U R D U P R O S E - Sardiyon ka doobta Sooraj

13 2 0
                                    

سردیوں میں کبھی ڈوبتا سورج دیکھا ہے تم نے ؟ کیسے وہ دھیرے دھیرے آفاق کی طرف جاتا ہے ، زوال کے لیے اپنے ۔ تمام آسمان صاف نیلا اور کچھ نادان سفید بادل اس کے ساتھ   ، اسے الوداع کرتے ہوئے اس کو گھیر لیتے ہیں۔ آفتاب غروب ہو جاتا ہے ، لیکن وہ سفید بادل سرخ ہو جاتے ہیں اسکے ڈوبنے تک ، سرخ نارنجی ۔ مانو اس کے رنگ میں کھو گئے ہوں ۔۔ کچھ تپش اور کچھ تاسیر ہو جیسے ۔۔اور وہ سرخ رنگ ان سے تب تک نہیں مٹتا جب تک رات کی اندھیری انہیں سمیٹ نہیں لیتی۔۔

پتہ ہے؟  تم اسی سورج کی مانند تھے میرے آسمان میں ، اور میں وہی نادان بادل جو سفید سے سرخ ہو گیا تمہارے رنگ میں ۔ تم چلے گئے کسی اور طرف طلوع ہونے کے لیے ۔ میں رکی رہی جب تک میرا سرخ وجود سیاہ نہ ہوا ۔ میں اسی سیاہی میں گم ہو گئی ۔ میرا سفید وجود ختم ہو گیا۔۔۔ لیکن تم واپس نہ آئے۔۔

پھر رات کی اسی کالی چادر میں میں نے خود کو تنہا پایا۔ اک چاند تھا ، مگر پھر روشن چیزوں سے خوف بھی تھا ۔ ہاں وہ رات بہت طویل تھی ، بہت سرد بھی ۔۔لیکن پھر میرے رب نے وقت نامی اک ہوا کے جھونکے کے ساتھ مجھے مسافر بنا دیا ۔ صبح جب کچھ اجالا ہوا تو میں آسمان کے سب سے اوپر تھی  ، پہلے سے زیادہ خالص برف رنگ ۔۔ مانو جیسے کبھی مجھ پر کوئی اور رنگ چڑھا ہی نہ ہو ۔ رات کی وہ تنہائی ، وہ سفر کی تھکان بھلا کر میں نے فجر کو محسوس کیا ۔ تمہیں آفاق کی اور پھر
سر اٹھاتے دیکھا ۔ لیکن تمہاری چمک مجھے نہیں بھائی جیسے پہلے ہوا تھا ۔ تمہاری ہر سمت بس دھند نظر آرہی تھی ۔۔ تو میں نے اپنے رب کی اور پھر سے اپنا رخ کیا ۔۔ کیونکہ میں جان گئی تھی ، موسموں کی دھند میں جو اپنی چمک کھو دے ، اسکی طرف مائل ہونا بیکار ہے ۔ اور پھر جو اعلیٰ مقام میرے رب کی اور تھا ، وہ میں کسی ایسے شے کے لیے نہیں کھو سکتی تھی ۔۔۔ جسکی خصوصیت ہی طلوع ہو کر غروب ہو جانا ہے
۔

#JustAnExcerpt
#WinterBringsSoManyMetaphors
#whenUrAStorytellerUSeeEverythingAsATale

Typing Courtesy : Sister Tayyaba Noor ❣ Jazakallah khayr habibtie.

Diary Of A Raconteur MuslimahWhere stories live. Discover now