بے اعتباری

110 14 8
                                    


 زندگی کے نشیب و فراز میں
کوئی آیا اور کوئی چلا گیا
چہروں کے پیچھے چہروں کے
بہت سے راز کھل گئے
اپنوں سے ناطہ جو ٹوٹا
غیروں سے رشتہ جڑ گیا
اعتبار کا موسم گزر گیا
بے اعتباری کا ساون آ گیا
آہ یہ کیسا وقت آیا ہے
کہ سب ٹوٹ کر بکھر گیا ہے


شاعری 💕Where stories live. Discover now