Episode 20

843 48 2
                                    


وہ ہر چیز سے بے خبر سو رہا تھا اچانک فون کی رنگ ہوئی تو اسکی آنکھ کھلی تو اس نے سائیڈ ٹیبل پر پڑے فون کی طرف دیکھا جو کافی دیر سے بجھ رہا تھا فون اٹھا کر دیکھا تو ہارون کالنگ لکھا تھا اس ٹائم ہارون کیوں کال کر رہا ہے اللہ‎ خیر کرے اس نے کہتے ہوے کال پک کی

حارب میں کب سے کال کر رہا ہے اٹھا کیوں نہیں رہا تھا تُو دوسری طرف سے فورا آواز آئ
یار سو رہا تھا حارب نے دائیں  ہاتھ سے آنکھوں کو مٙلتے ہوے کہا 

میں نے تو سنا تھا عشق میں لوگوں کی نیندے اوڑھ جاتی ہے اور تُو تو مزے سے سو رہا ہے ہارون نی سنجیدگی سے کہا

ہاہاہاہا میری صرف ابھی 20 منٹ پہلے ہی آنکھ لگی ہے بھائی حارب نے جواب دیا
اچھا سہی ہے  ہارون نے کہا
تُو نے اس ٹائم کال کی سب خیریت ہے نا
ہاں یار خیریت ہی ہے  آ جا باہر
ہارون تو نیند میں ہے کیا اس ٹائم یعنی رات کے دو بجے تو مجھے باہر آنے کا بول رہا ہے وہ بھی اتنی ٹھنڈ میں حارب نے کہا

تو کیا ہوا تیرے پاس سویٹر، جیکٹ،یا شول نہیں ہے کیا جو تُو باہر پہن کے نہیں آ سکتا ہارون نے غصے سے کہا
ہاہاہاہا بھائی تو غصے کیوں کر رہا ہے کہا آنا ہے بتا
وہی جہاں ہم پہلے ملتے تھے ہارون نے جواب دیا
اوکے چل فون رکھ میں آ رہا ہو حارب  اپنے اوپر لیے کمبل کو ہٹھاتے ہوے بولا
ٹھیک ہے جلدی آئی ہارون نے کہتے ہوے کال کٹ کر دی  
حارب واشروم سے فریش ہو کے نکلا بال بنا کے ہوڈ پہنا ساتھ شوز پہن کے گھر سے  باہر  نکل گیا

باہر پہلے سے زیادہ ٹھنڈ تھی اور ہلکی ہلکی سی دھند بهی تھی

وہ ھوڈ کی پاکٹ میں ہاتھ ڈالے چل رہا  تھا گھر سے تھورے ہی   فاصلے  پر   سڑک  پر رُک گیا  اور  ہارون  کا  انتظار  کرنے لگا
سڑک  کے  ایک  طرف  درخت  ہی درخت  تھے اور  دوسری طرف گھر بنے  تھے   تھوری ہی دیر گزری تھی  کے  ہارون بھی آ گیا  ہارون اپنی گاڑی میں آیا تھا کیونکہ اس کا  حارب کے گھر سے دور تھا 
ہارون نے گاڑی روکی اور گاڑی سے باہر نکلا اور حارب کے  گلے ملا پھر  دونوں گاڑی کے بونٹ سے ٹیک لگا کر کھڑے ہو گئے 
حارب نے پاکٹ سے سگریٹ نکالا اور لایٹر سے جلا کر پینے لگا
کبھی اس کی جان بھی چھوڑ دیا کر ہارون نے حارب کے ہاتھ میں پکڑی سگریٹ کی طرف اشارہ کرتے ہوے کہا
ہاہاہا یار اب چھوڑنا مشکل ہے ہاں اگر وہ کہے گی تو چھوڑ دُو گا حارب نے آسمان کی طرف دیکھتے ہوے کہا

افففف حارب تجھے واقعے ہی مزیشہ نے پاگل کر دیا ہے
ہاہاہا جی بلکل میں آپ کی بات سے اتفاق کر تا ہوں اور تجھے مانا کیا تھا نا تو اُسے مزیشہ ناں بولا کر پھر بھی تو ہر وقت مزیشہ مزیشہ لگا رہتا ہے

اچھا تو بھائی تُو بتا دے میں اُسے کیا بولوُ
بھابی بولا کر حارب نے مسکراتے ہوے کہا
ہاہاہا اوکے جگر جو حکم تیرا ہارون نے ہستے ہوے کہا

TAri JustuJu Ma Mara Safar(complete)Where stories live. Discover now