40. کج ادائی (II)

990 99 39
                                    

Unedited:

40. کج ادائی (2)

"شفق آج رات تم ایک جگہ پر انوایٹڈ ہو۔"وہ ثبات کو سلا رہی تھی جب فرہاد نے واپس آ کر اسے بتایا۔

"کہاں پر؟"

"قاسم حسین کے ہاں۔" شفق نے ناگواری سے فرہاد کو دیکھا۔ اسے قاسم حسین کی نظروں سے ہمیشہ خار ہوا کرتی تھی۔

اس سے پہلے کہ وہ اسے انکار کرتی فرہاد بول اٹھا۔

"شفق پلیز۔۔۔ میرے لیے یہ بہت اہم ہے۔ قاسم حسین کی بیٹی زنیہ بھی وہاں موجود ہوگی اور میں بھی ساتھ جاؤں گا۔"

شفق خاموشی سے سر ہلا گئی۔

فرہاد نے اس کے لیے ایک بھاری کامدار شلوار قمیض نکالی۔ ثبات کو نینی کے حوالے کرکے نو بجے وہ لوگ گھر سے نکل آئے۔

"ویلکم شفق!" وزیر اعلیٰ ہاؤس کے پورچ میں جاکر گاڑی رکی، قاسم حسین شفق کو اترنے میں مدد کرنے کے لیے آگے بڑھا مگر شفق نے اس کا ہاتھ جھٹک دیا۔

زنیہ، فرہاد کے ساتھ کسی بات پر مسکرا رہی تھی۔ شفق نے سوگواری سے ان دونوں کو دیکھا اور پھر قاسم حسین کی پیروی میں ڈرائنگ روم میں آگئی۔

ڈنر کے دوران بھی فرہاد اور زنیہ باتوں میں مصروف رہے۔ شفق کو اپنا وجود بڑا بے وقعت محسوس ہوا تھا۔

"فرہاد!" شفق کو قاسم حسین کی ہوس بھری نظروں سے الجھن ہورہی تھی، اس نے فرہاد کو بلایا مگر وہ بازو چھڑوا کر ہلکی آواز میں شفق کو اپنا موڈ ٹھیک کرنے کی تنقید کرکے زنیہ کے ساتھ ڈرائنگ روم سے نکل گیا۔

قاسم حسین اپنی جگہ سے اٹھ کر شفق کے ساتھ والی کرسی پر بیٹھ گیا۔

"مسٹر حسین! یہاں سے اٹھ جائیں ورنہ میں جا رہی ہوں۔"

"اتنا غصہ صحت کے لیے اچھا نہیں ہوتا، ڈئیر۔" قاسم حسین نے اس کے قریب جھک کر بولنا شروع کیا۔

شفق کرسی پیچھے دھکیل کر اٹھ کھڑی ہوئی۔

"اپنی حد میں رہیں مسٹر! میں فرہاد کو بلاتی ہوں۔" وہ انگلی اٹھا کر قاسم حسین کو دھمکی دے رہی تھی۔ جس پر قاسم حسین نے بھرپور قہقہہ لگایا۔

"تمہارے شوہر نے آج رات تمہیں میرے رحم و کرم پر چھوڑا ہے۔" وہ کرسی سے اٹھ کھڑا ہوا۔

شفق نے بے یقینی کے عالم میں ایک لڑکھڑاتا ہوا قدم پیچھے کو اٹھایا۔

اس کا وجود پیچھے پڑی میز سے ٹکرایا۔

قاسم حسین نے تیزی سے آگے بڑھ کر اس کا دایاں بازو دبوچ لیا اور اپنا وزن اس پر ڈالنے لگا۔

شفق نے بائیں ہاتھ میں موجود نوک دار کلچ اس کی دائیں آنکھ میں مارا۔ تکلیف سے بلبلاتے ہوئے وہ پیچھے ہٹا اور شفق کو ایک موٹی گالی سے نوازا۔ اس کی آنکھ سے خون بھی نکل رہا تھا۔

صحرا میں بھٹکی وہ آب آب کرتیWhere stories live. Discover now