محبت ریت کی مانندقسط نمبر 100
از قلم ایشانور۔
(ام احمد)
گھر میں شادی کی تیاری
عروج پر تھی ۔۔
زاہد کے گھر کے سوا پورا
خاندان شامل تھا ۔۔
زاہد کو کافی منایا گیا ۔
۔لیکن اس کا غصہ ان پر
حاوی تھا ۔۔۔
" امی آپ نے ایک بات
نوٹ کی ہے ۔۔"
حمیرا کام میں لگی تھی ۔
" کونسی بات سو باتیں
ہے ۔۔"
" معیز بھائی اس لڑکی
کی کافی پرواہ کر رہا ہے " ۔
حمیرا نے زیادہ غور سے
اس کی بات نہ سنی ۔۔
" میں نے بھائی کو منع
کیا ہے لیکن۔ وہ پھر بھی
۔۔اس لڑکی کی کافی کئیر
کر رہا ہے ۔۔"
" کونسی لڑکی ۔۔؟؟"
حمیرا نے جان چھڑانے کے
لیے پوچھ ہی لیا ۔۔
" طیب کی منگیتر ۔۔"
اب کی بار حمیرا کو بھی
اچھا خاصا جھٹکا لگا ۔۔
ہ ہ ہ ہ
" بھائی آپ اس بچی
اور اس عورت کی اتنی
پرواہ کیوں کر رہے ہو ۔۔"
"۔ یہ وقت ان باتوں کا
نہیں ہے ۔۔گھر میں بہت
کام ہیں ۔۔شادی والا گھر
ہے ۔۔"
یہ بات ان سے گھر کے
کافی لوگ کہہ چکے تھے ۔
" لیکن بھائی لوگ الٹا
مطلب نکال رہے ہیں ۔۔"
اس نے مسکرا کر مبین
کے شانے پہ ہاتھ رکھا
جس کو جو سمجھنا
ہے سمجھنے دیں مجھے
کسی کی پرواہ نہیں ۔" ۔
" اور بھابھی کی ۔۔" ۔
وہ بنا جواب دیے پلٹ گیا
ہ ہ ہ ہ ہ
بات اڑتی اڑتی سیبال تک
پہنچ چکی تھی ۔۔
معیز کا اس لڑکی سے
پرانا چکر ہے ۔۔وہ بچی
CZYTASZ
محبت ریت کی مانند( مکمل ناول )
General Fictionمحبت ریت کی مانند کہانی ہے ایک ایسی محبت کی جو ایک حادثے سے شروع ہوتی ہے