وجود کی کشتی

8 0 0
                                    

دِل کے ویران گوشے میں
زندگی کی شام ڈھل رہی ہے
پت جھڑ کے اس موسم میں
آنکھ کی نمی بڑھ رہی ہے
قہقہوں کی گونج میں
میری ہنسی مدھم پڑ رہی ہے
لوگوں کے اس ہجوم میں
میری ذات کہیں کھو رہی ہے
حال دل کہوں کیسے
زبان بولنے سے روک رہی ہے
کٹھن لمہوں کی زد میں
میرے وجود کی کشتی چل رہی ہے

شاعری 💕Where stories live. Discover now