محبت ریت کی مانند قسط61

51 6 0
                                    

《《محبت ریت کی مانند》》》

《《قسط 61》》》

(((By EeshaNoor )))

☆☆☆☆▪▪▪▪♡♡◇◇◇◇◇◇◇◇
" مصطفی تم ۔"

معیذ کے دماغ پر جنرل ہمدانی کی پوری باتیں گھومنے لگی ۔۔۔
" کون مصطفی ۔۔"
وہ لڑکی اس کے بلکل قریب آگئی تھی ۔۔۔
اس کے چہرے کو چھو کر دیکھنے لگی ۔۔۔۔
وہ اسے اور دور ہٹاتا ۔۔۔وہ اسے لپٹ گئی ۔۔۔

" مصطفی ۔۔۔تم زندہ ہو ۔۔۔۔میرا دل کہتا تھا ۔۔۔تم زندہ ہو ۔۔۔۔"
معیذ کو تو جیسے کرنٹ لگا ۔۔۔
"اے۔۔۔ دور ہٹو مجھ سے ۔۔۔"
وہ لڑکی بھی اپنی حرکت پہ شرمندہ ہوئی ۔۔۔
" میں کسی مصطفی کو نہیں جانتا ۔۔۔۔
اور تم میرے قریب ۔مت آئو ۔۔۔"
اس لڑکی نے اثبات میں سر ہلایا ۔۔۔
" مصطفی میں زریش ۔۔۔تمہاری زریش ۔۔۔"
معیذ اب واقعی سر پکڑ کر بیٹھ گیا ۔۔۔
اسے یہ اندازہ نہ تھا یہ لڑکی اسے اتنی جلدی مل۔جائے گی ۔۔۔

(" کیپٹن معیذ آپ کو کیا لگتا ہے  ۔۔آپ سب سے قابل ہیں ۔۔۔آپ کوکیا لگتا آپ سب سے انٹیلیجنٹ ہے اس لیے ۔۔۔نو کیپٹن معیذ ۔۔۔"
اس کے سامنے تصویریں رکھی گئی ۔۔۔
وہ تو اسی کی تصویریں تھی ۔۔۔لیکن اس کے ساتھ ایک اور لڑکی تھی ۔۔۔۔" یہ لڑکی کون ہے ۔۔۔"
" اس کی منکوحہ ہے یا ہو جائے گی ۔۔۔"
" کیا مطلب سر " ۔۔۔۔
جنرل ہمدانی نے اس کی جانب دیکھا ۔۔۔اب کرنل کامران اس کے پاس آیا ۔۔۔
یہ انڈین آرمی میں صوبیدار تھا ۔۔۔اس کا قصور یہ تھا ۔۔۔
کہ یہ مسلمان تھا ۔۔۔ہمیں یہ۔بہت بری حالت میں ملا تھا ۔۔۔ہم اسے CMH راولپنڈی لے گئے لیکن وہ جانبر نہ ہوسکے ۔۔۔ ۔۔۔جب ان کو دفنانے کہ بعد اس کی چیزیں اور تصویروں کا بغور  جائزہ لیا ۔۔۔۔تو ہمیں کچھ پل اس پہ معیذ ہونے کا گماں گزرا ۔۔۔اب تم وہی مصطفی بن کہ وہاں جائو گے ۔۔۔"
" لیکن سر ان کی منکوحہ ۔۔۔"
اب کی بار جنرل ہمدانی بھی مسکرائے ۔۔۔
" میاں اس سے پھر سے نکاح کر لینا ۔۔"
تب معیذ کی آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ گئی ۔۔۔
" لیکن سر اس معصوم کو دھوکہ کیوں دوں ۔۔۔"
دونوں آفیسرز نے ایک دوسرے کی جانب دیکھا ۔۔۔
" دھوکہ دینے کا نہیں کہہ رہے نکاح کرنے کا کہہ رہے ہیں ۔۔۔"
" لیکن سر یہ مجھے سے نہیں ہوگا "
" تو آپ اس مشن سے الگ ہوسکتے ہیں ۔۔۔"

اب کی بار معیذ کو ہاں کرنی ہی پڑی ۔۔۔

کیونکہ وہ کسی۔صورت اس مشن سے الگ ہونا نہیں چاہتا تھا ۔۔۔کشمیر کی آزادی اس کا خواب تھا ۔۔۔
" لیکن سر اس لڑکی کو میں سب کچھ بتا دوں گا ۔۔۔میں اسے پہچانوں گا کیسے " ۔۔۔ہماری اطلاع کے مطابق لڑکی اسی علاقے میں پہنچ گئی ہے اب تم لوگوں کو اس طرف سے سرحد عبور کرنی ہے ۔۔۔"
اس نے لڑکی کی تصویریں اس کی جانب اچھا لی ۔۔۔" تم نے اسے پہلے بھی مصطفی کے ساتھ دیکھا ۔۔۔میرے خیال میں تمہاری یاداشت اتنی کمزور نہیں ۔۔۔"
وہ جان بوجھ کر اس بات کو گھمانہ چاہتا تھا۔۔۔لیکن سامنے اس کے بھی سینیئر کھڑے تھے ۔۔۔۔)
" مجھے نماز پڑھنی ہے اور سنو لڑکی مجھ سے بیس فٹ کے فاصلے پہ رہو ۔۔۔"
وہ اس لڑکی سے ایسے دور بھاگنے لگا جیسے اسے کرونا ہو ۔۔۔
▪☆☆☆◇♡◇◇¿¿¿¿¿◇◇◇
کیا وہ اس کا مصطفی تھا ۔۔لیکن وہ اس طرح چھپ کر کیوں بیٹھا تھا ۔۔۔مصطفی قد میں بھی اس سے قدرے چھوٹا تھا ۔۔۔
لیکن یہ بلکل مصطفی تھا ۔۔۔" اسے کیوں کچھ یاد نہیں ۔۔۔کیا وہ انڈین آرمی کے تشدد سے سب بھول گیا ہے ۔۔۔"
وہ پھر سے اس کا سراپا دیکھنے لگی ۔۔۔لیکن اس کا کسرتی جسم اور کچھ دوسرے شواہد اس کے مصطفی ہونے کی نفی کر رہے تھے ۔۔
" کیا پتا اس نے ورزش کر کے باڈی بنا لی ہو ۔۔۔آخر وہ مجاہد بن گیا تھا ۔۔۔"
وہ خود کو تسلی دینے لگی ۔۔۔۔

محبت ریت کی مانند(  مکمل ناول )Où les histoires vivent. Découvrez maintenant