Episode 11

877 46 2
                                    


حارب مزیشہ کی آنکھوں میں کهویا تها تب هی اسکے کانوں میں مزیشہ کی آواز ٹکرائی
تم نے مجھ سے ٹکرانے کی قسم کھا رکھی ہے مزیشہ نے غصے سے حارب کو کہا
او ہیلو میڈم! قسم آپ نے  کهائی ہو گی میں نے نہیں کهائی جس جگہ میں ہوتا ہوں تمہارا اس جگہ آنا لازمی ہوتا ہے کیا؟  مزیشہ کے ذیہن میں یونی کی ساری باتیں گهوم رہی تھیں  حارب مزیشہ کی آنکھوں میں دیکھ رہا تها  اسے اسے کہی کهوے دیکها تو  دل میں مزیشہ کا چہرہ دیکھنے کی خواہش پیدا ہوئی

تم سے مطلب میں جہاں مرضی جاو مزیشہ نے کہا

حارب اسکی بات سن کر غصے میں آ گیا تم سمجھتی کیا ہوں اپنے آپ کو ہاں ڈاکو بن کر آ جاتی اور لوگوں سے ٹکراتی رہتی ہوں اور پھر الزام بهی میڈم دوسروں بر لگا دیتی ہوں حارب یہ کہہ کر دوبارہ فون میں  مصروف ہو گیا جبکہ مزیشہ اسسکے ڈاکو کہنے پر غصے سے جواب دینے ہی لگی تھی اس سے پہلے کچھ کہتی حارب وہاں سے چلا گیا پیچهے مزیشہ اسے غصے سے دیکھتی رہی جب تک آنکھوں سے اوجھل نہیں ہو گیا

مزیشہ ایان نے پیچهے سےآواز دی مزیشہ نے مڑ کر ایان کو دیکھا جی بھائی چلے گهر ایان نے کہا جی چلے مزیشہ کہہ کر آگے بڑھ گئ ایان گاڑی میں بیٹھنے لگا تھا جب اسکی نظر سامنے کھڑے حارب پر پڑی مزیشہ تم گاڑی میں بیٹھو میں اپنے دوست کو باے بول کے آیا اوکے بھائی جلدی آئیں گا پلیز اوکے گاڑی میں بیٹھو 2 منٹ میں آیا مزیشہ گاڑی میں بیٹھ گئی

❤❤❤❤❤❤❤

حریم روم میں آ کر جیولری اتار رہی تھی کہ انوشے آئی ہیلو آپی اب تو آپ حریم سالار بن گئ ہے انوشے نے بیڈ پر بیهٹے ہوے کہا حریم چوڑیاں اتارتے ہوئے مسکرائی تب ہی حریم کے فون پر کال آئی حریم نے فون دیکها رونگ نمبر حریم اگنور کر کے واشروم میں چینج کرنے چلی گئ انوشے ناول پڑھ رہی تھی حریم باہر آئئ 4 مسڈ کالز آئی حریم تهوڑا پریشان ہو گئ اور سوچنے لگی یہ کس کا نمبر ہے اتنی دیر میں دوبارہ اسی نمبر سے کال آنا شروع ہو گئی حریم نے کال رسیو کی دوسری طرف سے مردانہ آواز آئی ہیلو

جی کون سالار دوسری طرف سے جواب آیا  حریم سالار کی آواز سن کے تهوڑا گبهرا گئ اور چپ ہو گئ حریم کیا ہوا آپ کچھ بول کیوں نہیں رہی حریم نے فوراً کال کٹ کر دی اور تب ہی میسج آیا حریم نے دیکها تو سالار کا تها

حریم پلیز کال پک کرو اتنی دیر بعد بات کر نے کا موقع ملا ہے

ہم صبح بات کرے گے حریم نے جواب دیا اوکے جیسے آپکو ٹهیک لگے سالار کو حریم کا کال کٹ کرنا اچها نہیں لگا تها اوکے گڈ نائٹ حریم نے میسج کیا
گڈ نائٹ صبح  میں آپ سے ملنے آو گا
کیوں خیریت حریم نے پوچھا 
بیوی  ہے آپ میری تو  کیا میں آپ سے ملنے نہیں آ سکتا؟
نہیں میں نے بس ویسے ہی پوچھا اوکے اب سو جاو باے سالار نے  جواب دے کر سونے کے لیے لیٹنے لگا تها  کہ ہانیہ آئی بھائی ہانیہ نے دروازہ نوک کر کے آواز دی آ جاو گڑیا اندر سالار نے کہا ہانیہ دروازہ کهول کر اندر آ گئ

بھائی آپ بهابهی کو جلدی سے رخصت کروا کے لے آئے میں بہت بور ہو جاتی ہوں اکیلی گهر میں ہانیہ نے صوفے پر بیٹھے ہوئے کہا سالار مسکرایا اوکے گڑیا 1 مہینے تک کروا لے گے آپکی بهابهی کو رخصت. ویسے بھائی کیا آپ پہلے بهابهی کو جانتے تهے میرا مطلب یہ سب کیسے ہوا میں نے تو آج تک نہ بھابی کو دیکھا نہ ہی ان کے بارے میں کبهی سنا تو پهر آپ کو کیسے ملی  اور ہانیہ کچھ کہنے لگی تھی سالار نے روک دیا ارے بس بس اتنےسارے سوال ایک ساتھ ہی پوچھ لوں گیتو جواب کیسے دوں گا میں یہ کیا بات ہوئی بھائی پلیز جلدی بتائیں نہ گڑیا میں اس وقت تهکا ہوا ہوں بعد میں بتاو گا ٹھیک ہے بھائی میں نہیں بولتی آپ سے ہانیہ اپنا منہ دوسری طرف کرتے ہوئے کہا ہانیہ بچے ایسے ناراض تو مت  ہوں پکا بتاو گا جب حریم آئے گی تب دونوں کا ساتھ ہی  بتاو گا اوکے لیکن میری ناراضگی ابهی ختم نہیں ہوئی اچها تو کیسے ختم ہو گی ناراضگی آپ کل مجھے شوپنگ کروانے لے کر جاے پهر ہوں گی
کیا؟ ابھی پرسوں تو کی ہے شوپنگ گڑیا  بھائی تب تو آپکے نکاح کی کی تھی اب مجھے ناولز اور ڈهیر ساری چاکلیٹس لانی هے نہ میری ساری چاکلیٹس چیپس اور ناولز ختم ہو گئے ہیں ہانیہ نے معصوم سی شکل بنا کے کہا اوکے یہ سب تو تم خود بھی تو لا سکتی ہو نہ نہیں بھائی مجھے آپ کے ساتھ ہی جانا ہے اوکے کل چلے گے حریم سے بھی ملے گے اور مال بهی چلے گے اب خوش جی اور بهابهی کو بھی ساتھ لے جائے ڈنر ساتھ کرے گے کیسا ہاں گڈ آئڈیا چلے اب میں چلتی گڈ نائٹ اب آپ بهابهی کے بارے میں سوچے ہانیہ شرارت سے کہتے ہوئے بهاگ گئ ہاہاہاہاہا تم بہت تیز ہو گئ ہوں سالار نے ہستے ہوے کہا سالار ہانیہ کا بہت خیال رکهتا ہانیہ 10 سال کی تهی جب ان کے والدین کی ڈیته ہوئی تهیں سالار ہانیہ کا تب سے بہت خیال رکھتا تها تا اسے ماں باپ کی کمی محسوس نہ ہوں

❤❤❤❤❤❤❤

وہ بیڈ پر لیٹے مزیشہ کے بارے میں سوچ رہا تها اسکی آنکھیں اتنی پیاری هے اور وہ خود کتنی پیاری ہو گی اففف! یہ مجهے کیا ہو گیا ہے میں کیوں اسکے بارے میں سوچ رہا ہوں حارب نے خود سے کہا
نا چاہتے ہوئے بھی بار بار وہی دو آنکھیں سامنے آ رہی تھی یہ کیا ہو رہا ہے دل سے آواز آئی محبت مجھے اس سے محبت نہیں ایسا نہیں ہے مجهے یعنی حارب شاہ کو کبھی محبت نہیں ہو سکتی وہ بھی کیسی لڑکی سے نو نیور
( No never)
سب لڑکیاں ایک جیسی ہوتی هے صرف ٹائم پاس کے لیے جبکہ دل کچھ اور کہہ رہا  دماغ کچھ اور اب دیکھتے دل اور دماغ کی جنگ میں کون جیتتا ہے دل یا دماغ

❤❤❤❤❤❤❤

ٹهنڈی ہوا چل رہی تھی وہ ٹیرس پر بیٹھا چاند کو دیکھ رہا تها جو لوکن چهپی کهیل رہا تها کبھی باہر آ جاتا کبھی بادلوں میں چهپ جاتا وہ یونیورسٹی کیوں نہیں آ رہی حدید نے تیسرا سگریٹ جلاتے ہوئے سوچها کہی اسنے یونیورسٹی چهوڑ تو نہیں دی نہیں ابهی تو ایک سمیسٹر رہتا هے کیسے چهوڑ سکتی ہے یونی شاید بیمار ہو گی اففف اللہ کتنے دن ہو گئے ہے اسے دیکها ہی نہیں تو مجھے سکون ہی نہیں مل رہا یہی سوچ رہا تها کہ بارش شروع ہو گئی وہ ہر چیز سے بے خبر وہی کهڑا بارش میں بھیگ رہا تها

❤❤❤❤❤❤❤

ماما میں نے سالار کی دعوت کرنی ہے ہارون نے چیپس کهاتے ہوئے کہا ہاں بیٹا جب چاہوں کر لوں ابهی نہیں ولیمہ ہونے دے بعد میں کرو گا اوکے جیسے تمہیں بہتر لگے ماما نے جواب دیا....

❤❤❤❤❤❤❤
جاری هے.......




ap ko kia lgta h hadid kis k bary ma souch raha h anoshy yah hania?
Plzzz bataiye ga kasi lagi plzz vote kariye ga or comment bi

TAri JustuJu Ma Mara Safar(complete)Where stories live. Discover now