نہیں اٹھایا نہ؟ عمار نازیہ کو کان سے موبائل ہٹا کر دوبارہ ہاتھ میں کرتا دیکھ بےتابی سے پُوچھتا ہے،،،
ہاں بیٹا بیل جا رہی ہے پر کوئی ریسیوڈ نہیں کر رہا، نازیہ آسیہ بیگم کے پاس آئی مگر عمار اسے اپنے کمرے میں لاکر شاہمیر کو کال کرنے کا کہتا ہے بسمل کے نمبر پر وہ رات سے اب تک کافی دفعہ ٹرائی کر چکا تھا پر اسکا کوئی جواب موصول نہیں ہو رہا تھا اور شاہمیر کا نمبر صرف نازیہ کے پاس تھا....
اچھا اک بار اور پِھر ٹرائی کر لیں،،،
عمار پچھلے 5 منٹ سے میں یہی کام کر رہی ہوں پر!! نازیہ خود پریشان ہوگئی...
بس اب پِھر اُٹھئیں اور میرے ساتھ چلیں مجھے نہیں پتہ یہ تو حد ہے یار، کل سے میں نے کافی بار بسمل ماما کو کال کی پر ان کے نمبر پہ کسی نے کال ریسیوڈ نہیں کی اور یہ صاحب بھی نہیں اٹھا رہے، پھوپھو مجھے بہت فکر ہو رہی ہے انکی پتہ نہیں وہ کس حال میں ہیں،،،
ہاں عمار فکر تو مجھے بھی ہو رہی ہے شاہمیر کبھی ایسا نہیں کرتا وہ تو میری کال فوراً ریسیو کر لیتا ہے چاہے آفس میں کیوں نہ ہو...
آپ لوگوں کو پتا نہیں کیا مسئلہ تھا جو ایک دن میں افراتفری مچا کے انکی شادی کر دی وہ بھی اک اجنبی سے جس کے بارے میں کچھ جانتے تک نہیں تھے بس، اسے دوبارہ غصّہ آگیا یاد کرکے،،،،
عمار وہ کوئی ایسا ویسا نہیں ہے انتہائی سلجھا ہوا انسان ہے اور میں نے تمہیں بتایا تھا نہ کے ایمان اور زنیر خود دیکھ کے آئیں ہیں سب وہ بالکل ٹھیک تھی وہاں اور ہو سکتا ہے وہ لوگ مصروف ہوں یا....
یا کیا؟ پھوپھو یار بس کریں ایسی کیا مصروفیات کے انسان اپنا موبائل تک نہ دیکھے اور کسی غیر پے اتنا بھروسہ اچھا نہیں ہوتا،بنا ملے وہ اس سے ویر پلے تھا،،،
عمار بس کرو تم خود تو پریشان ہو رہے ہو اور مجھے بھی پریشان کر رہے ہو، نازیہ جھنجھلا کے اسکی فضول گوئی سے پریشان ہوگئی وہ پتا نہیں کیا کیا سوچ رہا ہے...
میں آپ کو پریشان نہیں کر رہا پر میں کیسے ایک ایسے انسان پہ بھروسہ کر کے بیٹھا رہوں آرام سے جسے میں جانتا تک نہیں! اب آپ خود دیکھیں ہم کب سے کال کر رہے ہیں پر کوئی وہاں اٹھا تک نہیں رہا ایسا تھوڑی نہ ہوتا ہے کہ چوبیس گھنٹوں میں انسان اک بار بھی اپنا فون چک نہ کرے، اس کی بات نازیہ کی سوچوں کو بھی گڈمڈ کر گی،،،
عمار...
نہیں پھوپھو بس اب آپ میری سنیں اور اٹھ جائیں میں نہیں کچھ سننے والا آپکی ..آج تو میں ہر حال میں جاوں گا آپ میرے ساتھ جائیں یا نہ جائیں، وہ کھڑا ہو گیا،،،،
ٹھیک ہے چلتے ہیں اسی بہانے میں چھوٹی سے مل لونگی اور تمہیں بھی تسلی ہو جائے گی پر یہ بات ہمارے علاوہ کسی اور کو بالکل پتہ نہیں لگنی چاہیے.......
ہاں.. مجھے کیا آپ نے پاگل سمجھا ہوا جو میں بتاؤں گا؟ آپ کے بھائی صاحب نے تو مجھے آگے نہیں جانے دیا تھا تو اب کیا جانے دیں گے بس اب اٹھیں جلدی کریں، عمار اس سے ملنے کے لیے ہوا کے گھوڑے پر سوار ہو چکا تھا یہ بات الگ ہے کہ وہ گھوڑا اسکے ابا کی بائیک تھی جسے وہ باہر نکالنے کے لیے گیٹ کھولتا ہے پر آگے سمیہ بیل پر ہاتھ رکھنے والی تھی،،،
کیسے ہو عمار ڈیئر؟ سمیہ ہمیشہ کی طرح اس کے گال کھینچ لیتی ہے!!
یہ کیا کرتی ہیں آپ؟ عمار اپنا چہرہ پیچھے کرتا ہوا چڑا...
لو میں نے کیا.. کیا؟ اتنے ہینڈسم بچے کے!!
دیکھیں آپ اپنے ہاتھوں کو مجھے سے دور رکھا کریں، عمار تھوڑا اور پیچھے ہوتا ہے کیونکہ وہ پھر ہاتھ آگے کرنے والی تھی،،،،
اچھا بابا مذاق کر رہی ہوں سریس کیوں ہوتے ہو؟ کبھی کبھی تو تم مجھے بلکل بسمل ہی لگتے ہو!!!
ہاں پھر؟ میں ہوں انہی کی طرح تو؟ آبروئے کھینچے....
عمار کس سے بات کر رہے ہو، نازیہ چادر اوڑھتے ہوئے باہر آئی آگے سمیہ کھڑی تھی...
السلام علیکم آپی کیسی ہیں آپی؟ سمیہ اندر آکر نازیہ سے گلے ملتی ہے!!
وعلیکم السلام میں ٹھیک ہوں تم کیسی ہو نازیہ؟ اتنے دن بعد کیسے رستہ بھول آئیں؟ نازیہ مسکراتی ہے خوشی سے....
بس آپی کیا کروں ٹائم نہیں ملتا سارا دن گھر کے کام میں وقت گزرنے کا پتہ نہیں چلتا کب دن سے رات ہوئی!!!
ہاں یہ تو ہے اور سناؤ گھر میں سب ٹھیک ہیں؟ نازیہ عمار کو بھول کے اس سے باتوں میں لگ گی....
پھوپھو، بالآخر عمار ہی اسے ٹوکتا ہے،،،،،
آپی مجھے لگتا ہے آپ دونوں کہیں جا رہے ہیں؟ سمیہ عمار کو بار بار گھڑی دیکھتے ہوئے پوچھتی ہے نازیہ سے!!
ہاں وہ ہم، نازیہ کہتے کہتے عمار کو دیکھنے لگی...
ٹھیک ہے کوئی بات نہیں آپ لوگ جائیں میں بس بسمل سے مل لوں ویسے میری میڈونا جاگ رہی ہے کیا ؟!!
نہیں سمیہ وہ گھر میں نہیں ہے ، نازیہ کنفیوز تھی اسے بتانا چاہیے یا نہیں...
اچھا کہیں گئی ہے میڈم؟ سمیہ کو حیرت ہوئی وہ کہاں چلی گئی!!
سمیہ وہ بسمل ....
پھوپھو آپ چل رہیں ہیں یا میں جاؤں؟ دیر ہو رہی ہے، عمار نازیہ سے کہہ کر بات کاٹ دیتا ہے...
چلیں ٹھیک ہے آپ لوگ جائیں میں پِھر کبھی آ جاؤں گی بسمل سے ملنے، اس نے عمار کی بات کا برا نہیں ماننا اسے لگا ان کو کسی ضروری کام سے جانا ہوگا!!
اچھا چلو گھر میں سب کو میرا سلام کہنا...
جی ضرور اچھا خدا حافظ، سمیہ نازیہ سے گلے ملتے ہوئے واپس چلی گئی،
کیا عمار تھوڑی دیر صبر نہیں ہوتا تم سے، نازیہ اسے گھورتی ہوئے اس کے بازو پہ مرتی ہے..
نہیں ہو رہا مجھ سے صبر بس چلیں آپ، عمار اپنی بائیک اسٹارٹ کرتابولا....
YOU ARE READING
"الطريق الصعب"
Fantasy"ایک خوبصورت دنیا جہاں جھوٹے سپنوں کی سچی دنیا بستی ہے میری ۔۔ " مجھے یہ کہانی اس لئے خاص لگتی ہے کیونکہ اس میں اک زندگی قید ہے وہ زندگی جو بنا پنکھ کے اڑنا چاہتی ہے بنا آواز کے بولنا چاہتی ہے.... "الطريق الصعب " اک مشکل راستہ..... حالانکہ ہمارے پا...