محبت ریت کی مانند قسط53

39 5 0
                                    

《《محبت ریت کی مانند 》》》》

¡《¡قسط 53 》》

《《《By EeshaNoor》
☆☆☆▪▪▪▪♡♡♡♡♡◇◇◇◇◇◇

" کچھ بھی ہوجائے اب میں آپی کے ساتھ نہیں جائوں گا ۔۔۔" طیب نے صاف صاف جواب دے دیا ۔۔۔

زہرہ اسے سمجھا رہی تھی ۔۔لیکن وہ بات سننے کے لیے بلکل تیار نہ تھا ۔۔۔

" اسے آپ صہیب  بھائی کے ساتھ بھیج دیں ۔۔وہی اس کی ہاں میں ہاں ملا دیتا ہے ۔۔۔"
اس  نے کچھ  تاسف کے بعد پھر سے سلسلہ ئے کلام جوڑا ۔۔۔
زہرہ اس کا کمرہ ٹھیک کرتے ہوئے اسے سمجھانے لگی ۔۔۔
" تمہارے ابو اسے صہیب کے ساتھ اکیلے نہیں جانے دیں گے ۔۔۔تو بس ہوٹل میں جا کے سو جانا ادھر ادھر وہ صہیب کے ساتھ معیذ کی تلاش میں نکل۔جائے گی ۔۔۔بیٹا ایک۔بار اسے تسلی کرنے دے معیذ اب نہیں رہا ۔۔۔"

معیذ کا نام سنتے ہی طیب افسردہ ہوا اسے

بھی معیذ سے بے پناہ لگاو تھا لیکن وہ آرمی

والوں کی بات کو کیسے رد کر سکتے تھے ۔۔۔
" ٹھیک ہے امی آپ کہتی ہیں تو لیکن یہ آخری بار میں آپی اور معیذ بھائی کے لیے جائوں گا ۔۔۔
لیکن وہ ڈھونڈیں گے کہاں ۔۔۔۔؟؟"
☆▪▪▪◇◇◇◇◇◇◇◇◇¿¿¿◇◇◇◇

یہی سوال صہیب کے دماغ میں گردش کر رہا تھا ۔۔۔اس نے حامی تو بھر لی تھی لیکن وہ اسے کہاں تلاش کرے گا ۔

آرمی والے اپنی  چھاونی کے قریب  کسی عام آدمی کو پھٹکنے تک نہیں دیتے ۔۔۔۔
اس نے عدیل سے بات کرنے کا سوچا ۔۔وہ۔آرمی آفیسر تھا ۔۔۔اس کا تجربہ اس سے زیادہ تھا ۔
وہ سیبال کے پاس اس کا نمبر لینے پہنچا تو وہ معیذ کی تصویریں دیکھ رہی تھی ۔۔۔۔
" آئو صہیب یہ دیکھو ۔۔معیذ کی تصویریں عدیل نے بھیجی ہیں ۔۔۔"
اس نے سیبال کی تسلی کے لیے ۔۔۔بس ایک جھلک تصویریں دیکھیں لیکن سب تصویریں ۔۔۔ایڈٹ کی گئی تھی سب تصویروں کو کراپ کر کے بھیجا گیا تھا ۔۔۔
صہیب کو اسی بات نے شک میں ڈال یا آخر کیا تھا اس تصویر کے اطراف میں جسے بڑی نفاست سے غائب کیا گیا تھا ۔۔۔۔
کچھ تو تھا جن سے سب کو بے خبر رکھا گیا تھا ۔۔۔۔
☆☆▪☆☆◇◇◇◇◇¿◇◇◇◇◇
سیبال تو بس جلد از جلد وہاں پہنچنا چاہتی تھی جہاں آخری بار معیذ کو دیکھا گیا تھا ۔۔۔۔
وہ نہیں جانتی تھی اسے کہاں اور کیسے تلاش کرنا ہے ۔۔۔لیکن اس کا دل کہہ رہا تھا معیذ وہیں کہیں آس پاس موجود ہے ۔۔۔۔
موسم صاف تھا انہیں اسکردو فلائٹ کی ٹکٹ آرام سے مل۔گئی تھی ۔۔
طیب ان کے ساتھ بیزاری سے چل۔رہا تھا ۔۔۔
اور صہیب تو سیبال کا ساتھ پا کر ہی خوش تھا اسے ہر وہ جگہ پسند ہوتی جہاں سیبال کی  موجودگی کا احساس تک موجود ہوتا ۔۔۔

وہ تینوں اب اسکردو کی سرزمین پر قدم رکھ چکے  تھے ۔۔۔۔وہ گانچھے کا پوچھنے لگے …وہ ایک رات انہوں نے اسکردو میں ہی قیام کرنی تھی ۔۔۔
" ہم یہاں کیوں رک رہے ہیں ۔۔۔۔" اسے بس جلد از جلد ۔۔۔ضلع گانچھے پہنچنا تھا ۔۔۔
" مجبوری ہے ۔۔۔راستہ کافی پر خطر ہے ۔۔۔شام کے وقت جانا صحیح نہیں صبح جلدی نکل۔جائیں گے ۔۔۔۔" وہ طیب کو دیکھ رہی تھی ۔۔جو آتے ہی بیڈ پہ ڈھے گیا۔۔۔
" ویسے آپی اتنے گرم موسم میں بھی یہاں  کتنی سردی ہے ۔۔۔ویسے ہے بہت خوبصورت ۔۔۔" ۔۔۔۔سیبال نے غصے سے اس کی جانب دیکھا ۔۔۔" وہاں بھی اتنی کوئی گرمی نہیں تھی ۔" وہ منہ کا زاویہ بگاڑ کر بولی
۔۔لیکن  پھر بھی آپی یہاں تو غضب کی سردی ہے ہر طرف برف ہی برف۔۔۔۔۔ ۔کل۔یہاں گھومیں گے پرسوں چلیں گے اس عجیب و غریب نام والے شہر میں ۔۔۔"
سیبال کو اس پر بہت غصہ آرہا تھا لیکن اس نے خود کو سنبھالنا تھا ۔۔
" نہیں ہم کل۔ہی چلیں بے واپسی  پہ آکے گھوم لینا ۔۔۔"
" آپی آگے آپ صہیب بھائی کے ساتھ چلی جائیں نے مجھے بہت خوف آتا ان پہاڑی راستوں سے ۔۔۔"
اسے صاف پتا لگ رہا تھا وہ بہانے بنا رہا ہے ۔۔۔
" تم دونوں ہی نہ چلو میں اکیلی چلی جائوں  گی ۔۔۔۔"
اس نے  غصے میں بیگ کو زور سے زمین پہ پٹخا
۔۔
" بھئی کون کہاں اکیلا جا رہا ہے ۔۔۔"  صہیب کھانے کے پیکٹ لیے ان دونوں ہی کی طرف دیکھ رہا تھا ۔۔۔۔
☆☆ ☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆

محبت ریت کی مانند(  مکمل ناول )Donde viven las historias. Descúbrelo ahora