باب نمبر:٣٠

853 80 49
                                    


حسن جو نماز پڑھ کر اسامہ کے ساتھ نیچے تھا۔جلدی جلدی سیڑھیاں چڑھ کر اوپر آرہا تھا سدن اور لائقہ کو ایسے دیکھ کرسٹپٹا گیا۔

”لاقا۔۔۔مجھے اتنا تو پتہ ہے بھائی فری ہوتےہیں پر آپ بھی۔۔۔“
حسن کی آواز پر لائقہ نے سر فورا پیچھے کرنا چاہا۔سدن نے ویسے ہی لائقہ کے سر پر ہاتھ رکھی رکھا۔
سدن اور لائقہ نے اسے دیکھا جو اب سامنے کھڑا مسکرا رہا تھا۔

”اور یہ آپ دونوں کا بیڈ روم نہیں ہے۔“ حسن نے سدن کو دیکھتے ہوئے ٹھنڈا طنز مارا۔

”تمہیں کیا مسئلہ ہے؟“بھلا سدن کسی کو جواب دئیے بغیر رہ سکتا تھا بس لائقہ کے علاوہ۔۔
سدن نے اب سائیڈ سے لائقہ کا سر اپنے ساتھ لگایا اور اس پر ہاتھ رکھا۔

”مجھے کیا مسئلہ ہوسکتا؟
You guys carry on please.”
حسن نے کندھے اچکائے۔

”تو پھر زیادہ چیڑے کیوں ہو رہے ہو۔۔۔۔اپنے کام سے کام رکھو ناا۔“

”ہاں تو اپنے ہی کام سے کام رکھ رہا ہوں۔“

”نظر آ رہا ہے مجھے اچھی طرح۔“

حسن ”ہونہہ“ کرتا وہ اندر کی جانب بڑھ گیا۔

سدن نے قہقہہ لگایا اور بھرپور قہقہہ لگایا۔

تقریباََ ڈیڑھ سال بعد وہ کھلے دل سے ہنسا تھا۔۔۔۔۔جب کوئی دل کے قریب ہو اور ساتھ بھی ہو پھر ایک ایک پل جینے کی خواہش ہوتی ہے۔
خوشی ان قربت کے لمحوں میں ہوتی ہے جو اس خاص شخص کی بدولت ہوتی ہے۔
وہ پاس ہو تو مانو ہر چیز بھلی اور اچھی لگتی ہے لیکن اگر وہ ذرا سا نظروں سے اوجھل ہوجائے تو دل اپنی ذات میں بھی نہیں لگتا۔

یہ اس انسان کے ساتھ انیست کا رشتہ ہے جو ہمیں اسکی طرف مائل کرتا ہے۔۔۔یہ اس شخص کی خوبصورتی کا کمال ہوتا ہے۔چاہے پھر وہ خوبصورتی سیرت کی ہو یا صورت کی۔اب یہ تو دیکھنے والے کی آنکھ کا کمال ہے کہ وہ اس انسان کی کونسی خوبصورتی دیکھتا ہے۔

عید واقعی خوشیاں لائی تھی۔۔۔۔نیا مہینہ۔۔۔۔۔آہ پھر سے نئی شروعات لیکن ہنستی مسکراتی۔

حور سفید رنگ کے کرتے کے ساتھ آسمانی رنگ کا دوپٹہ کئیے اور بال کھولے ہوئے تھے۔۔۔کانوں میں چھوٹے چھوٹے سفید رنگ کے جھمکے پہنے لاؤنج کا دروازہ کھول کر باہر کی طرف بھاگی اور  پیچھے دیکھتے دیکھتے سیڑھیاں اترنے لگی کہ اوپر چڑھتے سبط سے ٹکرا گئی۔

سبط نے اسے فوراََ سنبھالا۔حور کے سارے بال بکھرے ہوئے تھے۔

”کیا ہوا کیوں بھاگ۔۔۔۔“ سبط کی بات منہ میں ہی رہ گئی کیونکہ حسن پانی کا گلاس پکڑے بھی بھاگتا ہوا آرہا تھا۔

”حور بچ کر دکھاؤ۔۔۔۔“سبط کو دیکھ کر خاموش ہوگیا۔

”کیا ہوگیا؟“ حور نے دونوں کو ایک ایک نظر دیکھ کر پوچھا۔

زندگی ایثار مانگتی ہے!(مکمل)Tahanan ng mga kuwento. Tumuklas ngayon