Highly unedited!
A very very very very very long chapter!
This is the longest chapter I have written ever!!
Enjoy reading!
سمندری لہریں اس کے گھٹنوں تک پہنچ رہی تھیں۔ وہ سورج کی طرف رخ کرکے کھڑا تھا۔ غروب ہوتا سورج اس کے ستے ہوئے چہرے پر اپنی خوبصورت کرنیں بکھیر رہا تھا۔ سیاہ بال ماتھے پر بکھرے تھے جو ہواسے اڑ کر اس کی آنکھوں کے آگے آرہے تھے۔ دائیں بازو پر اس نے کوٹ لٹکا رکھا تھا۔ بایاں ہاتھ بڑھا کر اس نے بال آنکھوں سے ہٹائے۔
اردگرد کئی لوگ رک رک کر اسے دیکھ رہے تھے مگر وہ سب سے بیگانہ اپنے ہی خیالوں میں گم تھا۔ کچھ دیر بعد اس کا جیب میں پڑا موبائل بجنے لگا۔ اس نے ہاتھ بڑھا کر فون نکالا اور پانی میں اچھال دیا۔ اس کے پیچھے سات آٹھ لڑکیوں کا ایک گروپ کھڑا تھا جو کافی دیر سے اس کو دیکھنے کا شغل فرما رہی تھیں اور ایک دوسرے کو دھکے دے رہی تھیں کہ تم اس کا نام نمبر لیکر آؤ، وہ حیرانگی سے آنکھیں پھاڑیں اسے دیکھنے لگیں۔
"کافی امیر ہے." ان میں سے ایک نے کہا۔
"ہاں یار اس نے آئی فون۔۔ لائک اصلی آئی فون یونہی پانی میں پھینک دیا ہے۔" ایک اور لڑکی آنکھیں پھاڑے اس کو دیکھتے ہوئے کہہ رہی تھی۔
"جو اس کا نمبر لائے گا یہ پورا سال وہ کسی بھی ٹریٹ کے لیے پیسے نہیں دے گا۔ اس کا لنچ ڈنر سب کچھ ہم کریں گے۔" تیسری لڑکی نے چیلنج پیش کیا تو سب نے خیر مقدمی مسکراہٹیں اچھال کر اس کو قبول کیا۔
"پہلے میں جاتی ہوں۔" جس لڑکی نے چیلنج دیا تھا وہ بولی۔
"اوکے۔" باقی سب چہکیں اور اسکو جاتا دیکھنے لگیں۔
لڑکی اس سے چند قدم کے فاصلے پر کھڑی ہوکر اسے پکارنے لگی۔
"ہیلو مسٹر؟"
اس نے کوئی جواب نہ دیا۔
وہ دوبارہ بولی۔ "ہے ہینڈسم؟"
جواب ندارد۔
لڑکی نے مڑ کر پیچھے دیکھا باقی لڑکیاں اسے تھمبز اپ دکھا رہی تھیں۔
"مسٹر بلیک گلاسز!" اب وہ اس کی آنکھوں پر دھرے سیاہ سن گلاسز کی طرف اشارہ کرکے اس کو پکار رہی تھی۔
وہ شاید سن ہی نہیں رہا تھا یا شاید جان بوجھ کر ان سنا کر رہا تھا۔
لڑکی نے ایک قدم آگے بڑھایا۔
"محترمہ واپس چلی جائیں۔" اس کا رخ اب بھی سامنے سورج کی طرف تھا۔ لڑکی حیرانگی سے اسے دیکھنے لگی۔
"Did you say something to me, handsome?
ہینڈسم کیا تم نے مجھے کچھ کہا."لڑکی نے بڑی نزاکت سے کہا۔
YOU ARE READING
صحرا میں بھٹکی وہ آب آب کرتی
General Fictionیہ کہانی ہے: جنون بھرے عشق کی۔۔۔ طاقت کے نشے کی۔۔۔ بےبسی کی ذلت کی۔۔۔ یہ کہانی ہے صحیح اور غلط راستے کے انتخاب کی کشمکش کی۔۔۔ یہ کہانی ہے غمِ دوراں کے سامنے کبھی پہاڑ کی طرح ڈٹ جانے والوں کی اور کبھی گھٹنے ٹیک دینے والوں کی۔۔۔ اور سب سے بڑھ کر یہ کہ...