اے زندگی ذرا ٹھر جا قسط نمبر 59

267 24 1
                                    

《اے زندگی ذرا ٹھر جا 》

《قسط نمبر 59》
《By EeshaNooR 》

☆☆☆☆☆♡◇◇☆☆☆▪▪▪◇♧♧♧♧♧

ارمینا  جب سے  اسے لے کر آئی  تھی ۔۔۔وہ تب سے روئے جا رہی تھی ۔۔۔
" تم حریم ہو نا دعا کی بچپن کی دوست " ۔۔۔۔

حریم نے اثبات میں سر ہلایا
" ہوا کیا تھا ۔۔۔تم ارسلان کو پہلے سے جانتی تھی؟ ؟؟"

حریم  نے سب بتا دیا ۔۔۔کہ وہ جاننا تو دور کی بات اس نے ارسلان کو دیکھا پہلی دفعہ تھا اس سے پہلے اس نے بس ۔۔
دعا کہ موبائل پر اس کی تصویر دیکھی تھی ۔۔۔۔

ارمینا کو بات بلکل سمجھ نہیں آئی اسے لگا  کہیں تو کچھ غلط ہوا ہے ۔۔۔
اس نے ہر بات وقت پر چھوڑ دی ۔۔۔وہ جانتی تھی ارسلان اگر اسے ڈھونڈ رہا ہوگا تو وہ پھر ضرور دعا سے رابطہ کرے گا ۔۔۔۔
کچھ دنوں میں ارمینا کی شادی کے فنکش شروع ہونے  تھے ۔۔۔

" میں زیادہ نہیں رکوں گی کل یا پرسوں میں چلی جائوں گی ۔۔اپنے ماموں کے پاس "

" میری  رخصتی تک تو رک جائو ۔۔۔۔تب تک معاملہ کلیئر ہو جائے گا "۔۔
" لیکن اب آپ دعا کو نہ بتانا میں یہاں ہوں دعا کو کیا پر کسی کو بھی نہیں بتانا پلیز " ۔۔۔۔
ارمینا نے اثبات میں سر ہلایا ۔۔۔۔" تم بے فکر ہو جائو یہ بات اس گھر کی چار دیواری سے باہر نہیں جائے گی ۔۔۔"

☆☆☆☆♡◇◇◇◇◇◇◇◇◇◇◇◇◇◇◇◇

دائود جیسے ہی گھر آیا ۔۔چوکیدار نے حریم کا خط اسے دیا ۔۔۔
اور پوری بات بتائی کہ کیا ہوا تھا ۔۔۔
وہ اندر آیا تو اس نے پو چھا کیا ہوا پر ارسلان کو کسی نے نہیں  دیکھا تھا ۔۔۔سوائے چوکیدار کے اس نے بھی ٹھیک سے نہیں دیکھا تھا ۔۔۔۔
سب لڑکا لڑکا کہہ کر بتا رہے تھے ۔۔۔۔ایک نوکر نے دیکھا تھا ۔۔۔
وہ بھی سرونٹ کوارٹر میں جا کہ سو گیا تھا
پیچھے کیا ہوا وہ نہیں جانتا تھا ۔۔۔
لالی اور امینا ۔۔ارسلان کی اتنی تصویریں دیکھ چکی تھی وہ دیکھتی تو ضرور پہچان جاتی ۔۔۔
دائود نے دعا کا پوچھا ۔۔" وہ ارمینا بی بی نیند کی گولی دے کر سلا گئی ہے ۔۔"
دائود کو تو کچھ اچھا نہیں لگ رہا تھا۔۔۔۔
اس نے حریم کا خط کھول کر پڑھنا شروع کیا ۔۔۔
" میں جا رہی ہوں ۔۔کیونکہ مجھے دعا لے کر آئی تھی آج وہی مجھے نکال رہی ہے ۔۔۔اور اتنا بے عزت کر کہ ۔۔۔میں مر جائوں گی پر دعا کو دھوکہ نہیں دے سکتی ۔۔۔

آپ نے اپنے لیے کچھ سوال پو چھے  تھے ۔۔۔مجھے کبھی نہ ڈھونڈھنا ۔۔۔۔۔اور  رہی بات شادی اور پسند کی ۔۔۔تو میں کسی اور کو پسند کرتی ہوں ۔۔۔آپ بھی کوئی اچھی لڑکی ڈھونڈ کہ شادی کر لینا ۔۔۔میں اب آپ کے گھر تو کیا اس شہر میں بھی واپس نہیں آئوں گی ۔۔۔۔
ناکردہ گناہوں کی سزا پانے والی ۔۔" ۔۔۔حریم

دائود نے محسوس کیا اس کی آنکھوں سے چند قطرے
اس خط پر گرے ۔

دائود نے محسوس کیا اس کی آنکھوں سے چند قطرے اس خط پر گرے ۔

Rất tiếc! Hình ảnh này không tuân theo hướng dẫn nội dung. Để tiếp tục đăng tải, vui lòng xóa hoặc tải lên một hình ảnh khác.
اے زندگی ذرا ٹھر جا(مکمل ناول) Nơi câu chuyện tồn tại. Hãy khám phá bây giờ