》》》محبت ریت کی مانند 》》》
》》》قسط 66》》
☆☆☆☆☆▪▪▪▪▪▪◇◇◇◇◇◇◇◇◇
》》》از قلم ایشانور》》》☆☆☆
●●●●□■■■■■■》♤♤》》
( تمہیں ان کی ٹیم میں کام کرنا ہے ۔۔۔اگر تمہیں کوئی جھجک ہے تو ہم تمہارا نکاح کروا دیتے ہیں ۔۔۔یہ اچھا ہوگا پھر یہ مجاہد ہمارے ماتحت ہوگا ۔۔۔ہم جانتے ہیں یہ مصطفی نہیں لیکن اب یہی مصطفی ہے ۔۔۔اور آپ اس کی مصطفی بننے میں ہر طرح کی مدد کریں گی ۔۔۔نازو کو بھی پتہ نہ چلے یہ مصطفی نہیں " وہ سر جھکائے اپنی کمانڈر کی باتیں سن رہی تھی ۔۔۔اب اس کی بات کوئی معنی نہیں رکھتی تھی وہ اب ان کے حکم کی پابند تھی ۔۔۔اصل بات تو یہ تھی دل منہ زور ہو چلا تھا ۔۔۔وہ ایک جادوگر تھا ۔۔۔وہ اپنا جادو اس پہ چلا چکا تھا ۔۔۔۔۔۔)۔۔۔۔وہ باہر نکلا تو وہ بھی اس کے پیچھے چل دی
لیکن وہ اسے چند قدم چلنے پر نظر آیا ۔۔۔پھر ایک دم سے وہ نظروں سے اوجھل ہوگیا ۔۔۔" ابھی تو یہیں تھا کہاں گیا ۔۔۔"
" آپ یقینن ہمیں ڈھونڈ رہی ہیں ۔۔"
وہ آواز ۔ہاں وہ آواز تو اس کے بلکل نزدیک تھی ۔۔وہ اس کے پیچھے کھڑا تھا کیا تھا یہ شخص ۔۔" نہیں آپ کو یہ خوش فہمی کیونکر ہوئی ۔۔میں آپ کو ڈھونڈ رہی ہوں ۔۔" مقابل کے لبوں پر عجیب سی مسکراہٹ تھی ۔۔۔جو اسے حواس باختہ کرنے کے لیے کافی تھی ۔۔۔
" اچھا ۔۔۔"
لیکن وہ رکا نہیں پھر چل۔دیا ۔۔۔وہ جب تک اپنے حواسوں میں واپس آئی وہ چھلاوہ غائب ہو چکا تھا ۔۔۔
" او میرے خدایا یہ مجھے کیا ہوگیا تھا ۔۔۔"
وہ کافی آگے تک گئی لیکن اس کی پر چھائی تک بھی نہ پہنچ سکی ۔۔۔۔☆☆☆☆☆♡♡♡
وہ اپنے عارضی ہیڈ کواٹر میں موجود تھے ۔۔۔
معیذ نے اپنی ساری پلاننگ میجر ایاز کے گوش گزار کر دی ۔۔
میجر ایاز اس کی بات تحمل۔سے سن رہا تھا ۔۔۔
" مصطفی وہ لڑکی آپ کو کسی اور نظر سے دیکھ رہی ہے ۔۔۔میں چاہتا ہوں تم دونوں کا نکاح ۔۔"
معیذ ایک جھٹکے سے کھڑا ہوا ۔۔۔
" نو سر ۔۔یہ ممکن نہیں ۔۔میری شادی ہوچکی ہے ۔۔۔کور کو کور رہنے دیں اسے اصل۔زندگی میں ۔۔شامل مت کریں
۔۔۔دنیا کی نظر میں ہم میاں بیوی ہی رہیں گے لیکن اصل زندگی میں یہ ممکن نہیں ۔۔"
میجر ایاز کچھ دیر خاموش رہا ۔۔۔
" مصطفی تم پھر سے جذباتی ہو رہے ہو ۔۔ہمیں صرف اور صرف اپنے وطن کا سوچنا ہے ۔۔۔ہمارے مفاد ہمارے جذبات کوئی معنی نہیں رکھتے ۔۔۔اور یہ ہمارے لیے بہتر رہے گا ۔۔۔"
معیذ مٹھیاں بھینچے ان کی جانب دیکھ رہا تھا ۔۔
" لیکن اس کی ابھی کوئی ضرورت نہیں جب محسوس ہوئی ۔۔ہم اس وقت راضی ہوجائیں گے ۔۔۔گواہ کے طور پر حارث اور حمزہ ہمارے ساتھ ہیں "
اس نے اپنا رخ باہر کی جانب کیا ۔۔جہاں آج اس کی رخصتی اور کل چھوٹا سا ولیمہ تھا ۔۔۔
اس گاوں میں انڈین فوجی زیادہ نظر نہیں آتے تھے ۔۔لیکن یہ سب جانتے تھے سادے سے لباس میں وہ ہر جگہ موجود ہیں ۔۔۔اس لیے یہ سب مصطفی کے مہمان بن کر آئے تھے ۔۔۔تاکے ان گاوں والوں کو وہ اجنبی نہ لگیں ۔۔۔
وہ جیسے ہی باہر نکلا نازو کھڑی تھی ۔۔
" بھائی آپ کو۔بھابھی بلا رہی ہے ۔۔۔"
اس نے نازو کی جانب دیکھا وہ کچھ پریشان سی دکھ رہی تھی ۔۔۔
ہاتھ بار بار مسل۔رہی تھی ۔۔۔
عجیب سا سناٹا تھا ہر سو ۔۔گویا کسی بڑے طوفان کی آمد تھی ۔۔
وہ نازو کے ہم قدم چل رہا تھا ۔۔۔
وہ نازو کے ساتھ چلتا ہوا اسی گھر میں موجود تھا ۔۔۔
وہ جو ہر وقت اسے سے دور بھاگتی اسے دیکھتے ہی دوڑتے ہوئے اسے کی جانب آئی ۔۔۔
" ممم " وہ اسے اصل۔نام سے پکارنے ہی والی تھی ۔۔۔
" مصطفی ہمیں آج ہی نکلنا ہوگا ۔۔۔اور آپ کے باقی ساتھیوں کو بھی بتا دو انڈین فوجی گھر گھر تلاشی لے رہے ہیں ۔۔۔"
وہ اس کی پریشانی دیکھ رہا تھا ۔۔۔
شاید اس کے علم میں نہ تھا ان کا تو سب کچھ زیر زمین تھا ۔۔۔
"ہاں تو لینے دو کیا فرق پڑتا ہے ہم کونسا اسلحہ لے کر پھر رہے ہیں ہم بھی یہی کہ کشمیری ہیں ۔۔"
BẠN ĐANG ĐỌC
محبت ریت کی مانند( مکمل ناول )
Tiểu Thuyết Chungمحبت ریت کی مانند کہانی ہے ایک ایسی محبت کی جو ایک حادثے سے شروع ہوتی ہے