اس آدمی نے ٹریگر دبایا مگر گولی نہیں چلی اس کی گولیاں ختم ہو گئی تھی باقی سب نے بھی اپنی بندوق چلائی تو گولی ختم تھی یہ شاید معجزہ تھا
جو حیا کے لیے ہوا تھا پھر اس آدمی نے چاقو نکالا حیا نے آنکھیں مینچ لی اس آدمی نے وار کرنے کے لئے ہاتھ چلایا یہ منظر شاہ زر نے دور سے دیکھا گاڑی ڈرائیو کرتے ہوئے گن نکالی نشانہ لگایا اور گولی چلا دی گولی سیدھا چاقو چلانے والے کے ہاتھ پر لگی اور چاقو کے ساتھ وہ بھی نیچے گر پڑا گاڑی ایک جھٹکے سے حیا کے پاس رکی سبھی شاہ زر کو دیکھ رہے تھے وہ گاڑی کا دروازہ کھول کر باہر آیا اور چلتا ہوا حیا اور ان آدمیوں کے درمیان کھڑا ہو گیا حیا تو پوری شاہ زر کے پیچھے چھپ گئی شاہ زر نے ان پر نشانہ لگایا لیکن سبھی ڈر گئے شاہ زر کو یہ بات سمجھ آ گئی کہ ان کی گولیاں ختم ہے شاہ زر ایک انداز سے مسکرایا
گن پینٹ میں پھنسائی اس کے بعد ایک کو اشارے سے بلایا اور کہا
"میں نے نہتّوں پر ہتھیار کے ساتھ وار نہیں کرتا، میں مرد ہوں"حیا نےتعجب سے اسے ڈائیلاگ مارتے دیکھا تبھی ایک آدمی دوڑتا ہوا شاہ زر کی طرف آیا اور شاہ زر کے ایک گھونسے سے ہی زمین پر ڈھیر ہو گیادوسرا بھی آ رہا تھا تو حیا نے چیخ کر کہا
"رکو تم"
پھر شاہ زر سے مخاطب ہوئی
" آپ مرد ہیں یا بیوقوف؟ گن ہونے کے باوجود ہاتھوں سے لڑائی کیوں کر رہے ہیں؟"
شاہ زر نے اس کی بات ان سنی کر دی پھر لڑائی کرنے لگاحیا کی آواز آئی
" آپ یہ کیا کر رہے ہیں ؟گن نکالیں اور گولی چلائیں ڈھشکیاؤں، ڈھشکیاؤں۔۔۔۔ اف کیا فلمی سین ہوگا"
وہ ہاتھوں کی انگلیوں کی مدد سے گن بنائے باقاعدہ لہک لہک کر اشاروں میں بتا رہی تھی شاہ زر کے ساتھ باقی آدمیوں نے بھی حیا کو تعجب سے دیکھا پھر اپنا کام شروع کر دیا۔حیا کو تو تپ ہی چڑھ گئی وہ شاہ زر کے آگے آئی اور کہا
" مجھے نہیں پتا آپ گولی چلائیں، بس گولی چلائیں"شاہ زر اب کوفت کا شکار ہونے لگا تھا اس نے حیا کو کمر سے پکڑا ، اٹھا کر گاڑی کی چھت پر بٹھایا اور یہ کارروائی اتنی جلدی ہوئی کہ حیا تو بھونچکی رہ گئی۔
"آواز بند ایک دم"
شاہ زر نے انگلی دکھا کر کہا اس وقت وہ گاڑی کی چھت پر تھی اور شاہ زر نیچےشاہ زر نے اپنا کوٹ اتار کر اسے تھما یا پھر گھڑی نکال کر اسے دی، پھر گن نکال کر دی اور پھر کف کے بٹن کھول کر آستین فولڈ کرنے لگا
" کم از کم ایسی صورت حال میں انسان سنجیدہ ہو جاتا ہے"
"میں سنجیدہ نہیں ہوں، میں حیا ہوں، حیا زمان"
" خاموش اگر ایک لفظ بھی منہ سے نکالا تو ان لوگوں کو پتہ نہیں مگر میں آپ کو ضرور شوٹ کر دوں گا"
حیا نے کچھ کہنے کے لئے منہ کھولا ہی تھا کہ شاہ زر نے کہا
"put the finger on your lips "اور حیا نے اچھے بچوں کی طرح منہ پر انگلی رکھ دی
YOU ARE READING
Nazool e mohabbat (Complete)✅
RomancePart 1: kacchi dor se bandhe hum tum (cmplt) Part 2: Likh du aasma pr (cmplt) Part 3: Inkishaaf e yaar (cmplt) Part 4: Teri deewani (ongoing)