Episode 7

941 49 5
                                    

اس وقت حارب، ایان اور ہارون سالار کے کمرے میں موجود تھے جو کہ مظفراآباد جانے کا پلین بنا رہے تھے اور انہوں نے اگلے دن صبح 5 بجے جانے کا پلین بنایا

حارب ان تینوں سے تهوڑا مختلف تھا لیکن ان چاروں کی دوستی بهی بے مثال تهیں اگر ان چاروں میں لڑائی ہوتی تو اگلے ہی پل ایسا ہوتا جیسے کچھ ہوا ہی نہیں 

اگلی صبح  ایان، سالار اور ہارون کے گھر پہنچے ہارون کی ماما باہر لان میں موجود تهی انہیں سلام کر کے ہارون کا پوچھ کے اندر داخل ہوئے

جہاں ہارون ناشتہ کرنے میں مصروف تها ہیلو بڈی! کہتے ہوئے دونوں نے چیئر سبهال لی ساتھ ہی سالار نے پراٹھا پکڑنے کے لیے ہاتھ بڑھایا اوئے اوئے پیچھےکر ہاتھ

کیوں؟ سالار نے حیران ہوتے ہوئے پوچھا کیونکہ یہ میرا ناشتہ هے تم اور مانگوا لو ہارون نے کہا کیا تو یہ سب کهاے گا سالار نے پوچھا یار تجھے پتہ تو هے یہ بهی اس کے لیے کچھ نہیں هے ایان نے فون یوز کرتے ہوئے کہا ہاں ایان تو سہی کہہ رہا هے ابهی تو میں نے 4، 5 سیڈویچ کهاے اب یہ تین پراٹھے کهانے لگا هوں اور یہ بھی صرف ابھی تم کے لیے اتنا کها رہا ہوں تا کہ لیٹ نہ ہو جائے ساتھ ہی ملاذمہ کو ناشتہ لانے کا کہا

ایان یار حارب کو کال کر کے ابهی تک پہنچا کیوں نہیں سالار نے کہا ہاں سالار اسے ہی کر رہا ہوں لیکن وہ رسیو نہیں کر رہا تو try کر میں نے بھی 7 8 بار کی هے میری بھی رسیو نہیں کر رہا پهر کوشش کرتا ہوں کہتے ہوئے سالار نے دوبارہ کال ملائ چهوڑو یار آ جائے گا حارب پہلے ناشتہ کرو اس سے پہلے یہ بهی میں کها لوں ہارون نے کہا اور ساتھ ہی تینوں ناشتہ سے انصاف کرنے لگے...

تینوں حارب کے گھر پہنچے حارب کے گھر جا کر دیکھا جو دنیا سے بے خبر نیند کے مزے لوٹ رہا تھا یہ نواب صاحب یہاں نیند کے مزے لے رہے ہیں ہارون کہتے ہوئے آگے بڑھا سائیڈ ٹیبل سے پانی کا جگ اٹها کر حارب کے آوپر انڈیل دیا

حارب فوراً ہربڑاہ کر اٹها یہ پانی کہا سے آیا ہارون جگ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بولا اب جلدی اٹهو اور تیار ہوں رات کو سب سے زیادہ جلدی تجهے ہی تهی اب خود سویا هے ایان نے کہا اوکے بس 15 منٹ میں میں فریش هو کے آتا ہوں تم لوگ بیهٹو حارب یار اپنے ساتھ میرا بھی ناشتہ مانگوا لینا ہارون نے بیڈ پر بیهٹتے ہوئے کہا نہیں یار میں راستے میں کرو گا آگے ہی کافی لیٹ ہو گیا هے جس پر ایان اور سالار نے حیران ہو کر ہارون کو دیکھا

❤❤❤❤❤❤❤❤

حدید نے لیکچر سے فری ہو کر کلاس سے پوچھا جو میں نے نوٹس دیے تھے کس کے پاس هے عائشہ نے کہا ہانیہ کے پاس هے سر اور ہانیہ چهٹی پر هے ہانیہ کی فرینڈ انوشے کہا هے وہ بھی ابسینٹ هے عائشہ نے کہا اوکے جب ہانیہ آئے تو نوٹس سب کاپی کروا لینا کہتے ہی کلاس سے باہر چلا گیا

❤❤❤❤❤❤❤❤

گاڑی اپنی منزل کی طرف رواں دواں تھیں ایان ڈرائیونگ کر رہا تھا ساتھ سالار بیهٹا تھا پیچهے ہارون اور حارب بیهٹے تهے گاڑی میں گانے کی آواز گونج رہی تھی

➡Shama ho gyia udeek teri krdy

hun aaja ni na jiyunde na asi marde

jedo da tery naina vech takkeya a

ik noor jeya a

حارب کی آنکھوں کے سامنے مزیشہ کی آنکھیں آئی جس پر حارب نے فوراً  اپنا سر جهٹک کر باہر دیکھنا شروع ہو گیا اور دوسری طرف سالار کسی کی یاد میں کهویا تھا بلال کی آواز کے ساتھ گاڑی میں ہارون کی آواز بھی گونج رہی تھی یار تو کیوں گانے کا ستیاناس کر رہا هے مانا کے تیری آواز پیاری هے تو اسکا مطلب یہ نہیں کہ دوسروں کا مزاق اڑائے چل اب میں نہیں گا رہا خودی گا ہاں ہادون سہی کہہ رہا هے حارب تو گا ایان نے ہستے ہوئے حارب سے کہا اور اچانک اسکی نظر سالار کی طرف گئ جو سب باتوں سے بے خبر کسی کی یادوں میں کهویا تها  ایان نے سالار کے کندھے سے ہلا کر کہا بهائ کس کی یاد میں کهوے هوں ہادون نے کہا ہونے والی بهابهی کی یاد میں نہیں یار ایسا کچھ نہیں هے سالار نے کہا

peeti   V    nahi
peeti   V    nahi
haye  peeti  v  ni

اب بلال کی آواز کے ساتھ گاڑی میں حارب کی آواز بهی شامل تھیں.

❤❤❤❤❤❤❤❤

مزیشہ، ادیبہ اور حبیبہ گراونڈ میں بیٹھی تهیں جب ادیبہ نے کہا دو دن سے کتنا سکون هے حارب نہیں آ رہا تم کیوں فضول لوگوں کو یاد کر رہی ہوں مزیشہ نے چڑتے ہوئے کہا

❤❤❤❤❤❤❤❤

ان چاروں نے مطفراآباد میں تین دن  Stay  کیا اور اپنی فیملی  کے لیے گفٹ خریدے اور واپسی کے لیے روانہ ہو گے

Continue..

Remember us in your prayers
Don't forget do comment and vote

TAri JustuJu Ma Mara Safar(complete)Onde histórias criam vida. Descubra agora