"خاموشی"10

881 51 8
                                    

آفس میں اے سی کا ٹھنڈا کرتا ماحول اک کہانی کی ابتداء کرنے کی فراغ میں اس کے قدموں کو صنوبر کے ڈیسک تک لا پہنچاتا ہے،
صنوبر، متحمل آواز میں اس نے اسے پکارا۔
جی ثناء میم ؟ صنوبر سر اٹھا کر مسکرائ، کی پیڈ پر چلتے اس کے ہاتھ رک گئے "
شاہمیر آفس میں ہیں؟ ثناء نے اُس کے ڈسک پہ ہاتھ رکھا اور اس کے دروازے کی جانب جاتی راہ کو دیکھا ۔
جی میم شاہ میر سر کچھ دیر پہلے ہی آئے ہیں ،،،،
ٹھیک ہے میں جا کر ملتی ہوں بزی تو نہیں ؟ جانے کو مڑتی دوبارہ پلٹی ۔
نہیں میم ابھی تو فری ہیں سر، ہونٹوں پر ہنوز اپنی مسکراہٹ قائم رکھ کر کہا تو ثناء بھی مسکرا کر تھینکس کہتی چلی گئی ۔
۔
شاہمیر میں تم سے کچھ بات کرنے یہاں بیٹھی ہوں پلیز پہلے تم میری بات سن لو، ثناء اسے دیکھ کر دوسری بار بولی وہ کب سے لیب ٹاپ میں بزی تھا اسکے سامنے بیٹھے ہونے کے باوجود۔
ہاں کہو نا کیا بات ہے؟ انفکیٹ مجھے بھی تم سے اک بات کرنی ہے ، لیپ ٹاپ کی اسکرین سے آنکھوں کو ہٹا کر وہ اک گہری مسکراہٹ سے اسے دیکھنے لگا یہی موقع تھا اسے اپنے دل کی بات کہنے کا شاید ثناء بھی یہی کہنا چاہتی ہو۔۔
اچھا پِھر تم ہی کہہ لو کیا بات کرنی ہے ؟ اسے لگا وہ کوئی کام کی ہی بات کرے گا اس کا دل شاہمیر سے یہی توقع کرسکتا ہے_
نہیں کوئی بات نہیں پہلے تم کہہ لو ، یقیناً ثناء وہی بات کرنے ہی تو آئی ہے جو ابھی تک اس کی سوچوں میں گردش کرتی پھر رہی ہے پھر پہلے کوئی بھی بولے کیا فرق پڑتا ہے ۔
ہاں میں ہی کہہ دیتی ہوں پہلے گر تمہارا ارجنٹ نہیں تو ایکچولی شاہمیر وہ کیا ہے کہ مجھے اپنے کچھ ڈوکومینٹس ری نیو کروانے واپس کینیڈا جانا ہے، بنا دوبارہ اصرار کیے وہ اپنی بات کہہ گزری۔
اب؟ اسے جھٹکا سا لگا یہ وہ کیا کہہ گی ۔۔
ہاں ۔
تم نے مجھے پہلے بتایا کیوں نہیں تمھارا واپس جانے کا پلان ہے؟ مجھے یہی لگا کے تم ، بات ادھوری رہ گئی اس نے تو یہ سمجھ لیا تھا کے وہ اب واپس نہیں جائے گی کبھی۔
ہاں جانا تو تھا پر کنفرم پتہ نہیں تھا اِس لیے ذہن سے نکل گیا پر رات کو وہاں سے ماموں کی کال آئی تھی بتانے کیلیے اِس لیے پہلے تمھیں ہی آ کر بتا رہی ہوں ماما کو بھی نہیں بتایا اب تک میں نے۔
ہممممم تھینکس میم کے آپ نے مجھے یہ پہلے بتانے کے قابل سمجھا ، ویسے کیا ضروری ہے جانا اتنا؟ لیپ ٹاپ سلیپ موڈ پہ ڈال کر وہ اسکرین نیچے کرتا اس کی جانب مکمل دھیان دیتا ہے۔۔
ہاں نا امپورٹینس ڈوکومینٹس ہیں جس کی وجہ سے اگر اب نا گئی تو پِھر دوبارہ جانے میں بہَت مسئلے ہو سکتے ہیں مجھے، وہ اسے اپنے جانے کی وجہ بتاتی ہے تو وہ اس کا چہرہ دیکھتے بولا ،
تو کیا؟ بعد میں چلی جانا ناں ۔۔
نہیں علاوہ ازیں پربلم ہوگی میں نہیں جا پاوں گی آسانی سے ابھی ہی جانا پڑے گا، وہاں جانا ضروری تھا بس۔
"اوکے، ویسے دوبارہ جانے کی ضرورت ہی کیا ہے تمھیں جب۔( جب شادی ہوجائے گی تو باہر جانے کی ضرورت کیا رہ جاتی ہے) ۔۔
ضرورت تو ہے ۔ کیا پتا کب دوبارہ جانا پڑ جائے۔
وہ تو سہی ہے۔ ۔لیکن کیا ابھی ہی جانا ضروری ہے بہَت؟ مطلب کے کچھ دن بعد بھی تو تم جاسکتی ہو نہ؟؟ (میڈم سے اتنا نہیں ہوا۔ پوچھ لے کے میں بار بار کہہ کیوں رہا ہوں)۔۔
ہاں شاہمیر ہاں بٹ صرف ایک ماہ کی ہی تو بات ہے پِھر آ جاؤں گی واپس ۔
ہممم۔ بس ایک ماہ تو ایسے کہا جیسے کل کا کہہ رہی ہو یعنی اہمیت صرف جانے کی ہے میری نہیں ؟ اُسے دیکھتا وہ بس یہ گمان کرسکتا تھا۔۔
کہاں کھو گے؟ اپنے آپ کو اس کی نگاہوں میں دیکھ وہ پوچھتی ہے۔
کہیں نہیں ، اس نے نفی میں کہا جبکہ وہ کچھ سوچ رہا تھا۔۔
شاہ میر مجھے امید ہے تم میری اس مجبوری کو سمجھو گے میں جانتی ہوں مجھے ابھی جاب جوائن کیا زیادہ عرصہ نہیں بیتا اور میں تم سے ایک ماہ کی چھٹی بھی مانگ رہی ہوں، ثناء کو لگا وہ جاب کی وجہ سے اسے اتنا روکنے کا اصرار کر رہا ہے...

"الطريق الصعب"Tahanan ng mga kuwento. Tumuklas ngayon