آخری بار

20 0 0
                                    

ہم نا سمجھ،بے قدرے ہی ٹھہرائے گئے
کوئی ہم سے اِس بار بھی بازی لے گیا
ہم جو کر لے گر صدیوں کی ریاضت بھی
وہ لے جائے گا اک دِن میں سبقت پھر سے
ہم جیت کر بھی ہارتے رہے کسی کے لیے
اور کوئی ہار کر بھی جیت گیا ہم سے
ہم لاکھ کوششیں کرکے بھی ناکام رہے
اور وہ بغیر کوشش کے بھی کامیاب ہوا
ہم نے اک آخری بار وہ موقع چاہا
پھر سے وہ ہم سے چھین لے گیا

شاعری 💕Where stories live. Discover now