§"فیصلہ "§ 31

667 48 35
                                    

گھبراہٹ کے عالم میں آنکھ کھلتے ہی وہ فاصلے پر لیٹی شفاء کو دیکھتا ہے__
اووھ____شفاء  میں ڈر گیا بہت پر شکر ہے یہ اک برا خواب تھا تم میرے ساتھ ہو اور میں تمہیں کبھی کہیں جانے نہیں دوںگا تم میری زندگی کا لازمی جز بن چکی ہو، میں تمہیں کھو نہیں سکتا تم میری بیوی ہو میری ذمہ داری ہو، میں کسی خواب کو نہیں مانتا میں بس اتنا جانتا ہوں کے ﷲ تعالیٰ  نے تمہیں میرے مقدر میں لکھ دیا ہے تو وہ کسی خواب کی وجہ سے تمہیں مجھ سے کبھی الگ نہیں کریں گے_ میں نے تمہیں اپنے لیے خود چنا ہے میں کبھی کسی خواب کو ہمارے بیچ حائل ہو کر ہمیں الگ ہونے نہیں دوںگا، اس کی سوچ میں اس کا پختہ اِرادَہ  تھا جس تحت اس نے دوبارہ آنکھیں بند کر لیں اسے دیکھتے دیکھتے اچانک اس کا دروازہ نوک ہوا__
یہ اتنی صبح صبح شادو کیوں آگی؟
وہ بیڈ سے اترتا اپنے کمرے کا دروازہ کھولتا ہے سامنے سمیر کھڑا مسکرا رہا ہوتا ہے دروازہ کھولنے پہ وہ یکدم شاہ میر کے سینے لگ جاتا ہے....
ارے آگے تم__
جی میں آگیا میں نے سوچا میرے بھائی مجھے بہت یاد کر رہے ہیں تو بس گھومنا ترک کیا واپس آ گیا آپ کے لیے ...
بڑی عنایت جناب کی__
بھابھی جاگ رہی ہیں یا سو رہیں ؟ __
نہیں تمہاری بھابھی شہزادی ہیں اِس لئے شہزادی کی طرح سے سو کے اٹھتی ہے،وہ مسکراتے ہوئے گردن ترچھی کرتا ہے شفاء کی طرف.. پر پلٹتا نہیں__
چلیں پِھر آ جائیں باہر ہی شہزادی کو سونے دیں آرام سے ہم دونوں ناشتہ کرتے ہیں ...
چلو پھر_ شاہمیر پلٹ کر اک نظر شفاء پہ ڈال کہ مسکراتا ہوا دروازہ بند کر کے چلا جاتا ہے سمیر کے ساتھ __

                    ______________


صبح کی پہلی کرن چمکتے ہی وہ آفس جانے کی تیاری کرنے لگا__
شفاء لیٹے لیٹے اسے دیکھ رہی تھی جب وہ
شیشے کہ سامنے سے واسکٹ کے بٹن بند کرتا  مڑا تو پہلی نظر بیڈ پر لیٹی شفاء پر روکی__
شاہمیر کے یوں یکدم پلٹنے کی اسے امید نہیں تھی اس لیے دم بخود گھبرائی ^^

واسکٹ کے بٹن بند کرتے شاہمیر کے ہاتھ رک گے شفاء کھنکتی ہوئی چوڑیوں کے ساتھ اپنے چہرے پہ آئے بال پیچھے کرتی اس کے دل کو لبھانے لگی__جاگ گئی میڈم_ شفاء سے نظر پھیرنا پھر مشکل امر تھا پر وہ واسکٹ کا بٹن لگانے لگا_جی بس ابھی  اور آپ اب کیسے ہیں ؟ ^^تم...

Oops! This image does not follow our content guidelines. To continue publishing, please remove it or upload a different image.

واسکٹ کے بٹن بند کرتے شاہمیر کے ہاتھ رک گے شفاء کھنکتی ہوئی چوڑیوں کے ساتھ اپنے چہرے پہ آئے بال پیچھے کرتی اس کے دل کو لبھانے لگی__
جاگ گئی میڈم_ شفاء سے نظر پھیرنا پھر مشکل امر تھا پر وہ واسکٹ کا بٹن لگانے لگا_
جی بس ابھی  اور آپ اب کیسے ہیں ؟ ^^
تمہیں کیسا لگ رہا ہوں میں؟ شاہمیر اسے دیکھتے ہوئے متانت سے پُوچھتا ہے شفاء سمجھ نہیں پائی،
جی^^
کچھ نہیں میں بالکل فس کلاس ہوں ویسے اچھا ہوا تم جاگ گئی میں  تمہیں اٹھانے والا تھا کے ناشتہ کر لینا__واپس شیشے  کی جانب مڑا اور بہت سارے پرفیومز میں سے ایک پرفیوم کی بوتل اٹھا کر اپنے ساتھ کمرے کی ہوا کو بھی معطر کر دیتا ہے__
آپ نہیں کریں گے ساتھ ناشتہ؟ اسے لگا وہ اس کو اکیلے ناشتے کو کہہ رہا ہے^^
ہاں میں نے کر لیا تھا ناشتہ _
اکیلے ہی ، برجستہ شفاء کے لبوں نے کہا^^
شاہمیر پرفیوم کی بوتل رکھتے ہوئے مسکرا کے شفاء کو دیکھتا بولا ،
نہیں اکیلے نہیں کیا سمیر کے ساتھ کیا تھا__
وہ آگے ہیں ؟ ^^
جی آگے آپ کے دیوار صاحب صبح اور اب تو سو بھی چکے ہیں جناب__
تم فریش ہو گئی؟ شفاء کو سَر جھکاتا دیکھ  پُوچھتا ہے__
نہیں ہونا مجھے ابھی بعد میں ہو جاؤں گی، اس کا لہجہ سپاٹ ہوا^^
ہو مین ٹو سے میرے جانے کے بعد !! _
تو آپ نے کون سا میرے ساتھ ناشتہ کرنا ہے؟ شفاء کے ہونٹوں سے کیا نکلا
شاہ میر بےساختہ پن سے ہنس پڑا_
تو تم چاہتی ہو کے میں تمھارے ساتھ ناشتہ کروں؟ شاہمیر اسے نظروں میں لیے واسکٹ کے اوپر کوٹ پہن رہا تھا__

"الطريق الصعب"Where stories live. Discover now