شاہمیر اسے وہیلچیر پر لیے جیسے ہی ہوائی جہاز کے دروازے سے باہر نکلا، ایک سرد ہوا کے احساس نے شفاء کے چہرے کو چھوا، اس نے اِس احساس کو محسوس کرنے کی چاہ میں کچھ لمحوں کے حصوں میں اپنی آنکھوں کہ پردے گرا کے اس ہوا کو خود میں بسا لینا چاہا، مجذوبیت سے بھری ہوا اس میں یکجا ہو کر اک پیغام دے رہی تھی یہ تسلی دے رہی تھی کے اس سفر کی شروعات بہت حسین ہونے والی ہے جلد ہی زندگی نیا باب لکھنے والی ہے اس کیلئے^^
_________________
ائرپورٹ سے نکل کر وہ لوگ سیدھا ہوٹل پہنچے جہاں رسیپشن سے رومز کی چابیاں لے کر شاہمیر، شفاء کو کمرے کے باہر تک لایا، چونک کے سب رومز ساتھ میں تھے تو وہ شفاء کو کمرے کے باہر چھوڑ کر پلٹنے لگا __
آپ کہیں جا رہے ہیں ؟^^
ہاں میں آتا ہوں تھوڑی دیر تک__
پر ایسے؟ اسے عجیب لگا کے وہ اسے کمرے کے باہر اکیلا چھوڑ کر کیوں جا رہا ہے^^
شفاء میں آ رہا ہوں کچھ دیر تک جب تک مہروش تمہیں کمرے میں لے جاتی ہے، وہ اسے کہہ کے بہن کو مخاطب کرتا ہے _
مانو اپنی بھابھی کو کمرے کے اندر لے جاؤ اور میرے آنے تک ساتھ ہی رکنا اسکے، وہ کہہ کے مڑتا ہے اس وقت اسے صرف جانے کی جلدی تھی__
مگر بھائی میں بھی تھکی ہوئی ہوں مجھے،،،
مہروش . . اس نے سے مڑ کر غصے سے کہا__
تم جاؤ شاہمیر اور مہروش بیٹا کوئی بات نہیں نا تم اپنی بھابھی کے پاس ہی آرام کر لو اپنے بھائی کے آنے تک، خاور شاہ بیٹی کا چہرہ دیکھتے ہوئے کہتے ہیں.....
جی بابا.. چلیں بھابھی.. وہ اسکی وہیلچیر دھکیلتی کمرے میں لے گئی تو سب اپنے اپنے کمرے میں چلے جاتے ہیں......
شاہمیر نے خانہ کعبہ کے بالکل سامنے مکہ ٹاور کے بالکل ساتھ والا ہوٹل رہنے کے لیے بک کیا تھا تاکہ شفاء کو آسانی رہے____________________________
YOU ARE READING
"الطريق الصعب"
Fantasy"ایک خوبصورت دنیا جہاں جھوٹے سپنوں کی سچی دنیا بستی ہے میری ۔۔ " مجھے یہ کہانی اس لئے خاص لگتی ہے کیونکہ اس میں اک زندگی قید ہے وہ زندگی جو بنا پنکھ کے اڑنا چاہتی ہے بنا آواز کے بولنا چاہتی ہے.... "الطريق الصعب " اک مشکل راستہ..... حالانکہ ہمارے پا...