہ ہمارے پا...
آج اس کی چھٹی کا دن تھا وہ فجر کی نماز پڑھتے ساتھ فوراً لیٹ گیا سنڈے ہونے کی وجہ سے اسکا ارادہ تھوڑا تاخیر سے اٹھنے اور پھر مہر بیگم کے ساتھ کچھ ٹائم اسپینڈ کرنے کا بنا چوں کہ کافی عرصے سے وہ انہیں زیادہ وقت نہیں دے پا رہا تھا اکثر سنڈے کے دن بھی وہ آفِس چلا جاتا تھا جس پر مہر بیگم اس سے سخت خفا بھی رہتیں کے وہ کیوں اتنا زیادہ کام کرتا ہے ایٹ لیسٹ چھٹی کے دن وہ گھر رہ کر ان کے ساتھ وقت گزارے سو آج اس نے خاص ان کے لیے سوچ لیا تھا__
__________________
دوپہر میں اُس کی آنکھ تب کھلی جب ان کی ملازمہ شادو دروازہ نوک کرنے آئی، شاہ میر بھاؤ ..... کھول رہا ہوں، شاہ میر آنکھیں ملتا پہلے موبائل پے وقت دیکھتا ہے دن کے 11:30 بج رے ہوتے ہیں وہ جلدی سے بیڈ سے اتر کر دروازہ کھولتا ہے... آج وہ کچھ زیادہ ہی سو گیا __ السلام علیکم شاہمیر بھاؤ، بڑے احترام سے وہ اُسے مخاطب کرتی ہے... وعلیکم السلام شادو کیسی ہو ؟ شاہ میر دروازہ کھول کر اپنے بالوں پر ہاتھ پھیرتا واپس کمرے میں آتا ہوا اُس کا حال پُوچھتا ہے __ ٹھیک ہوں بھاؤ ، وہ آنٹی کہہ رہی ہیں اٹھ جائیں کافی وقت ہو گیا ہے، وہ بھی اُس کے پیچھے آتی مہر بیگم کا پیغام پہنچاتی ہے... ہاں یار آج کچھ زیادہ ہی سوتا رہا ہوں، واپس بیڈ پر پاؤں لٹکا کے بیٹھ جاتا ہے__ بھاؤ آج دھونے والے کپڑے بھی دے دیں وہ دھوبی نے ابھی آنا ہے کپڑے لینے.... ہاں ٹھیک ہے تم ماما کو ناشتےکا بولو میں نکالتا ہوں جب تک کپڑے، شاہ میر کہتے ساتھ الماری کھول کے کھڑا ہو جاتا ہے __ ٹھیک ہے جی، وہ سَر ہلاتی کمرے سے باہر نکلی... شاہ میر واشروم سے گھر کے میلے کپڑے اور دھوبی کو دینے والے اُس کے آفس سوٹس بھی نکال کے لا کر صوفے پر رکھ دیتا ہے اور خود دوبارہ نہانے کے لئے باتھ روم کا رخ کرتا ہے_______________
شادو میں نے صوفے پر کپڑے نکل کے رکھ دیا ہیں لیکن اُس سے پہلے میرے کمرے کی صفائی کر دو، ڈیننگ ٹیبل پر ناشتہ کرتے ہوئے شاہ میر اس کوہدایت دینے لگتا ہے__
جی بھاؤ میں بس ابھی کر دیتی ہوں،،، اتنی دیر میں مہر بیگم بھی شاہ میر کے ساتھ والی کرسی میں آ کر بیٹھ جاتیں ہیں... جی ماما بتائیں آپ کی طبیعت کیسی ہے اب اور پاؤں ٹھیک ہے نا؟ شاہ میر چائے کا گھونٹ بھرتا پوچھنے لگا__ میں ٹھیک ہوں میرے چندا بتایا تو تھا میں نے معمولی سی موچ تھی، اب تو بالکل ٹھیک ٹھاک ہے ﷲ کا شکر ہے تمھارے سامنے چل پِھیر رہی ہوں، وہ اسے پاؤں آگے پیچھے کر کے دکھاتیں ہیں تو وہ مسکرا دیا ....
Rất tiếc! Hình ảnh này không tuân theo hướng dẫn nội dung. Để tiếp tục đăng tải, vui lòng xóa hoặc tải lên một hình ảnh khác.