Episode17

939 47 4
                                    


کیسی ہو؟ حارب نے ہچکچاتے ہوے پوچھا
تم سے مطلب میں جیسی مرضی ہوں
مطلب ہی تو ہے یار حارب نے آیستہ آواز میں کہا جو مزیشہ نے نہیں سنی
کیا؟ مزیشہ نے پوچھا کچھ نہیں
تم یہاں کیا کر رہے ہوں میں تمہارے لیے آیا ہوں
کیا مطلب؟ میرے لیے آئے ہوں
مزیشہ مجھے تم سے بات کرنی ہے حارب نے مزیشہ کی آنکھوں میں دیکھتے ہوئے کہا اسے دیکھنے سے مزیشہ کے دل کی ایک ہارٹ بیت مس ہوئی لیکن مجھے تمہاری کوئی بات نہیں سننی مزیشہ اپنا رخ موڑتے ہوئے بولی اوکے نا سنو  میں بھی کوئی مرا نہیں جا رہا تم سے بات کرنے کے لیے حارب نے غصے سے کہا  ابھی واپس مرنے ہی لگا تها ہارون کا میسج آیا اوہ بھائی اظہار کر لڑائی کہ لیے باقی کی زندگی پڑی ہے ابھی یار وہ نخرے دکھا رہی ہے میں نے کبھی کسی کے اتنے نخرے نہیں دیکھے توں جانتا ہے یار لڑکیاں اسے ہی نخرے دکھاتی ہے تو سب کچھ چھوڑ جلدی سے بول دے تھوڑا سا نخرہ برداشت کر لے اب عشق کیا ہے تو سب کچھ برداشت بھی کرنا پڑے گا میرے بھائی جلدی کر یار مجھے بھوک لگ گئی ہیں اتنے لمبے میسج اب ٹائپ نہیں ہو رہے ہاں ہارون ٹھیک کہ رہا ہے حارب نے دل میں سوچا  اوکے کہتا ہوں رپلائے کر کہ فون پاکٹ میں رکھ دیا اور دوبارہ مزیشہ کی طرف متوجہ ہوا جو رخ موڑ کر کھڑی تھی  مزیشہ مجھے سریسلی تم سے بات کرنی ہے پلیز مزیشہ نے مڑ کر دیکھا تم ابھی تک یہی کھڑے  ہو تمہے سمجھ نہیں آتا میں کب سے کہ رہا ہوں مجھے تم سے بات کرنی ہے اور تم ہو کہ نخرے دکھائی جا رہی ہو حارب نے غصے سے کہا (وہ جتنا اپنے آپ کو نارمل رکھنے کی کوشیش کر رہا تھا اتنا ہی غصہ دلای جا رہی تھی) 

بولو کیا بات کہنی  ہے  مزیشہ نے پوچھا
حارب نے ایک لمبا سانس لیا اور بولا  "آئی لو یو"  مزیشہ  حارب نے مزیشہ کی آنکھوں میں دیکھتے ہوے کہا
حارب کی بات سن کر مزیشہ تو شوکڈ ہی ہو گئی کیا کہا مزیشہ نے غصے سے پوچھا
"آئی لو یو"
تم  سمجھتے کیا ہو خود کو  "آئی ہیٹ یو"  آئی  سمجھ تمھے کیا لگتا ہے باقی لڑکیوں کی طرح میں بھی تمہاری باتوں میں آ جاو گی تم سے دن رات باتیں کرو گی تمھارے  " لو یو" کے جواب میں " لو یو ٹو " بولو گی تو سنو حارب شاہ مزیشہ تم سے نفرت کرتی ہے صرف نفرت نہیں تم اس سے محبّت کرتی ہو دل میں سے آواز آئی نہیں میں تم سے نفرت کرتی ہو اور دل تو کر رہا ہے دو تین تھپڑ لگاو لیکن میں تمھے چھو کر ہاتھ گندے نہیں کرنا چاہتی ہو تم ایک برے اور گندے انسان ہو اور  ایسا مذاق میرے ساتھ دوبارہ ناں کرنا اور آج کے بعد میرے سے بات کرنے کی کوشش نہ کرنا بلکہ  اپنی اس زبان سے میرا نام بھی نہ لینا 
آئی سمجھ مزیشہ کہتے ہوے آگے بڑھ گئی

حارب وہی بت بنا کھڑا رہا ہارون یہ سب کچھ دیکھ رہا تھا مزیشہ کے جاتے ہی ہارون حارب کہ پاس آیا حارب حارب ہارون نے حارب کو آواز دیتے ہوے حارب کو آواز دی
ہاں یار تو ٹھیک ہے ہاں میں ٹھیک ہو دیکھ لیا اس نے کہا  "آئی ہیٹ یو" کہتے ہوے
حارب کی آنکھوں میں آنسو آ گے کوئی نہیں یار انشاءلله تیری ہی ہے تجھے ہی ملے گی ہاہاہاہا یار نہ جھوٹے دلاسے دیا کر حارب نے آنسو صاف کرتے ہوے کہا جھوٹ نہیں سچ کہ رہا ہو چل چھوڑ آ گھر چلے حارب نے کہا  تو اگر اکیلا رہنا چاہتا ہے تو رہ لے (ہارون جانتا تھا اس کے سامنے وہ مظبوط بنا ہے ویسے بہت ہرٹ ہوا ہے اسی لے تھوڑی دیر اکیلا چھوڑنا چاہتا تھا )

TAri JustuJu Ma Mara Safar(complete)Where stories live. Discover now