باب نمبر:٣

1.1K 80 46
                                    


"سبط تنگ نہیں کرو۔جاؤ یہاں سے۔ "سِدن نےتنگ ہو کر کہا۔وہ کب سے اسکے آفس میں بیٹھا اسکو تنگ کر رہا تھا۔

"ہو کیا گیا ہے تمہیں؟کتنے دنوں سے تم چِڑچِڑے ہورہے ہو؟کسی نے کچھ کہا ہے کیا؟ڈی۔ایس۔پی سبط حیدر کو بتاؤ ذرا۔"آخر میں سبط نے شوخی سے کہا۔

"سبط خاموش ہوجاؤ۔یہی پیپرویٹ تمہارے منہ پر مار دوں گا۔"ٹیبل پر پڑے پیپرویٹ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بولا۔

"اور میں تو جیسے برداشت کرلوں گا۔فوراََ ڈی۔ایس۔پی پر تشدت کے جرم پر اندر کر دوں گا۔"

"بس یہی دھمکی دینی آتی ہے تمہے۔دفع ہو جاؤ سبط۔"

"اچھا یار بتاؤ کیا ہوا ہے؟"

"کچھ نہیں ہوا ہے۔"

"اچھا آجاؤ کھانا کھانے چلتے ہیں۔"

"نہیں حور نے میرا کھانا بھیج دیا ہے۔"

حور کے نام پر سبط کی آنکھوں میں کوئی تاثر تھا۔جسے وہ آسانی سے چھپا گیا۔

"میں بھی کھاؤں گا۔"

"پتہ ہےمجھے بھوکے انسان۔"

"سِدن انکل نے کہا تھا تم سے بات کرنی ہے۔"

سِدن جانتا تھا وہ کس معاملے میں بات کرنے کے لیئے کہہ رہا ہے۔کیا یہ آسان تھا سِدن کے لیئے۔وہ خاموش نظروں سے سبط کو دیکھنے لگا۔سبط بھی خاموشی سے اسکو دیکھ رہا تھا۔سِدن کیا کرنا چاہتا تھا یہ سبط نہیں جان سکتا تھا۔کبھی بھی نہیں۔کیوں کہ وہ ہمیشہ اپنے انداز اور معاملات چھپا لیتا تھا۔

________________

ہر طرف اندھیرے کا راج تھا۔ایسے میں گھر کے پچھلی جانب بنے لان میں کرسی پر بیٹھا سامنے پڑی ٹیبل پر ٹانگیں لمبی کر کےرکھی ہوئی تھی۔کالے رنگ کے ٹراؤذر اور کالی ہی ٹی۔شرٹ پہنے وہ اپنی سوچوں میں گم تھا۔

"کیسے ڈیڈی میرے ساتھ ایسا کر سکتے ہیں۔رافعہ آپی کی پہلے شادی کروا دیں۔میں کیسے اس لڑکی سے شادی کر سکتا ہوں۔مجھے تو۔۔۔۔مجھے تو اس سے کرنی ہے۔لیکن! لیکن وہ مجھ سے شادی کرے گی کیا؟کیا کروں میں کچھ سمجھ نہیں آرہا۔"

اسنے دونوں ہاتھ چہرے پر رکھ کر لمبا سانس لیا۔پھر ٹانگیں ٹیبل سے اتار کر سلیپر پہنے اور گھر کی طرف چل دیا۔

_______________

دو دن ہوگئے تھے لائقہ ان کے ساتھ کھیلنے نہیں آرہی تھی۔وجہ اسکی بہن حائقہ تھی کیونکہ جب سے وہ آئی تھی اسی کے ساتھ رہتی۔کبھی اسکے بےبی کارٹ کے ساتھ چپکی رہتی یا جب فاطمہ اسکو بیڈ پر لٹاتی تو اسکے ساتھ بیٹھی رہتی۔ابھی بھی وہ ٹی۔وی لاؤنچ کے صوفے پر بیٹھی تھی اور ساتھ حائقہ کمبل میں لپٹی لیٹی ہوئی تھی۔حور آئی تو اسنے حائقہ کو کہا۔

"لائقہ چلو نہ آج کھیلنے چلیں۔اتنے دن ہوگئے ہیں۔"

"ہمم۔۔ویٹ میں مما سےپوچھ کر آتی ہوں۔"

زندگی ایثار مانگتی ہے!(مکمل)Where stories live. Discover now