《《محبت ریت کی مانند 》》》
¡《قسط 63》》
By EeshaNoor
●●●●●●●●●●●●●♡♡♡♡♡■■■" ہمیں کیمپ دوسری جگہ منتقل کرنی پڑے گی ۔۔یہاں برف باری سے ہمیں کافی مشکل۔ہو سکتی ہے ۔۔۔" کمانڈر کیمپ میں بیٹھے ہر شخص سے مخاطب تھا ۔۔۔" ہمیں دو دن میں یہاں سے کوچ کرنا ہوگا ۔۔۔
فلحال ہم اپنی کاروائیوں کو پہاڑی علاقے سے
میدانی علاقوں کی طرف منتقل کریں گے ۔"
" ۔۔لیکن کمانڈر ۔۔۔ہمارے کچھ لوگ لاپتہ ہیں
جب تک وہ واپس نہیں آتے ہم کیسے جا سکتے ہیں ۔۔۔"
کمانڈر نے علی کی جانب دیکھا ۔۔۔" میرے خیال میں بس مصطفی کی بیوی
غائب ہے ۔۔۔"
" نہیں کمانڈر اس آدمی کا ساتھی بھی ۔۔۔جو ہمارے لیے اتنی بڑی معلومات لایا تھا "" ۔اس کا ساتھی۔۔۔"
کمانڈر سوچنے والے انداز میں خاموش ہوئے ۔۔۔
" علی ہم زیادہ دن رکے تو ۔۔۔انڈین فوج کی بجائے سردی سے مر سکتے ہیں ۔۔۔انڈین فوجی الگ سے ہماری گھات لگائے بیٹھے ہیں ۔۔۔ان کے آٹھ فوجیوں کی لاشیں ملی ہیں ان کے ہوش گم ہوچکے ہیں ۔۔۔"" کمانڈر ان کے فوجی ان کے لیے کب سے اہم ہوگئے ۔۔۔"
ایک اور مجاہد بھی ان کی گفتگو میں شامل تھا ۔۔
" ہم جانتے ہیں ان کے لیے اہم نہیں ان کے فوجی لیکن دنیا کو دکھانے کے لیے ان کے پاس جواز موجود ہے ۔۔۔حسن ۔۔۔"
ایک لڑکا بھاگتا ہوا ان کے قریب آیا ۔۔۔
" کمانڈر اس آدمی کو ہوش آگیا ۔۔۔"
ان کے سارے لیڈر اس لڑکے کے پیچھے بھاگے ۔۔۔۔۔☆☆☆☆◇◇◇◇¿◇◇◇◇
۔۔وہ اٹھ کر غار کے باہر جانے والے راستے کی جانب گیا
وہ لڑکی سو چکی تھی ۔۔۔۔
لیکن باہر کا منظر دیکھ کر اس کا دماغ گھوم گیا ۔۔۔جس کے لیے کچھ دیر پہلے ۔۔۔پیار جاگ رہا تھا اب اس کی جگہ غصہ اور بے رحمی نے لے لی تھی ۔۔۔
" اے اٹھو لڑکی ۔۔۔۔"
وہ لڑکی زور سے آنکھیں میچنے لگی ۔۔۔
" تم نے کہا تھا ۔۔۔ہم یہاں محفوظ ہیں ۔۔۔"
وہ لڑکی آنکھیں ملتی اٹھ بیٹھی ۔۔۔
" ہاں صحیح تو کہا تھا ۔۔۔"
وہ سامنے سے بڑی مطمئن سی بیٹھی تھی ۔۔۔
" ہم یہاں زندہ مدفن ہوچکے ہیں ۔۔۔"
اب کی بار لڑکی کی بھی سٹی گم ہوئی ۔۔۔
وہ غار کے باہر جانے والے راستے کی طرف بھاگی ۔۔۔جہاں انہوں نے پتھر رکھ کہ اپنی پناہ گاہ بنائی تھی
۔۔وہ دیکھ کر اس پر چلائی ۔۔۔
" یہ سب تمہاری وجہ سے ہوا ہے ۔۔نا تم مجھے رات میرے ساتھیوں سے ملنے سے روکتے نہ یہ سب ہوتا ۔۔۔"
اس کا دماغ پہلے ہی خراب تھا ۔۔
اس کی باتوں نے پارہ اور ہائے کر دیا ۔۔۔
" الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے ۔تم نے کہا تھا اس غار سے نکلو ۔۔۔محفوظ جگہ پہ لے جاتی ہوں ۔۔
اب کیا ہوگیا ۔۔"
آب کی بار لڑکی بھی بھیگی بلی بن گئی ۔۔۔
" یہاں تو آکسیجن بھی کم ہو رہا ہے ۔۔۔"
وہ اس کمرے نما غار میں آگے پیچھے چل رہا تھا ۔۔۔
" ایک منٹ آپ آرام سے بیٹھ جائیں آپ کا زخم پھر سے خراب ہو جائے گا ۔۔۔" بات تو لڑکی کی سہی تھی ۔۔۔
وہ کھانے پینے کی چیزیں دیکھ رہا تھا ۔۔۔
جس میں ابلے ہوے گوشت کو سکایا گیا تھا ۔۔۔کچھ خشک میوہ جات سے بنی پنجیری تھی ۔۔
اور بھی ایسی چیزیں تھی جو وہ کافی وقت تک استعمال کر سکتے تھے۔۔۔
" ہمیں آج رات اس غار سے کسی بھی طرح نکلنا ہے ۔۔۔"
لڑکی نے بس گردن ہاں میں ہلائی۔۔۔
" آپ کی وجہ سے اب نہ جانے اور کتنی مشکلیں جھیلنی پڑے گی ۔۔۔"
" تو میں نے کہا تھا آکے میری مدد کرو ۔۔۔کیوں آئی تھی ۔۔۔"
وہ بھی اب ایک ٹانگ سیدھی کیے دوسرا گھنٹہ اوپر کیے اس ہر اپنا بازو رکھے
اس لڑکی سے محاذ آرائی کر رہا تھا ۔۔
" میں اپنے محسن کو دیکھنا چاہتی تھی ۔۔۔مجھے کیا پتا وہ تو شکوک وشبہات کی پٹاری ہے ۔۔۔جسے بس اپنا آپ ہی صحیح لگتا ہے ۔۔۔پوری دنیا میں ۔۔۔"
اس کی اس بات پر وہ گردن جھکائے مسکرانے لگا ۔۔۔
" مجھے نیند آرہی ہے ۔۔۔ویسے بھی بقول آپکے رات کو ہی باہر نکلنا ہے ۔۔۔تو مجھے مت جگانا ۔۔"
اب کی بار معیذ کو بھی شرارت سوجھی ۔۔۔۔
" تم سو جائو گی تو میں ہار ہوجائوں گا ۔۔۔"
" تو میں کیا کروں ۔۔" وہ لڑکی بستر میں گھسنے لگی ۔
۔۔" سنو ویسے اپنا نام تو بتا دو ۔۔"
نام وہ پہلے اپنا لے چکی تھی ۔۔۔لیکن اسے سمجھ نہیں آرہا تھا ۔۔بات کہاں سے شروع کرے ۔۔۔
" کیا کرنا ہے آپ نے میرے نام کا ۔۔۔"
وہ اپنے ہاتھ کو سراہانے کیے دوسری جانب دیکھ رہی تھی ۔۔۔
" بس ایسے ہی ہم ایک دوسرے کو کس نام سے پکاریں بھلا ۔۔۔"
وہ اٹھ کر اسکے لائے بستر سے چھوٹا تکیہ اس کے سراہنے رکھنے لگا ۔۔۔
☆☆☆☆☆◇◇◇◇◇◇◇
کیا تھا وہ شخص اتنی پر کشش شخصیت ۔۔۔جو کسی کہ بھی دل میں گھر کر جائے ۔۔
VOCÊ ESTÁ LENDO
محبت ریت کی مانند( مکمل ناول )
Ficção Geralمحبت ریت کی مانند کہانی ہے ایک ایسی محبت کی جو ایک حادثے سے شروع ہوتی ہے