دِل کے ویران گوشے میں
زندگی کی شام ڈھل رہی ہے
پت جھڑ کے اس موسم میں
آنکھ کی نمی بڑھ رہی ہے
قہقہوں کی گونج میں
میری ہنسی مدھم پڑ رہی ہے
لوگوں کے اس ہجوم میں
میری ذات کہیں کھو رہی ہے
حال دل کہوں کیسے
زبان بولنے سے روک رہی ہے
کٹھن لمہوں کی زد میں
میرے وجود کی کشتی چل رہی ہے
YOU ARE READING
شاعری 💕
Poetryنہ پوچھو مجھ سے میرے روٹھنے کا سبب تم جان کر بھی کچھ نہ کر پاؤ گے🌸 زندگی ہوتی نہیں اتنی حسیں جتنی حققیت میں آتی ہے نظر😌
وجود کی کشتی
دِل کے ویران گوشے میں
زندگی کی شام ڈھل رہی ہے
پت جھڑ کے اس موسم میں
آنکھ کی نمی بڑھ رہی ہے
قہقہوں کی گونج میں
میری ہنسی مدھم پڑ رہی ہے
لوگوں کے اس ہجوم میں
میری ذات کہیں کھو رہی ہے
حال دل کہوں کیسے
زبان بولنے سے روک رہی ہے
کٹھن لمہوں کی زد میں
میرے وجود کی کشتی چل رہی ہے