محبت ریت کی مانند قسط12

82 5 0
                                    

محبت ریت کی مانند

قسط 12
By EeshaNoor
☆☆☆☆☆☆♡♡◇◇◇◇◇◇◇◇◇

۔۔۔۔پیچھے کی طرف  سے پورے لباس نے آگ پکڑ لی تھی  ۔۔۔۔ایک جھٹکے سے اس نے اسے  زمین پر لیٹایا ۔" پاگل لڑکی کیا کر دیا ۔۔۔۔"
اس کے بالوں  میں  آگ نہیں لگی تھی ۔۔۔اس کے  بال آگے کی طرف ہونے کی وجہ سے بچ گئے تھے  ۔۔۔

" پاگل لڑکی کوئی ایسا کرتا ہے ۔۔۔"

وہ اسے ہلکے ہلکے سے ڈانٹ رہا تھا ۔۔۔

۔۔ٹیبل پر پڑا پانی کا جگ اس پر انڈیلا ۔۔۔

فریج قریب تھا  ۔۔۔تیزی سے اس میں  سے بھی  پانی کی بوٹل نکال کر اس پر انڈیلنے لگا ۔۔۔
جب تک ان لوگوں  کو بات سمجھ آئی ۔۔۔معیذ  اسے رسکیو کر چکا تھا ۔۔۔چیتے سی پھرتی ایک کمانڈو میں  ہی ہوسکتی تھی ۔۔۔۔
اس نے پلک جھپکتے ہی سیبال۔کو بڑے حادثے  سے بچا لیا تھا  ۔۔

۔۔۔چولہے کی طرف اس کی پیٹھ تھی ۔۔۔دوپٹے نے آگ پکڑی ۔۔۔اور اس کے کپڑوں  کا پچھلا حصہ جل گیا تھا ۔۔۔۔
جس سے جسم کا کچھ حصہ نمایاں  ہو رہا تھا ۔۔۔۔

جو اس سے نفرت کا دعویدار  تھا ۔۔۔۔زرا سے حادثے سے  لرز گیا تھا ۔۔
۔۔۔اس نے بڑے بڑے حادثوں  میں  پھنسے لوگوں  کو ریسکیو کیا تھا ۔۔۔
کبھی کوئی  کے ٹو کے  پہاڑ   میں   پھنسا ہو ۔۔یا نانگا پربت میں  ۔۔۔کوئی سمندر میں  ہو یا جھیل میں  ۔۔۔کوئی زلزلے میں  دھنسا ہو یا سیلاب میں  ۔
۔۔اس نے ہر جگہ اپنی بٹالین کو  کمانڈ کیا تھا ۔۔۔۔خطروں  سے  کھلینا اس کی فطرت بن چکی تھی ۔
۔۔۔لیکن وہی کمانڈو آج لرز گیا تھا ۔۔۔وہ بھی اس کے لیے جس سے وہ دنیا میں  سب  سے زیادہ  نفرت کا دعویدار  تھا۔۔۔۔

وہاں چار مرد کھڑے تھے
۔۔۔لیکن عورت کوئی بھی نہیں  تھی ۔۔۔ختیجہ بی بی اپنے کمرے میں  تھی ۔۔اور وہ عمر کے اس حصے میں  تھی جہاں   ۔۔یہ سب ہینڈل   کرنا اس کے بس کی بات نا تھی ۔۔۔۔۔۔

وہ چاروں  اس کے محرم تھے ۔۔۔لیکن  اس کا لباس
صرف ایک شخص تھا ۔۔۔اس نے اپنی قمیص   سے اسے ڈھانپنا  چاہا
( معیذ  نے شلوار قمیص  زیب تن کیا ہوا تھا ) لیکن قمیص  ناکافی تھی ۔۔۔۔وہ قمیص آگ بجھاتے وقت ہی کافی جھلس چکی تھی

اس کے بھائی اور والد سامنے کھڑے تھے ۔۔۔۔
اور وہ اس کے پیچھے اس کا لباس بن کے کھڑا تھا ۔۔۔
" پلیز آپ لوگ ایک طرف ہوجائیں ۔۔۔"
معیذ  نے سیبال کی حالت دیکھی تو ان سے ایک طرف ہونے کے لیے کہا ۔۔۔
" توں ایک طرف ہوجا ۔۔۔۔" سامنے سے طاہر غصے میں  آستین چڑھا کہ اس کی طرف بڑھنے لگے

طالب نے بازو پھیلا کے اسے روکا ۔۔۔۔

" طاہر طیب باہر چلو ۔۔۔۔"
وہ ان تینوں  کو دیکھ رہا تھا ۔۔

" لیکن بابا ۔۔۔۔"
وہ کچھ اور کہتا ۔طالب اس پر برس پڑا ۔۔" توں  دیکھے گا بہن کو اس حالت  میں  ۔۔۔"

محبت ریت کی مانند(  مکمل ناول )Onde histórias criam vida. Descubra agora