Episode 34

770 51 5
                                    


حارب بنا پلکیں چھپکے مزیشہ کی طرف دیکھ رہا تھا

جو کہ کسی گہری سوچ میں ڈوبی تھی

یہ کیا نیچے منہ کر کے سوچ رہی ہے حارب نے دل میں سوچا

ایکسیوز می مس! پلیز پانی کا جگ پاس کریئے گا

حارب کی آواز سن کر مزیشہ نے فورا سر اٹھا کر حارب کی طرف دیکھا جو اسے ہی دیکھ رہا تھا

اسی سے ہی پانی کا جگ مانگ رہا تھا

مزیشہ نے پانی کا جگ اٹھا کر حارب کو دے دیا

باقی کھانے اور باتوں میں مصروف تھے کسی نے نوٹ نہیں کیا

جبکہ حارب اور مزیشہ دونوں ایک دوسرے کو سوچنے میں مصروف تھے

کھانے سے فری ہوکر سب ڈرائنگ روم میں باوجود تھے

ہم منگنی کے ساتھ ہی نکاح بھی کرتا چاہتے ہیں ریاض صاحب نے کہا

جی ٹھیک ہے ہمیں کوئی مسئلہ نہیں ہے الیاس صاحب نے کہا ( مزیشہ کے پاپا )

حارب چپ کر کے سب کی باتیں سن رہا تھا پھر بول پڑا بابا کس کی منگنی کس کے نکاح کی بات ہو رہی ہے

حارب کی بات سن کر ریاض صاحب لبنہ بیگم کی طرف دیکھ کر مسکرانے لگے

اور لبنہ بیگم بھی حارب کی بات پر مسکرا رہی تھی

الیاس صاحب اور طیبہ پریشان تھی کہ حارب کا نکاح ہے اور اسے ہی بتایا نہیں

بیٹا آپ کا نکاح لبنہ بیگم نے کہا

جی میرا حارب ہاتھ کی انگلی سے خود کی طرف اشارہ کرتا ہوا بولا

جی آپ کا نکاح اور آپ کی منگنی لبنہ بیگم نے کہا

پر کس سے حارب نے پوچھا

مزیشہ سے ریاض صاحب نے کہا

سچی بابا

جی سچی

اوہ واؤ

حارب کے اس ریکشن پر سب کے چہروں پر مسکراہیٹ آ گئی

یہ سنتے ہی حارب کی خوشی کا تو کوئی ٹھکانہ نہیں رہا

اور مزیشہ نے فورا حارب کی طرف دیکھا جو اسے ہی دیکھ رہا تھا

باقی سب بھی اس دونوں کو دیکھ رہے تھے

پھر نکاح کی تاریخ اگلے مہینے کی رکھ لیتے ہے کیا کہتے ہیں آپ الیاس صاحب نے کہا

جی ٹھیک ہے اگلے مہینے کی 7 تاریخ ٹھیک رہے گی ریاض صاحب نے پوچھا

جی ٹھیک ہے الیاس صاحب نے کہا

لبنہ بیگم نے اٹھ کر مٹھائی والی پلیٹ اٹھا کر سب کا منہ میٹھا کروایا

حارب صاحب تو بس مزیشہ کو ہی دیکھی جا رہا تھا

TAri JustuJu Ma Mara Safar(complete)Tempat cerita menjadi hidup. Temukan sekarang