*"ہجرت"*15

1.2K 50 17
                                        

.. باب دوم ..

وَ لَسَوۡفَ یُعۡطِیۡکَ رَبُّکَ فَتَرۡضٰی ؕ﴿۵﴾

تجھے تیرا رب بہت جلد ( انعام ) دیگا اور تو راضی ( و خوش ) ھو جائے گا..

~~~~☆☆☆~~~~


صبح اب تلک تازہ دم تھی اسے دیکھ کچھ لگتا بھی تھا آج کا دن کوئی خاص کہانی لکھنے والا ہے _ کہانی بھی کوئی ایسی ویسی نہیں اک انوکھی اور منفرد کہانی _ نازیہ اُس کے کمرے کا دروازہ دھڑ سے چپٹ کھولتی ہے _ دن چڑھ گیا تھا وہ ابھی تک الٹی لیٹی سو رہی تھی " وہ قدم اندر رکھتی اس کے نام کو کھینچ اسے پکارتی ہے"..  بسسمل _
وہ سوتی رہی _
او میری بسمو ۔ میری ماں کی لاڈو اب اٹھ جا کب تک سوتی رہنا ہے؟  نازیہ بیڈ کے اوپر پاوں کرتی اُسے بولی پر اس کے اتنے لاڈ سے بلانے پے بھی بسمل نہیں اٹھتی ۔
بسمل اٹھو نا میری بات تو سنو جانو ۔
آپی آپکی مطلوبہ بہن اِس وقت سونے میں میسر ہے برائے مہربانی دو سے تین مہینے بعد تشریف لائیں شکریہ، وہ بنا پلٹے کہتی ہے۔
نہیں کوئی میسر نہیں ابھی اٹھو شاباش ، نازیہ اَس کی بات نہ سنتے ہوئے اسے باقاعدہ اچھی طرح ہلاتی گویا ہوتی۔ 
آپی سونے دو مجھے، اس کی نیند تو ابھی تک پوری نہیں ہوئی تھی ۔
نہیں اٹھو اتنی دیر تک سوتی ہو ہمیشہ، کہہ کر جو ایسا جھنجھوڑا کہ مانو مجبوراً بسمل کو پلٹ کے اپنے چہرے سے کپڑا اٹھانا پڑا اُسے گھورنے کے لیے،
کیا ہے آپی آپ کو؟ صبح صبح آ جاتی ہو روز روز؟ من تو اُس کا یہ چاہا کہہ دے کے سہیل بھائی جان چھڑا کر خود تو کام پہ چلے جاتے ہیں ۔
صبح نہیں ہے بہن دس بج رے ہیں اور مجھے یہ ہے کہ آج میں نے بہت اچھا خواب دیکھ، وہ خواب اسے اب تک پوری جاذبیت سے یاد تھا۔ 
آپی آپ کے خواب سے میرا کیا لینا دینا ؟ خواب آپ نے دیکھا ہے نیند میری کیوں خراب کر رہی ہو؟  بےزاری اکتاہٹ دونوں لہجے میں تھی کچھ ادھوری نیند کا چڑچڑا پن ۔
میری پیاری جانو تمھارا ہی تو لینا دینا ہے اس میں ، اپنی دلاری بہن کی تھوڈی چھو کے محبت سے کہا۔ ۔
کیوں آخر؟ حدِ بیزاری سے نازیہ کا ہاتھ پیچھے کرتے باسی لی ۔
پہلے پیار سے پوچھو، نازیہ نے کہہ کر ستانا چاہا اسے۔ 
آپ کو بتانا ہے تو بتائیں ورنہ اپنا رستہ ناپیں، َسونا ہے مجھے، روشنی سے دوبارہ چہرہ ڈھانپتی ہے البتہ نیند تو آنکھوں سے یہ جا وہ جا ہو چکی تھی، یہی تھا ۔نیند اک بار اڑ جاتی تو روٹھ ہی جاتی اس سے_
اچھا میری چڑیل صفت بہن مت پوچھو میں خود ہی بتا دیتی ہوں، وہ بڑی بہن تھی اس کی بات پر ہنسی اور اُس کے چہرے سے کپڑا ہٹاتی خود ہی بتانے کو راضی ہوگی،
لو سنو اب ۔ میں نے خواب میں دیکھا کے میں اپنی پیاری چڑیل جیسی حسسین بہن کے ہاتھوں پر مہندی لگا رہی ہوں ۔ 
واہ صدقے نہ چلی جاؤں آپ کی اتنی گریٹنس کے، بھلا اِس میں ایسی کون سی بڑی بات تھی؟ اتنے سے خواب کی خاطر آپ نے میری نیند پہ ظلم کر ڈالا، طنز اور غصہ ایک ساتھ آنے لگا بسمل کو ۔
میری پیاری بہن بات یوں ہے کہ اب مجھے تمھارے ہاتھوں پر وہی مہندی لگانی ہے، ایسی معصوم خواہش پہ بسمل کا دِل واقعتاً قربان ہونے کو چاہا،
اِس وقت؟؟ ۔
ہاں اسی وقت، اس نے سر ہلایا اثبات میں ۔
لیکن مجھے کوئی مہندی نہیں لگوانی، چیٹا جواب کیسے دینا چاہیے بسمل سے سیکھ لو ۔
کیوں نہیں لگوانی میں اتنے پیار سے کہہ رہی ہوں اپنی بسمی کو۔
آپ کے اک فضول سے خواب کی خاطر میں اپنے ہاتھ خراب کر لوں واہ، اس نے استہزا ترچھی آنکھوں سے دیکھا۔
مہندی سے ہاتھ تھوڑی خراب ہوتے ہیں بہنا ، مہندی سے تو ہاتھوں کو لال کیا جاتا ہے،  اُس کے دونوں ہاتھ کی ہتھیلیاں نازیہ اپنے ہاتھوں میں لے لیتی ہے۔ 
مجھے نہیں کرنے اپنے ہاتھ لال پیلے اور ویسے بھی میں مہندی سے نہیں آپ کے مہندی کے ڈیزائن کی وجہ سے جو میرے ہاتھ خراب ہوں گے ان کا کہہ رہی ہوں ، بسمل کی زُبان اور مرچیں نہ چبائے یہ تو ہو نہیں سکتا جس کا اظہار نازیہ نے کچھ یوں کیا ،
بہَت کمینی ہے میری بہن، پہلے ہر دوسرے دن تمھیں اسی بہن سے مہندی لگوانی ہوتی تھی۔ 
بسمل کے ہونٹ ایک دوسرے سے چپک گے ۔
کیا ہو گیا اب بولو ۔
ہاں ۔ ۔ ( چونک کے دیکھا ۔ ) کچھ نہیں یار آپی آپ کو آپ کے گھر چین کیوں نہیں ملتا؟ آخر ۔
ہاں نہیں ملتا اٹھو اب مجھے مہندی لگانی ہے بس، نازیہ نے بھی ٹھانی ہوئی تھی اسے مہندی لگانے کی سو اس کے غصے کو نہ دیکھتی وہ زبردستی اسے مہندی لگانا شروع کرتی ہے جو وہ اپنے ساتھ لے کر آئی تھی۔ 

"الطريق الصعب"Tempat cerita menjadi hidup. Temukan sekarang