39.
Highly unedited pardon the mistakes! 🙏
"السلام علیکم پاکستان! کل سہالہ میں جلسہ کے دوران میری نازیبا فحش تصاویر دکھائی گئیں، جو آپ کی ٹی وی اور موبائل سکرینز کی زینت بنیں۔ چونکہ یہ میری ذاتیات پر حملہ تھا اس لیے میں کبھی بھی اس عمل کی تصدیق یا تردید پورے ملک کے سامنے نہ کرتی۔ مگر میں جانتی ہوں میری ایک ایک بات، میرے ہر ایک عمل سے میرے ملک کی ہزاروں لڑکیوں اور خواتین کو فرق پڑتا ہے۔ میری یہ ویڈیو ان کے لیے ہے۔" سفید شلوار قمیض کے ساتھ سفید ہی دوپٹہ ایک کندھے پر ڈالے، بالوں کو طریقے سے سیٹ کیے ہشاش بشاش چہرہ لیے وہ لان میں اپنے سامنے موبائل رکھے بیٹھی بول رہی تھی۔
"میں جھوٹ سے یا مبالغہ آرائی سے ہر گز کام نہیں لوں گی، میں جانتی تھی کہ یہ تصاویر فیک ہیں، فوٹو شاپ کی گئی ہیں، پھر بھی انہیں دیکھ کر میں اپنے حواس قابو میں نہیں رکھ سکی تھی، I had a nervous break down. مجھے یقین ہے مجھ سے زیادہ مضبوط خواتین مجھے دیکھ رہی ہیں، اور جو میری طرح کمزور ہیں، تو ہمیں خود سے وعدہ کرنا ہے کہ ہم اب مضبوط بنیں گیں۔ زندگی کبھی بھی آسان نہیں ہوتی، ہر سطح پر مشکالات و مصائب در پیش آتے ہیں۔ کبھی آپ کے کردار کو نشانہ بنایا جائے گا کبھی آپ کے کام کو مگر ہمت نہیں ہارنی، دنیا والوں کی باتوں سے گھبرا کر اپنا کام نہیں روکنا، اسی لیے میں یہاں پر آپ کے سامنے بیٹھی ہوں۔ یہ کام مون گردیزی نے کروایا ہے جس کے اعتراف کی ایک الگ ویڈیو بھی میں پوسٹ کررہی ہوں۔ میری آپ سب سے صرف یہی گزارش ہے کہ آپ کسی بھی وجہ سے اپنے مؤقف سے پیچھے نہ ہٹیں، میرے الفاظ سخت لگیں گے مگر کیا کرسکتے ہیں--" اس نے ہلکے سے کندھے اچکا کر بولنا جاری رکھا۔ "کتوں کا کام ہوتا ہے بھونکنا، جب وہ بھونکیں آپ اپنا کام نہیں روک سکتے، صرف دو ہی راستے ہوتے ہیں ان سے نبٹنے کے لیے اول آپ ان کو خاطر میں لائے بغیر خاموشی سے چلے جاتے ہیں لیکن دوسرا راستہ جو شاندار ہے آپ ان کا کام تمام کردیتے ہیں۔ تاکہ آئندہ کسی کی جرات ہی نہ پڑے آپ کا راستہ روکنے کی۔ اب کام تمام کرنے سے میری مراد انہیں صرف جان سے مارنا ہی نہیں ہے، آپ ایک مناسب اور مستقل حل تلاش کریں۔ اور کتوں سے مراد سڑکوں گلی محلوں میں پھرنے والے کتے نہیں، کتوں سے مراد انسانی شکل میں حیوان ہیں۔ امید کرتی ہوں آپ سب میری باتوں کو سمجھ رہے ہوں گے۔"
اسی دوران سعدیہ اس کے ساتھ والی کرسی پر آ بیٹھی۔ سعدیہ کل بھی اس کے پاس آنا چاہتی تھی مگر گزشتہ دن وہ عاہن کے ساتھ مون گردیزی کے ہاں چلی گئی تھی جس وجہ سے سعدیہ سے مل نہ سکی۔
"ہم کمزور نہیں ہیں، ہمارے پاس تمام بد افعال کے سد باب کے لیے قوانین موجود ہیں، ہمیں صرف ان قوانین پر عمل کرنے کی ضرورت ہے، مون گردیزی نے جو حرکت کی وہ سائبر کرائم کے زمرے میں آتی ہے۔ اس وقت وہ زیر حراست ہے اور قانون کے مطابق اپنی سزا بھگتے گا۔ آپ کے ساتھ بھی کسی قسم کی زیادتی یا کسی قسم کا ظلم ہوتا ہے تو آپ کو سب سے پہلے اپنے لیے بولنا ہے، دوسروں کی حمایت کا ان کے ساتھ کا انتظار نہیں کرنا، اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو۔"
YOU ARE READING
صحرا میں بھٹکی وہ آب آب کرتی
General Fictionیہ کہانی ہے: جنون بھرے عشق کی۔۔۔ طاقت کے نشے کی۔۔۔ بےبسی کی ذلت کی۔۔۔ یہ کہانی ہے صحیح اور غلط راستے کے انتخاب کی کشمکش کی۔۔۔ یہ کہانی ہے غمِ دوراں کے سامنے کبھی پہاڑ کی طرح ڈٹ جانے والوں کی اور کبھی گھٹنے ٹیک دینے والوں کی۔۔۔ اور سب سے بڑھ کر یہ کہ...