اے زندگی ذرا ٹھر جا قسط نمبر 63

259 21 0
                                    

《اے زندگی ذرا ٹھر جا 》

《قسط نمبر 63 》

《By EeshaNooR 》
☆☆☆☆☆☆♤♡♡◇◇◇◇◇◇◇◇◇◇◇◇

احمر اٹھ کر پہلے اپنے ماں کے پاس پھر دعا کہ پاس آیا ۔۔۔
" لگتا ہے جان من میری شادی سے خوش نہیں ۔۔۔"

دعا نے مڑ کر دیکھا احمر اس کے چیئر کے پیچھے کھڑا تھا ۔۔۔

دعا نے احمر کی طرف دیکھا تو اس کی  آنکھوں میں پانی تیر رہا تھا
" دعا چلو یار ارمینا کے ساتھ بیٹھو ۔۔۔تمہاری دوست ہے ۔۔۔۔"

دعا نے اثبات میں سر ہلایا ۔۔۔۔

" ارمی دعا کیوں بجھی بجھی لگ رہی ہے ۔۔۔۔لگتا ہے وہ مجھ سے محبت کرتی تھی ۔۔۔"
احمر اور تنگ نہ کرے ۔۔۔
جی نہیں اس خوش فہمی میں نہ رہے اس کی نظر میری طرح کمزور نہیں "
ارمینا نے  بھی احمر کو ویسا ہی جواب دیا ۔۔۔
دعا خاموشی سے ۔۔ارمینا کی پاس آکر بیٹھ گئی

" ارمی دعا کیوں بجھی بجھی لگ رہی ہے ۔۔۔۔لگتا ہے وہ مجھ سے محبت کرتی تھی ۔۔۔" احمر اور تنگ نہ کرے ۔۔۔جی نہیں اس خوش فہمی میں نہ رہے اس کی نظر میری طرح کمزور نہیں " ارمینا نے  بھی احمر کو ویسا ہی جواب دیا ۔۔۔دعا خاموشی سے ۔۔ارمینا کی پاس آکر بیٹھ گئی

Oops! Bu görüntü içerik kurallarımıza uymuyor. Yayımlamaya devam etmek için görüntüyü kaldırmayı ya da başka bir görüntü yüklemeyi deneyin.

دعا نے جتنی تیاری کی تھی ۔۔۔ارمینا کی شادی کے لیے۔
اتنی ہی سادگی سے وہ شادی میں شریک ہوئی تھی ۔۔۔
اس نے ایک لمحے میں دو رشتے کھو دیے تھے ۔۔۔۔۔

دعا پارلر سے تیار ہو کر آئی تھی۔   
پر اس کے چہرے پر ۔۔۔جو اداسی تھی وہ کسی میک اپ سے نہیں چھپ سکتی تھی ۔۔۔۔
احمر الگ سب سے ناراض تھا اس کی شادی میں کوئی خوش نہیں لگ رہا تھا اسے ۔۔۔
" دعا ارسلان سے بات ہوئی ۔۔۔" دعا نے نفی میں سر ہلایا

" اس نے کال کی ؟؟"
" ہاں پر میں نے اس کا نمبر بلاک کر دیا ہے ۔۔۔" دعا کی آنکھوں میں پانی تیر رہا تھا ۔۔جو کسی بھی وقت اپنا بند توڑ سکتا تھا ۔۔۔
" دعا کیوں خود کو تکلیف دے رہی ہو ۔۔۔خود ہی منصف بن گئی ہو اگلے کلائنٹ کا مو قف تو سنو ۔۔" ارمینا بلکل ایک وکیل کی طرح  بول رہی تھی ۔۔
" مجھے اب اس سے نفرت ہے " ۔۔۔۔
" جھوٹ سفید جھوٹ ۔۔۔تم ارسلان سے کبھی نفرت نہیں کر سکتی ۔۔۔بہتر ہے خود کو اذیت دینا بند کرو ۔۔۔"
"چھوڑو ان باتوں کو تم تو اپنا موڈ ٹھیک کرو ۔۔۔"
فنکشن ختم ہونے کو تھا سب مہمانوں سے الواداعی ملاقات ہو رہی تھی ۔۔۔
☆♡◇♡♡◇◇◇◇◇◇♧♧♧♧♧♧♧♧♧

احد کا نوکر اس کی مطلوبہ چیزیں لے آیا تھا ۔۔۔
وہ ایک ہوٹل میں آکر رکے تھے ۔۔۔۔
احد نے اپنے لیے کافی اور حریم کے لیے چائے آرڈر کی تھی ۔۔۔
" آپ فریش ہو آئیں ۔۔۔" احد نے اس کا پھٹا ہوا عبایہ اور مردانہ بڑے سائز کی چپل دیکھ کر اسے کہا ۔۔۔
" لیکن اس کی کیا ضرورت ہے " حریم وہ سب دیکھ رہی تھی جو احد نے گھر سے منگوایا تھا ۔۔
" آپ عبایہ چینج کر لیں ۔۔۔جو آپ کے پیچھے ہیں ان کی توجہ ہٹانے کے لیے ۔۔۔" حریم کو احد کی باتوں میں وزن لگا ۔۔

اے زندگی ذرا ٹھر جا(مکمل ناول) Hikayelerin yaşadığı yer. Şimdi keşfedin