: تھامنا : 18

713 51 11
                                    

شفاء اٹھو، آفِس کے لیے تیار ہونے کے بعد وہ آخر میں ہاتھ میں گھڑی  پہنتے ہوئے اُسے آواز دیتا ہے __
کیا ہے امی سونے دیں نہ مجھے، شفاء نیند میں بڑبڑائی، شاہ میر اُسے دوبارہ آواز دینے لگا تھا اک لمحے کے لیے اُسے سَر اٹھا کے دیکھتا ہے__
ان دس سے بارہ دنوں میں پہلی مرتبہ وہ اُس کے منہ سے اپنی امی کا سن رہا تھا شاید اپنے گھر والوں كو یاد کر رہی ہے اب__
شفاء میں ہوں شاہ میر.. اٹھو  __ اُسے نرمی سے دوبارہ اٹھاتے کہا__
آنکھیں کھول کر وہ اُسے دیکھتی ہے . . آپ^^
ہاں میں چلو اٹھو جلدی منہ دھو لو ساتھ میں ناشتہ کرتے ہیں__
ابھی سونا ہے مجھے بعد میں کروں گی ، بول کر دوبارہ آنکھیں بند کر لیں  نیند کے عالم میں اُسے یہ محسوس ہوا جیسے وہ اپنے گھر اپنے کمرے میں ہے اور امی اُسے ڈانٹ کے اٹھا رہی ہیں ^^
میں نے کہا نہ اٹھو تو بس اٹھو ابھی اسی وقت ، اب کی بار وہ نرمی پیچھے کرتا ڈپٹ کے کہتا ہوا وہیل چیئر بیڈ کے آگے کرتا ہے_ روزانہ تم ناشتہ نہیں کرتی ہو__
( پتہ نہیں جب بھی شاہ میر اُس سے غصے میں بات کرتا تھا وہ اُس سے ڈر جاتی ہے حالانکہ وہ کسی سے نہیں ڈرتی تھی اپنے گھر میں ، شاید اِس لئے کے وہ اُس کے لئے ابھی کچھ بھی نہیں تھا سوائے 3 لفظوں سے جوڑے رشتے کے )
وہ آپ.. اٹھ تو گئی تھی پر اب وہ جھجک رہی تھی اُسے کہنے سے^^
کیا میں ؟ __
وہ شادو كو تو بولا ، بلآخر جھجکتی ہوئی سَر جھکا کر اُسے کچھ احساس دلانا چاہتی ہے کے وہ خود باتھ روم نہیں جا سکتی^^
نہیں میں ہوں ناں __
آپ... اُس کی آنکھیں گھبراہٹ سے پھیلیں ^^
ہاں میں __ بس __
شفاء كو اُس کے ایسے ’ہاں میں’ کہنے پہ اک حجاب آڑے آنے لگا پر وہ کر کیا سکتی تھی بس یہ سوچ کے رہ گئی کے کہاں پھنس گئی ہوں میں^^

سب سمجھتے ہوئے بھی شاہ میر اُسے واشروم کے بیسن تک لے کر جاتا ہے اور نل کھول کے اپنا ہاتھ نیچے کرتا ہے پانی کے __
یہ کیا کر رہیں ہیں آپ ؟ وہ سمجھ نہیں پائی کے اُس نے نل کھول کے اپنا ہاتھ آگے کیوں کیا؟ کیا وہ اُسے کوئی چھوٹی بچی سمجھ رہا یا وہی معذور . . . ^^

کیا کر رہا ہوں مطلب ؟ تمہارا چہرہ صاف__

چھوڑیں میں اتنی گئی گزری نہیں ہوں دھو سکتی ہوں میں اپنا منہ خود ، جائیں آپ یہاں سے ، خود كو اتنا لاچار دیکھ کر اُسکی آنکھوں میں نمی امنڈی^^
اوکے اوکے جلدی کرو ، وہاں سے ہٹ کر وہ باتھ روم کے دروازے سے ٹیک لگا کر کھڑا ہو گیا اور سَر جھکا کے گھڑی میں ٹائم دیکھنے لگا__
شفاء منہ پر فیس واش مل کر ہاتھ پانی کے نیچے کرکے ایسے ہی گردن موڑ کر اُسے دیکھتی ہے کے کہیں وہ دیکھ تو نہیں رہا^^
مجھے مت دیکھو پانی اُدھر ہے ورنہ آنكھوں میں مرچیں لگ جائیں گی ، خود كو ایسے دیکھنے پہ شاہ میر ہنس کے بولا اُسے __
آپ باہر جائیں دروازے سے پلیز . . مجھے اچھا نہیں لگ رہا اس طرح ^^
اچھا ٹھیک ہے تم منہ دھو لو آرام سے پر تھوڑا سا جلدی__ وہ خود بھی  تھوڑا کچہ ہوا کے اسے یوں واقعہ کھڑا نہیں رہنا چاہیے تھا__

________________

اُسے واپس کمرے میں چھوڑ  کر شاہ میر ناشتہ لینے  گیا اور ناشتے کی ٹرے لا کر اُس کے سامنے رکھتا بولا،
یہ لو مسز میرے ہاتھ کا ناشتہ ، لوگوں کی بیویاں خدمت گزار ہوتی ہیں دیکھو تمہیں شوہر خدمت گزر مل.... شاہ میر اپنی تعریف نہیں کرنا چاہتا تھا نہ اُسے کچھ سنا رہا تھا وہ تو بس اس بہانے شفاء کے ہونٹوں پہ مسکراہٹ لانا چاہتا تھا لیکن اسی میں ہی گڑبڑ ہوگی اور شفاء غلط سوچ بیٹھی__
کیا ہوا ؟ سہی تو کہہ رہے ہیں آپ . . . آپکی بیوی ایک^^
اچھا باقی باتیں بعد میں پہلے ناشتہ کرلو__ بات بدلنے کی جلدی میں اُس نے جلدی سے نوالا بنا کے اُس کے ہونٹوں کے پاس کیا__
شاہ میر کیا کر رہے ہیں؟^^
کیا کہا ؟ __
کیا کر رہے ہیں یہ ؟ اُس نے دوبارہ دہرایا  آنکھوں سے نوالے کی طرف اشارہ کرکے ^^
نہیں اِس سے پہلے ، ایک سیکنڈ کے لیے اُس نے نوالا پیچھے کیا_
اور کیا آپ کا نام ہی تو؟ ، وہ کنفیوز ہوئی^^
اُو آپ کو تو میرا نام بھی پتہ ہے __
کیا مطلب ^^
(اتنے دن میں پہلی بار اسکا نام لیا حیران کن تو تھا اس کے لئے،
کچھ نہیں تم جلدی سے اچھی بچی کی طرح منہ کھولو ، نوالہ دوبارہ آگے کیا__
کیا ہے آپ کو میں بچی نہیں ہوں صرف چل نہیں سکتی پر خود کھا سکتی ہوں، آپ تو مجھے بچوں کی طرح ٹریٹ کرتے ہیں یا پِھر مع^^

"الطريق الصعب"Where stories live. Discover now