Episode 2

1.7K 79 33
                                    


ناشتہ سے فارغ ہو کر وہ یونیورسٹی کے لیے تیار ہونے چلی گئی تیار ہو کے

گاڑی کے پاس آئی جہاں سالار گاڑی میں اس کا انتظار کر رہا تھا...

حارب اور ہارون کلاس میں داخل ہوئے تو سر لیکچر سٹارٹ کر  چکے تھے سب

سیٹس پر سٹوڈنٹ موجود تھے کوئی سیٹ خالی نہیں تھی حارب کو ایک سیٹ خالی

نظر آئی وہ اسکی طرف بڑھ گیا وہاں ساتھ والی سیٹ پر لڑکی بیهٹی تھی جسے

دیکھ کر حارب کو غصہ آیا مزیشہ نے بھی اسے غصے سے دیکھا

لیکن دونوں خاموش رہے کیونکہ آج ان کی پہلی کلاس تهی سر کے سامنے 1st
امپریشن اچھا بنانا چاہتے تھے

(You know first impression is tha last impression)
 
ہارون کو عاطف نے اپنے ساتھ بیٹھنے کی جگہ دی سر نے حارب اور ہارون کو لیٹ آنے کی وجہ سے کچھ نہیں کہا کیونکہ آج پہلی کلاس تهیں...

                                    *****

سالار آ جاو یار کب سے انتظار کر رہا ہوں مجھے بھی آفیس جانا ہے آ گئی بھائی

سوری وہ آج بک (کتاب) نہیں مل رہی تھی اسے ڈھونڈنے میں ٹائم لگ گیا

سفید رنگت،  نیلی آنکھیں، چھوٹی سی ناک، باریک ہونٹ، بلیک حجاب، شورٹ فراک
ساتھ کیپری، پاوں میں ہیل، میک اپ کے نام پر صرف لپ اسٹک اور کاجل وہ بہت

پیاری لگ رہی تھی وہ تھی بهی بہت پیاری سالار نے اسکے بیٹھتے ہی گاڑی بگا

دی اسے یونیورسٹی چهوڑ کر وہ اپنے آفیس کی طرف چل دیا.

کمرے سے نکل کر وہ ڈائیننگ ٹیبل کے پاس آئی جہاں اسکے ماما پاپا اور

حریم(اسکی بڑی بہن )  ناشتہ کر رہے تھے وہ ماما پاپا کو سلام کر کے ناشتے

کے ساتھ انصاف کرنے لگی پھر ناشتے سے فارغ ہوئی اور گاڑی کی طرف بڑھ

گئی حریم نے پیچھے سے اسے آواز دی اسے بھی  یونی جانا تھا کسی کام کے

لیے اسنے ڈرائیونگ سیٹ  سنبھالی اور حریم ساتھ والی سیٹ پر بیٹھی اور گاڑی

آگے بڑھا  دی یونیورسٹی پہنچ کر وہ اپنے ڈپارٹمنٹ کی طرف بڑھ گئی اور حریم اپنے  ڈپارٹمنٹ کی طرف چلی گئی

                                        ----------------

حدید اپنے آفیس سے نکل رہا تھا جب اسے مزیشہ ملی (حدید مزیشہ کے بھائی کا

دوست تھا اسی لئے وہ ایک دوسرے کو جانتے تھے )

حدید: ہیلو! مزیشہ کیسی ہے آپ؟

مزیشہ: فائن (ٹهیک) آپ کیسے ہیں سر؟

حدید: میں بھی ٹھیک ہوں. کیسا رہا یونی میں پہلا دن کوئی مسئلہ (problem)  تو نہیں ہوا

مزیشہ: بس تھوڑی سی  Confussion ہوئی ڈیپارٹمنٹ ڈھونڈتے ہوئے

حدید: جواباً ہلکا سا مسکرایا چلو اگلی بار کوئی مسئلہ ہوا تو آ جانا میرے پاس اب میں چلتا ہوں میرے لیکچر کا ٹائم  ہو رہا ہے وہ گهڑی کی طرف دیکھ کر  بولا

مزیشہ: اوکے
حدید کلاس کی طرف بڑھ گیا  مزیشہ لائبریری کی طرف.

                                          ---------------

حارب کے اردگرد لڑکیاں موجود تهیں ایک لڑکی حارب کے کافی قریب بے ہودہ

طریقے سے بیهٹی تهی دوسری دائیں سائڈ والی لڑکی بهی تقریباً اسے ہی بیٹھی

تھی  باقی لڑکیاں بھی حارب کے قریب ہی بیٹھی تھیں حارب کے لیے یہ عام سی

بات تھی حارب کا لڑکیوں سے باتیں کرنا اور انہیں استعمال کر کے چهوڑ دینا.

                                            ---------------

   حدید کلاس میں لیکچر دے رہا تھا سب سٹوڈنٹ لیکچر نوٹ کر رہے تھے کلاس

میں موجود دو نظریں مسلسل حدید کے چہرے کا طواف کر رہی تھیں  جنہیں حدید

روز نوٹ کرتا تھا لیکن کچھ کہتا نہیں اسے لگتا تھا اس کا وہم ہے کیونکہ جب بھی

حدید کی نظر لیکچر کے دوران اسکی طرف جاتی وہ فوراً نظریں جھکا کر ایسا

محسوس کرواتی جیسے لیکچر نوٹ کر رہی ہوں.

جاری ہے. .

Plz plz plz zaroor bataiye ga novel kasa laga plz vote bi kijiye ga humra first novel ap kuch batay gy to hum pta chala ga na hum itni mehnat krty kya ap pasand ata he bi he k ni
Plz zoor bataiye ga plzzz sisters plz

TAri JustuJu Ma Mara Safar(complete)Where stories live. Discover now