اے زندگی ذرا ٹھر جا قسط 41

279 23 2
                                    

☆☆☆《اے زندگی ذرا ٹھر جا 》☆☆▪▪▪

☆▪▪《قسط نمبر 41 》☆☆☆▪▪
🖎🖎《By EeshaNooR 》🖎🖎

♤♤♤♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡◇◇♡♡
ارسلاان صبح سویرے ہی تیار ہو کہ افتخار میاں کے  گھر کے لیے نکلا ۔۔۔۔اس کے گھر کا پتا کال  ٹریس  کر کے لگایا گیا ۔۔۔۔
ارسلان کو اب معاملہ کافی الجھا ہوا لگ رہا تھا ۔۔۔۔
اسے اب یہی ڈر تھا کہ بس ۔۔۔حریم زندہ ہو جو باتیں وہ سن چکا تھا اس سے ارسلان کی پریشانی اور بڑھ گئی تھی ۔۔۔۔

ارسلان کے دوست نے ارسلان کو پوری لوکیشن سمجھا دی تھی ۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆

احمر سویرے ہی ارمینا ۔۔۔کے گھر جانے کے لیے تیار بیٹھا تھا ۔۔۔۔۔۔۔
وہ اپنے امی ابو کے کمرے کے نجانے کتنے چکر لگا چکا تھا ۔۔۔۔
اریبہ جیسے ہی باہر نکلی ۔۔۔۔احمر کو اتنا مضطرب دیکھ کے گھبرا گئی ۔۔۔۔
" امی اتنی لیٹ اٹھی ہے آپ ۔۔۔"

" ہاں تو چھٹی کے دن ہے کیوں سویرے اٹھو "

" امی جلدی سے ریڈی ہو جائیں ۔۔۔میں بس کچھ چیزیں لے کہ ابھی آیا " ۔۔۔۔
مسز اریبہ اس کی خوشی دیکھ کہ کچھ نہ کہہ سکی ۔۔۔۔

" احمر بات تو سنو " ۔
۔ ۔پر اس نے کہا سننی تھی ۔۔۔وہ تو اس خوشی  کو لے کہ رات بھر نہیں سویا تھا ۔۔۔۔

کہ کب دن ہو وہ ارمینا کہ گھر رشتہ لے کہ جائے ۔۔۔۔
مسز اریبہ جہاں احمر کو لے کہ خوش تھی ۔۔۔وہیں احد کو لے کہ پریشان ۔۔۔
وہ احد کی وجہ سے کافی پریشان تھی ۔۔۔پر وہ احمر کو یہ بھی نہیں کہہ سکتی تھی کہ ابھی نہیں ۔۔۔۔
وہ احد کے کمرے میں آئی احد کی وہی حالت تھی ۔۔۔۔

مسز اریبہ اس کے پاس ناشتہ لے کر آئی تھی ۔۔۔۔
پر احد نے تو بس نا  کی رٹ لگائی تھی ۔۔۔۔

" احد ہم احمر کا رشتہ لے کہ جا رہے  ہیں  ۔۔۔بھائی کے لیے تو اپنا موڈ ٹھیک کرو ۔۔۔کیا سوچے گا احمر ۔۔۔" احد نے حیرت سے اپنی امی کو دیکھا ۔۔۔
" احمر کا رشتہ ۔۔۔کس کے لیے دعا کے لیے ۔???۔۔" کیونکہ بات تو انہیں کی چل رہی تھی ۔۔۔
احد یہ بھی جانتا تھا کہ احمر دعا کو پسند بھی کرتا تھا۔۔۔

" نہیں وہ کوئی اور ہے تم نہیں جانتے ۔۔۔دعا کی دوست ہے ۔۔۔میں نے تمہیں بتایا تھا ۔۔۔کہ دعا نے ایک لڑکی کو ٹکر مار دی تھی ۔۔۔۔تبھی ہاسپیٹل میں احمر نے اس لڑکی کو دیکھا تھا ۔۔۔تب سے وہ اسے پسند آگئی تھی ۔۔۔۔چلو اچھا ہے ۔۔۔
دعا کہ سوا اسے کوئی پسند آیا ۔۔۔۔احد مجھے بتائو کیا ہوا ہے تم ایک دن میں سو سال کے بیمار لگ رہے ہو ۔۔۔۔"

احد کی آنکھیں نم ہو گئی ہے ۔۔۔" کچھ نہیں امی ۔۔آپ ناشتہ لگوائے  ہم سب ساتھ ناشتہ کریں گے ۔۔۔میں فریش ہو کہ آتا ہوں ۔۔۔۔"
مسز اریبہ جانتی تھی وہ کبھی کچھ نہیں بتائے گا وہ بلکل احمر جیسا نہ تھا بات ہمیشہ دل میں رکھ لیتا ۔۔۔کبھی ظاہر نہ ہونے دیتا آج بھی نہ ہو نے دیتا لیکن بات اس کے بس میں نہ رہی تھی ۔۔۔۔بات بھی بہت بڑی تھی ۔۔۔۔
پر وہ اپنے دکھوں کی وجہ سے اپنی بھائی کی خوشی نہیں خراب کرنا چاہتا تھا ۔۔۔۔
احد نے اپنا غم اپنے اندر ہی رکھ لیا ۔۔۔۔
اس یہ سوچتے بھی خوف آرہا تھا کہ ۔۔۔وہ اب نہیں رہی ۔۔۔۔اس نے سوچا وہ پھر ہمت کر کے ان کے گھر تک جائے گا ۔۔تاکہ صحیح بات معلوم ہو سکے ۔
۔۔پر وہ پھر ڈر جاتا کہ کہیں اس کا خوف حقیقت بن کے سامنے نہ آجائے ۔۔۔
احد بھی تیار ہو کہ ناشتے پر آگیا ۔۔۔۔
تاکہ وہ بھی بھائی کی خوشی میں شریک پو ۔۔۔
وہ اس خوشی کے لیے نجانے کس طرح خود سے لڑ رہا تھا ۔۔۔۔
احمر تو خوشی کے مارے ناشتہ بھی نہیں کر رہا تھا ۔۔۔۔

اے زندگی ذرا ٹھر جا(مکمل ناول) Kde žijí příběhy. Začni objevovat