اے زندگی زرا ٹھر جا
قسط **3**
By Eeshanoor
دعا تیز والیوم لگائے سانگ سنتی اپنی دھن میں مگن تھی. ...... کہ دعا کا مو بائیل بجا تو والیوم کم کیا ...... ۔ایمن کا نام دیکھ کہ کال ریسیو کی "آرہی ہوں یار ارمینا کو پک کر لیا نا تونے"......" جی مس بس آپ ہی کا انتظار ھو رہا ہے "....... ایمن بات کم چلا زیادہ رہی تھی 'دعا کواسے تنگ کرنے میں مزہ آتا ۔ایمن اور ارمینا دعا کی یونیورسٹی فرینڈز تھی- دعا کواچھی کمپنی مل جاتی تھی - ایمن کا دعا کی طرح برگر فیملی سے تعلق تھا ۔ایمن اور دعاکی اامی ھروقت پارٹیوں شاپنگ اور نام نہاد سوشل ورک سے فرصت ہی نہ ملتی۰۰۰۰۰
)ایمن کی ایک بہن ایمان اور بھائی عابدِ اور ایمن کی ابو مسٹر اقبال ۔ پوری فیملی غریبوں کو تو انسان ہی نہ
سمجھتی -(۔اےمٹی کے پتلے اتنا غرور کیو)........
ایمن اور ارمینا کا کوئی جوڑ نہ تھا -لیکن دونوں کی
مشترکہ فرینڈ دعا تھی- ایمن دعا کی وجہ سے وہاں چلی جاتی - " او ارمینا تم یہاں رہتی ھو " ایمن کا رویہ نہایت تضحیک آمیز ہو تا -اسی وجہ سے ایمن کا آنا ارمینا کے گھر والوں کو اچھا نہ لگتا- اور ایمن کو وہاں جانا -"کیا دعا یار کہاں بھیج دیتی ہوں یہاں لوگ رہتے کیسے ہیں" دعا کو اس کی اسی بات پر غصہ آتا - "ایمن ااگر تیرا یہی رویہ رہا تو مجھے نہيں کرنی تم سے بات " اور اسی بات پر ایمن ارمینا کوبرداش کرتی اور وہ اس کو
۔ ارمیناکا تعلق متوسط طبقے سے تھا -ارمینا کی ایک بہن فضا جس نے ایک ھفتہ پہلے کالج جوائن کیا - ارمینا کا باپ سرکاری آآفس میں کلرک تھا ۔" آمنہ اخراجات دن بے دن بڑھتے جا رھی ھے "اشرف میاں کے چہرے پر پریشانی صاف ظاہر تھی -"سوچ رہا ہوں اوپر والا پورشن کرائے پر دے دو" " فکر نہ کرے بچیا بی ٹیوشن پڑھاتی ہے" ۔آمنہ بیبی ارمینا کے ابو کو پانی دیتے تسلی دینے لگی ۔ ۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰ " ارمینا کہیں جا رہی ہو" فضا
اسے تیار ہوتا دیکھ کر کہنے لگی- "۔ھا ایمن آرھی ہے پک کرنے "
ارمینا سینڈل پہنتے اپنی بہن کو بتانے لگی -۰۰۰"آپی ایمن آرہی ہے'"۰۰۰۰۰ فضا حیرت سے دیکھ رھی تھی ۔"فضا میرا دوپٹہ "
YOU ARE READING
اے زندگی ذرا ٹھر جا(مکمل ناول)
General Fictionکہانی ایک ایسی لڑکی کی جو ہر مشکل اور ہر ظلم سے مقابلہ کرتی ہے ۔۔۔۔