Episode 43

850 45 3
                                    


آج انوشے اور ہانیہ دونوں کا نکاح تھا انوشے کی کہی گئی بات کے مطابق دونوں کا نکاح ایک ہی دن ایک ہی  جگہ پر رکھا گیا

انوشے  ولد راشد ملک آپ کو اپنا نکاح ہارون سکندر ولد سکندر ملک کے ساتھ قبول ہیں

قبول ہے

مولوی صاحب نے پھر انوشے  سے سوال کیا

کیا آپ کو قبول ہے؟

جی قبول ہے

مولوی صاحب نے تیسری بار پھر انوشے سے سوال کیا

کیا آپ کو قبول ہیں؟

قبول ہے

نکاح نامے پر دستخط کرتیے ے انوشے کے آنکھوں سے آنسو نکل رہے تھے

پھر ہارون سے پوچھا گیا

ہارون سکندر ولد سکندر ملک آپ کو  انوشے  ولد راشد ملک اپنے نکاح میں قبول ہیں

قبول ہے

مولوی صاحب نے پھر سوال پوچھا

کیا آپ کو قبول ہے؟

جی قبول ہے 

مولوی صاحب نے تیسری بار پھر سوال کیا

کیا آپ کو قبول ہے؟

جی قبول ہے

ہارون حارب  کے گلے ملا چل بیٹا تو بھی گیا حارب  نے مسکرا کر ہارون کے کان میں کہا

ہاہاہا ہے یار تیری حالت دیکھی نہیں جاتی تھی مجھ سے اس لئے سوچا  میں بھی تیرا ساتھ دے دو اسی لے میں نے بھی نکاح کرلیا

بڑا اچھا سوچا یار

یار حارب کھانا کب آئے گا ہارون آج تیرا نکاح آج کھانے تو کھانے کو چھوڑ دے

بھائی شادی کا کھانا  بھی کبھی کبھی ملتا ہے کھانے کو

ہاں ہاں یہ بات تو صحیح ہے

آجاؤ یار اب حدید کے نکاح کی باری ہے ایان نے ہارون اور حارب سے آکر کہا

اب حدید بھی بھی گیا  حارب  نے ہنس کر کہا

یار حارب جیلس ہو رہا ہے کہ سب کا  نکاح ہو رہا ہیں ہارون  نے کہا

ہاہاہاہا نہیں یار میں جیلس نہیں ہو رہا بس مجھے ان کی قربانی پہ افسوس ہو رہا ہے حارب نے کہا 

ابھی رخصتی نہیں ہوئی ہے ایان اسکی تو اسکا حال دیکھا

ہاہاہا  یار میں تو کہہ رہا ہوں آج ہی کر دے رخصتی لیکن  کوئی سنتا ہی نہیں ہے مجھ بیچارے کی  اس نے افسوس سے کہا

اوہ دکھی آتما بس کر آ جاؤ مولوی صاحب انتظار کر رہے ہیں ایان نے کہا

ہاں چل ہارون  نے کہا تینوں چل دیے

ہانیہ ولد ولد فریاد آپکو اپنا نکاح حدید ولد افتخارکے ساتھ  قبول ہے

جی قبول ہے

TAri JustuJu Ma Mara Safar(complete)Where stories live. Discover now