اے زندگی ذرا ٹھر جا قسط 76

275 24 0
                                    


《اے زندگی ذرا ٹھر جا 》

《قسط نمبر 76》

《By EeshaNooR 》

                   ☆☆▪▪▪▪▪▪▪▪

ارسلان بھی اس کے ساتھ جانے کے لیے تیار ہو گیا تھا ۔۔۔
" ارے دولہا میاں آپ آرام کرو ۔۔۔میں اور دوریب جاتے ہیں ۔۔کیوں دوریب ۔۔۔"
دوریب نے معصومیت سے سر ہلایا ۔۔۔۔۔دائود  دوسرے ہی دن کوئٹہ کہ لیے نکل گیا ۔
دائود کو الگ مردانہ بیٹھک میں بٹھایا گیا ۔۔۔
اس کی بہت اچھی مہمان نوازی کی گئی ۔۔۔۔۔
حریم تک یہ بات پہنچ  گئی تھی ۔۔۔۔
ارسلان کے سالے آئے ہیں ۔۔۔۔

" اس کے ساتھ ایک چھوٹا سا گول مٹول بچا بھی ہے ۔۔۔"

حریم نے دوریب کو اپنے پاس بلایا ۔۔۔
لیکن دوریب حریم کو پہچان ہی نہیں رہا تھا ۔۔۔
وہ رونا شروع ہو گیا ۔۔۔۔

دوریب  کو وہ واپس دائود کے پاس لے آئے ۔۔۔۔۔۔
دائود کو لگا یہاں رکنے کا کوئی فائدہ نہیں ۔۔۔ادھر تو حریم اسے ملے گی ہی نہیں ۔۔۔
اس نے اسی دن ہی واپس جانے کا پروگرام بنا لیا تھا ۔۔۔
لیکن سب اس کے ایسے جانے پر غصہ ہو رہے تھے اسے مجبورن ایک رات رکنا پڑی ۔۔۔۔
دوسری دن کی صبح دائود نے اجازت لی ۔۔۔۔
دائود نکلا ۔۔۔تو حریم بھی اپنے باڈی گارڈ ۔۔۔اور ڈرائیور کے ساتھ زمینوں کے لیے نکلی ۔۔۔۔
اس نے دائود کو نکلتے دیکھ لیا تھا ۔۔۔۔
" اسے اپنی زمینوں پر لے کر آئو ۔۔۔۔" گارڈ حیرت زدہ  ہوئے کھڑا رہا ۔۔۔۔
" یہ ڈاکٹر  ہے اور مجھے اس سے ۔۔۔ہاسپیٹل کے بارے میں بات کرنی ہے ۔۔۔۔۔"
گارڈ اثبات میں سر ہلا کہ چلا گیا
حریم زمینوں کے لیے نکل گئی تھی ۔۔۔۔

" سر آپ ہماری میڈم کی زمینوں پر چلیں ۔۔۔"
دائود  حیرت سے آنکھیں پھاڑ اسے دیکھ رہا تھا ۔۔۔
" میں  آپ کی میڈم کی زمینیں کیوں دیکھوں ۔۔۔۔"
دائود ان اسلحہ  بردار کو دیکھ کر واقعی پریشان ہو گیا تھا ۔۔۔اس نے بلوچوں کے حوالے سے بہت سی باتیں بھی سن رکھی تھی ۔۔۔۔
اس کا گھبرانا تو بنتا تھا ۔۔۔۔
" سر ہم نہیں جانتے ۔۔آپ کو ہمارے ساتھ چلنا ہوگا ۔۔۔"

دائود کو لگا اب وہ مرنے والا ہے ۔۔۔لیکن وہ اب کر بھی کچھ نہیں سکتا تھا ۔۔۔
دائود دوریب کو لے کر پیچھے والی سیٹ پر بیٹھ گیا ۔۔۔
" میری دو تین گھنٹے میں فلائٹ ہے "
دائود کا گلا خشک ہونے لگا ۔۔۔

وہ اب کوئٹہ آکر پچھتا رہا تھا ۔۔۔۔
وہ آدھے گھنٹے میں زمینوں پر پہنچ چکے تھے ۔۔۔

دسمبر کا مہینہ اور کوئٹہ کی سردی ۔۔۔۔۔۔
کوئٹہ میں بہت سردی تھی ۔۔۔۔
صبح کے دس بج چکے تھے ۔

۔۔بادل اور دھند تھا ۔۔۔۔۔اس وجہ سے سردی اور بڑھ گئی تھی ۔۔۔

۔۔بادل اور دھند تھا ۔۔۔۔۔اس وجہ سے سردی اور بڑھ گئی تھی ۔۔۔

Hoppla! Dieses Bild entspricht nicht unseren inhaltlichen Richtlinien. Um mit dem Veröffentlichen fortfahren zu können, entferne es bitte oder lade ein anderes Bild hoch.
اے زندگی ذرا ٹھر جا(مکمل ناول) Wo Geschichten leben. Entdecke jetzt