محبت ریت کی مانند قسط 83

8 1 0
                                    

((محبت ریت کی مانند ))

((قسط نمبر 83))

{{از قلم ام احمد }}

■■♤♤♤♤♤■■♤♤

■■■■■■■

وہ پوری رات اسے دیکھتی رہی ۔۔۔

اب وہ بھی اسے اپنانے کو تیار ہو چکا تھا ۔۔۔وہ اسے اب پاکستان لے جانے کا پکا ارادہ کر چکا تھا ۔۔۔

وہ کسی مجبور لڑکی کا فائدہ اٹھانا نہیں چاہتا تھا ۔۔وہ اب اس کی ذمیداری تھی ۔۔۔

لیکن وہ جس بے بسی سے اسے دیکھ رہی تھی گویا یہ ان کی ملاقات کی آخری رات تھی ۔۔۔

اس رات کے بعد وہ اس کے قریب نہیں آیا تھا ۔۔۔لیکن وہ لڑکی اب اس کی عزت تھی ۔۔۔چاہے وہ رشتہ مجبوری میں ہی کیا گیا تھا ۔۔۔

" تم لوگ یہ کاغذات حارث کو دینے کہ بعد خالہ کہ پاس چلے جانا ۔۔اگر زندگی نے ساتھ دیا ہم وہی ملیں گے ۔۔۔"

اس کے بس کہنے کی دیر تھی ۔۔۔وہ آس سے لپٹ کر رونے لگی ۔۔۔

اور آج وہ بھی اسے روک نہ سکا ۔۔۔۔

☆☆☆☆☆☆◇◇◇◇◇♡◇◇

وہ اب گھر میں نہیں چھاؤنی میں رہتا تھا ۔۔۔جہاں ان سے بد سے بدتر سلوک کیا جاتا ۔۔۔لیکن یہ تو اس کا کام تھا ۔۔۔

وہ ہر اس افسر کے قریب جانا چاہتا تھا ۔۔جس کے پاس زیادہ سے زیادہ معلومات ہونی چاہیے تھی ۔۔۔

کبھی کسی کی میز صاف کرنا کبھی کسی کے لیے چائے لے آنا ۔۔۔لیکن وہ پھر بھی سب کی نظر میں مشکوک ہی تھا(۔کیونکہ وہ مصطفیٰ تھا )

۔۔اس کی وجہ اس کی صحت اور قد کاٹھ تھا ۔۔۔انڈین فوج میں کوئی بھی اتنا صحت مند اور فٹ نہیں تھا ۔۔۔کچھ بہت زیادہ کمزور تو کچھ کے پیٹ نکلے ہوئے ہے ۔۔۔

وہ کافی معلومات باہر بھیج چکا تھا ۔۔۔

وہ اب بے صبری سے اس دن کا انتظار کر رہا تھا ۔۔وہ دن انڈین یوم کارگل کے نام سے مناتے ۔۔۔

ان انڈین کو پھر کارگل یاد دلانا تھا ۔۔۔

ان قابض فوجیوں کہ بیچ میں وہ اکیلا نہیں تھا ۔۔۔کچھ اور بھی اس محاذ میں شامل تھے ۔۔۔

سامان سے لدا ٹرک وہاں پہنچا ۔۔جہاں جلسے کی تیاری کا سامان تھا ۔۔۔اور وہ اس جلسے کی تیاری کر رہے تھے ۔۔۔

ان سے پورا دن گدھوں اور گھوڑوں کی طرح کام لیا جاتا ۔۔ایک ۔ٹرک ڈرائیور اسے عجیب نظروں سے دیکھ رہا تھا ۔۔۔۔

کالا بدھا سا شخص ۔۔۔بار بار کوئی چیز ہاتھ کی ہتھیلی پہ مسل کہ پھانک رہا تھا ۔۔۔" اوئے ادھر آ " ایک افسر نے نہایت ہی بدتمیزی سے آواز دی ۔۔اب یہ سننا بھی ان کے فرض میں شامل تھا ۔۔۔

" جی سر ۔۔"

"میرے لیے چائے لے کہ آ ۔۔" اتنے میں وہ ٹرک ڈرائیور بھی اس کے قریب آیا۔۔۔شراب کی بدبو حد سے زیادہ تھی۔۔۔۔

محبت ریت کی مانند(  مکمل ناول )Onde histórias criam vida. Descubra agora