Episode 4

1.2K 60 3
                                    


انوشے اور بانیہ روم میں بیٹھ کر پڑھائی کر رہی تھیں تب ہی دروازے پر دستک ہوئی ( انوشے اور بانیہ میڈیکل کی سٹوڈنٹ تھیں ان کی دوستی یونیورسٹی میں ہوئی دونوں کلاس فیلو تهیں) آ جائے ہانیہ نے آواز دی تو ملازمہ کهانے کی ٹرے لے کے اندر آئی اور ٹیبک پر رکھ کر چلی گئی.

❤❤❤❤❤❤❤

حدید آ جاو کهانا تیار هے آیا ماما حدید نے آواز دی حیات ملک (حدید کے بابا) حدید کہا هے کرن (حدید کی ماما) اپنے کمرے میں ہے آواز دی ہے آ رہا هے حدید ڈاینگ ٹیبل پر پہنچا تو اسکے ماما بابا اس کا انتظار کر رہے تھے
اسلام علیکم! ماما بابا سلام کر کے بیٹھ گیا پهر کهانا سٹارٹ کر دیا حیات صاحب کیسی جا رہی هے جوب (job ) حدید سے مخاطب هوے اچھی جا رہی هے حدید نے جواب دیا اور پھر خاموشی سے کهانا کهانے لگے.

❤❤❤❤❤❤❤

سالار ہانیہ کے کمرے میں آیا جو ناول پڑه رہی تھیں دروازہ کھولنےکی آواز سے ناول سے نظر اٹھا کر دیکها تو سالار تھا بھائی آپ آئے نہ اندر دروازے پر کیوں کھڑے ہیں سالار تھوڑا فاصلے پر ہانیہ کے پاس بیٹھ گیا کیسی جا رہی هے study ہانیہ سالار ہانیہ سے مخاطب ہوا بس ٹھیک جا رهی هے بہت مشکل هے محنت کی بهی بہت ضرورت هے ہانیہ نے جواب دیا هاں ڈاکٹر بننا آسان تھوڑی هے سالار نے کہا ہاہاہاہاہا سہی ہانیہ نے کہا
سالار میں دوستوں کے ساتھ اوٹینگ پے جا رہا ہوں تو میں سوچ رہا تھا تم خالہ کی طرف چلی جاو 3 4 دن کے لئے میں تمہیں اکیلا چهوڑ خر نہیں جا سکتا تم جانتی ہو

ہانیہ اوکے بھائی جیسا آپ کہے لیکن میری ایک شرط هے

سالار کیسی شرط؟

ہانیہ کہ آپ مجھے یونی کے ٹریپ پے جانے دے گے آپکا دوستوں کے ساتھ گهومنے کا دل کرتا هے میرا بهی کرتا هے بھائی پلیز جانے دے

سالار نو ہانیہ! میں یہ رسک نہیں لے سکتا تم نے کہا جانا هے بیٹا تم مجھے بتا دوں میں تمہیں لے جاتا ہوں

ہانیہ بھائی آپ کے ساتھ تو جاتی رہتی ہوں دوستوں کے ساتھ جانے دے پلیز بھائی مان جائے نہیں تو آپ جاو دوستوں کے ساتھ میں یہاں اکیلی رہو گی خالہ کی طرف نہیں جاو گی ہانیہ نے بلیک میل کرتے ہوئے کہا

سالار اوکے تم بہت ضدی ہوں سالار نے ہار مانتے ہوئے کہا لیکن اپنا بہت خیال رکهنا کسی سے بات مت کرنا وہاں اوکے اور اگر کوئی کچھ کهانے کو دے تو کچھ مت کهانا اور باقی میں تمہارے سر سے بات کر لوں گا

ہانیہ او ہوں بھائی مجھے اپنا خیال رکھنا آتا هے میں بچی تهوڑی ہوں

سالار میرے لیے بچی هی ہو تم ہانیہ اسکے گال کو تهپاتے ہوئے کہا اوکے سو جاو چهوڑ دو ناول تم ناول پڑھ پڑھ کر تهکتی نہیں هوں

ہانیہ لوں بھائی ناولز پڑھ کر بهی کوئی تهکتا هے کیا ہانیہ نے جواب دیا
اوکے گڈ نائٹ سالار اپنے توم میں چلا گیا ہانیہ پهر ناول پڑھنے میں مصروف ہو گئی.

❤❤❤❤❤❤❤

انوشے بیٹھ کر دعا کر رہی تھی تب ہی حریم آئی انوشے آجاو ماما پاپا کهانے پر انتطار کر رہے انوشے جانماز طے کرتی ہوئی بولی آئی آپی آپ چلے میں آتی هوں اوکے حریم کہہ کے روم سے باہر چلی گئی (انوشے کی زندگی میں کچھ ایسا هوا ان حالات نے اسے اللہ کے قریب کر دیا جس سے اب وہ نماز نہیں چهوڑتی تهی).

❤❤❤❤❤❤❤

حارب اپنے روم میں بیڈ پر بیٹھا مووی دیکھ رہا تھا حارب کی ماما روم میں داخل ہوئی حارب سیدھا ہو کر بیٹھ گیا آئے ماما کیسے هو بیٹا ٹھیک ہوں حارب نے جواب دیا بیٹا تم اپنے روم میں ہی بند رہتے هوں باہر نہیں آتے ماما آپ کو پتا هے نہ مجھے دیکھ کر پاپا کے لیکچر سٹارٹ ہو جاتے ہیں دیکھو بیٹا وہ تمہارے پاپا هے تمہارا اچها سوچتے هے پلیز ماما آپ کو کوئی کام تھا حارب نے کہا نہیں بیٹا تمہاری دو دن سے شکل نہیں دیکھی تھی تمہیں دیکھنے آئی تھیں حارب کی ماما نے کہا پهر دونوں باتیں کرنے لگ پڑے.

❤❤❤❤❤❤❤

ذونیشہ کچن میں پیزا بیک کر رہی تھیں ہارون کچن میں آیا یار ذونیشہ frise
بنا دوں میرا دل کر رہا هے کهانے کو نو بھائی میں پیزا بیک کر رہی ہوں میں کچھ نہیں کر سکتی آپ خود بناے ذونیشہ نے اوین کا ٹائم سیٹ کرتے ہوئے کہا تمہارا پیزا بھی میں نے هی کهانا هے جلا ہوا چلو پهر بھی میں کها لوں گا چپ کر کے شکایت بهی نہیں کرو گا برا بھی بنا تو چپ کر کے کها لوں گا ہارون نے بسکٹ کهاتے هوے کہا ذونیشہ کو تو اسکی بات پر تپ ہی پڑ گئی تم جیسے کمینے انسان ہوتے هے جن میں شرم لحاظ نہیں ہوتا اور هاں خبردار! میرے پیزے کو ہاتھ بھی لگایا شرم نہیں آتی بھائی سے کیسے بات کرتے ہیں ہارون نے چہرے کے عجیب زاویے بناتے ہوئے کہا
منہ تو سیدھا کر لے پہلے
ماشاءاللہ بہت پیارا هے ہاں ناں ذونیشہ نے کہا ہاں میں بہت پیارا ہوں بس کبھی غرور نہیں کیا ہارون نے کالر جهاڑتے ہوئے کہا اففف بڑی خوش فہمی ہے لوگوں کو
ذونیشہ نے آلو کاٹتے ہوئے کہا
تم چهپکلی کے منہ والی چپ کر کے fries بناو آپ نے مجھے چهپکلی بولا میں نہیں بنا رهی آپ کے fries چهری اور آلو کی پلیٹ سائڈ پر رکھتی ہوئی بولی
اچها یار سوری تم بناو میں کچھ نہیں بولتا اوکے ہارون نے ہار مانتے ہوئے کہا
ہاں یہ ہوئی نہ بات ذونیشہ دوبارہ آلو کٹ کرنے لگی

❤❤❤❤❤❤❤

مزیشہ،ایان اور ذاریہ لوڈوں کهیل رہے تھے تب ہی اسکی ماما آئی چلو بچو آٹھو کافی ٹائم هو گیا هے اپنے اپنے کمروں میں جاو اور سو جاو بس 15 منٹ ذاریہ کی بچی نے میری گوٹی مار دی ہے میں اسےبخشنے والی نہیں میں اس کو آوٹ کر دوں پهر روم میں جاو گی بیٹا یہ گیم رات چلی رہے گی وہ تمہیں ہرا دے گی تم اسے ایان تم دونوں کو تم دونوں ایان کو اسی لیے بہتر هے اپنے اپنے رومز میں جاو سردی بھی بہت ہو گئی هے اتنی ٹهنڈ میں کیسے باہر بیٹھے ہو چلو شاباش آٹھ جاو بچو آپ کے پاپا بھی غصہ کر رہے ہیں اوکے ماما جو آپ کا حکم تینوں نے ایک ساتھ کہا اور اپنے کمروں میں چلے گئے مزیشہ، اور ذاریہ کا ایک هی روم اور ایان کا الگ روم تھا
جاری هے......

Continue
Plzzz comment or vote zroor kariye ga
Remembere us in your prayers.

TAri JustuJu Ma Mara Safar(complete)Dove le storie prendono vita. Scoprilo ora