《《《《محبت ریت کی مانند》》》
♡♡♡■قسط 84 ■■
}}}از قلم ایشانور}}}
▪︎☆☆☆☆▪︎▪︎▪︎♡♡♡♡♡♡▪︎▪︎▪︎▪︎▪︎◇◇◆◇
گھر میں ہر طرف چہل پہل تھی۔۔زہرہ کے پیر زمین پر نہ تھے ۔۔۔وہ تو ہوائوں میں اڑ رہی تھی ۔۔۔حشمت خان نے دو دن کے لیے جالب والا گھر ۔۔دولہا والوں کے حوالے کیا ہوا تھا ۔۔۔تاکہ وہ سب رسمیں آسانی سے ادا کر سکیں
سیبال کو پارلر بھیج دیا گیا ۔۔۔گھر میں نکاح کی تیاری عروج پر تھی۔۔۔
دولہے والے بھی کسی سے پیچھے نہیں تھے ۔۔۔
ہر کوئی حشمت خان کی زندہ دلی کو سراہ رہا تھا ۔۔۔
صہیب کا تو بس نہیں چل۔رہا تھا۔۔وہ زمین آسمان سب ایک کر دے ۔۔۔
" بھائی بیٹھ جائیں ۔۔سکون سے کیوں اتنا چل رہے ہو ۔۔۔سب کام ہوجائیں گے ۔۔کزنز ہیں آپ کے دوست ہے چچا ہے ابو سب تو ہے ۔۔۔" لیکن اسے بیٹھنا کہاں آرہا تھا ۔۔۔سیبال اس کی ہونے جارہی تھی ۔۔
اسے دونوں جہاں کی خوشیاں مل۔رہی تھی۔۔
" نکاح میں کتنا وقت رہ گیا ہے ۔۔۔"
سب اس کی بے چینی دیکھ کر ہنسنے لگے" بھائی ابھی تین بجے ہیں پانچ بجے نکاح ہے ۔۔"
وہ اب شرمندہ ہو کہ گردن جھکا گیا ۔۔
"ہم کہیں اور چلتے ہیں یہاں رکنا عجیب لگ رہا ہے ۔۔"
صہیب یہ بات نجانے کتنی بار اپنے والدین کو سمجھا چکا تھا ۔۔۔
" بس دادا حشمت کی خواہش تھی۔۔۔وہ کہہ رہا تھا مجھے ایسا لگے گا ۔۔میں معیز کی شادی کروا رہا ہوں ۔۔۔"
اور یہی وہ نام۔تھا جس سے آجکل۔اسے بہت زیادہ چڑ تھی۔
☆☆▪︎♤♡♡♡◇◇◇◇◇
وہ ایک مجسمے کی طرح آئینے کے سامنے بیٹھی تھی۔۔۔
بیوٹیشن اسے کہ چہرے پہ اپنا فن آزما رہی تھی۔۔۔
میک اپ کمپلیٹ کر کے ۔۔وہ بالوں کی طرف آچکی تھی ۔۔۔
" دیکھیں صحیح لگ رہا ہے آپ کو ۔۔۔"
اس نے اپنی گھنی پلکیں اٹھا کر اپنا سراپا آئینے میں دیکھا ۔۔۔
بیوٹیشن نے کافی محنت کی تھی ۔۔لیکن جب دل ہی خوش نہ ہو تو کوئی بھی چیز آپ کو سنوار نہیں سکتی ۔۔۔
وہ خاموشی سے پھر سر جھکا گئی ۔۔۔
طلحہ گاڑی لیے باہر انتظار کر رہا تھا ۔۔۔وہ اپنی نئی منزل کی طرف گامزن تھی ۔۔۔
ہر ایک پل اسے معیز سے دور کر رہا تھا ۔۔۔
اسے اب تک ایسا لگتا تھا معیز اس کے پاس ہے لیکن اب ہر پل ایسا لگتا تھا ۔۔۔وہ آس سے دور جا رہا ہے۔۔۔
YOU ARE READING
محبت ریت کی مانند( مکمل ناول )
General Fictionمحبت ریت کی مانند کہانی ہے ایک ایسی محبت کی جو ایک حادثے سے شروع ہوتی ہے