PART 3/ epi:7

10.7K 118 94
                                    

اس آدمی نے ٹریگر دبایا مگر گولی نہیں چلی اس کی گولیاں ختم ہو گئی تھی باقی سب نے بھی اپنی بندوق چلائی تو گولی ختم تھی یہ شاید معجزہ تھا
جو حیا کے لیے ہوا تھا پھر اس آدمی نے چاقو نکالا حیا نے آنکھیں مینچ لی اس آدمی نے وار کرنے کے لئے ہاتھ چلایا یہ منظر شاہ زر نے دور سے دیکھا گاڑی ڈرائیو کرتے ہوئے گن نکالی نشانہ لگایا اور گولی چلا دی گولی سیدھا چاقو چلانے والے کے ہاتھ پر لگی اور چاقو کے ساتھ وہ بھی نیچے گر پڑا گاڑی ایک جھٹکے سے حیا کے پاس رکی سبھی شاہ زر کو دیکھ رہے تھے وہ گاڑی کا دروازہ کھول کر باہر آیا اور چلتا ہوا حیا اور ان آدمیوں کے درمیان کھڑا ہو گیا حیا تو پوری شاہ زر کے پیچھے چھپ گئی شاہ زر نے ان پر نشانہ لگایا لیکن سبھی ڈر گئے شاہ زر کو یہ بات سمجھ آ گئی کہ ان کی گولیاں ختم ہے شاہ زر ایک انداز سے مسکرایا
گن پینٹ میں پھنسائی اس کے بعد ایک کو اشارے سے بلایا اور کہا
"میں نے نہتّوں پر ہتھیار کے ساتھ وار نہیں کرتا، میں مرد ہوں"

حیا نےتعجب سے اسے ڈائیلاگ مارتے دیکھا تبھی ایک آدمی دوڑتا ہوا شاہ زر کی طرف آیا اور شاہ زر کے ایک گھونسے سے ہی زمین پر ڈھیر ہو گیادوسرا بھی آ رہا تھا تو حیا نے چیخ کر کہا
"رکو تم"
پھر شاہ زر سے مخاطب ہوئی
" آپ مرد ہیں یا بیوقوف؟ گن ہونے کے باوجود ہاتھوں سے لڑائی کیوں کر رہے ہیں؟"
شاہ زر نے اس کی بات ان سنی کر دی پھر لڑائی کرنے لگا

حیا کی آواز آئی
" آپ یہ کیا کر رہے ہیں ؟گن نکالیں اور گولی چلائیں ڈھشکیاؤں، ڈھشکیاؤں۔۔۔۔ اف کیا فلمی سین ہوگا"
وہ ہاتھوں کی انگلیوں کی مدد سے گن بنائے باقاعدہ لہک لہک کر اشاروں میں بتا رہی تھی شاہ زر کے ساتھ باقی آدمیوں نے بھی حیا کو تعجب سے دیکھا پھر اپنا کام شروع کر دیا۔

حیا کو تو تپ ہی چڑھ گئی وہ شاہ زر کے آگے آئی اور کہا
" مجھے نہیں پتا آپ گولی چلائیں، بس گولی چلائیں"

شاہ زر اب کوفت کا شکار ہونے لگا تھا اس نے حیا کو کمر سے پکڑا ، اٹھا کر گاڑی کی چھت پر بٹھایا اور یہ کارروائی اتنی جلدی ہوئی کہ حیا تو بھونچکی رہ گئی۔

"آواز بند ایک دم"
شاہ زر نے انگلی دکھا کر کہا اس وقت وہ گاڑی کی چھت پر تھی اور شاہ زر نیچے

شاہ زر نے اپنا کوٹ اتار کر اسے تھما یا پھر گھڑی نکال کر اسے دی، پھر گن نکال کر دی اور پھر کف کے بٹن کھول کر آستین فولڈ کرنے لگا

" کم از کم ایسی صورت حال میں انسان سنجیدہ ہو جاتا ہے"

"میں سنجیدہ نہیں ہوں، میں حیا ہوں، حیا زمان"

" خاموش اگر ایک لفظ بھی منہ سے نکالا تو ان لوگوں کو پتہ نہیں مگر میں آپ کو ضرور شوٹ کر دوں گا"

حیا نے کچھ کہنے کے لئے منہ کھولا ہی تھا کہ شاہ زر نے کہا
"put the finger on your lips "

اور حیا نے اچھے بچوں کی طرح منہ پر انگلی رکھ دی

Nazool e mohabbat (Complete)✅Where stories live. Discover now