surprise epi

7.9K 113 118
                                    

" بول کر ہی نہیں گئے کہ کہاں جانا ہے؟ اب کیا پہنوں اور کیا میں تیار نہیں تھی؟"

حیا کے لیے حورعین نے ایک سے بڑھ کر ایک سوٹ خریدے تھے پھر کچھ سوچ کر حیا نے ایک پیچ کلر کی ساڑھی نکالی
تبھی ملازمہ نے آ کر بتایا کہ نیچے عاطف زمان ملنے آئے ہیں

حیا تن فن کرتی نیچے اتری

"تم اپنی منحوس شکل لے کر کیوں آئے ہو ؟"

"دیکھنے آیا تھا کہ تمہارا سو کالڈ شوہر تمہیں کتنے دن برداشت کرے گا؟"

" تمہیں اس سے مطلب نہیں ہونا چاہیے "

"وہ تو ہے مگر میں یہ کہنے آیا ہوں کہ اگر وہ تمہیں دھتکار دے تو دوبارہ ہمارے گھر کا رخ مت کرنا"

بے فکر رہو، وہ کبھی مجھے دھتکاریں گے نہیں"

"تمہیں پتا ہے نا خدا نے تمہارے نصیب میں کبھی خوشیاں نہیں لکھیں"

" ہاں خدا نے میرے نصیب میں خوشیاں نہیں لکھی کیونکہ اس نے میرے نصیب میں شاہ زر جہانزیب کو لکھا ہے، اب اپنی شکل لے کر دفا ہو جاؤ ورنہ دھکے مروا کر تمہیں یہاں سے نکلواؤں گی اور یقین جانو ایسا کرتے ہوئے مجھے کس قدر سکون حاصل ہو گا، انہیں باہر کا راستہ دکھائیں اور اگر نظر نہ آئے تو اٹھا کر باہر پھینک آئیں"
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حیا دل لگا کر تیار ہوئی پیچ کلر کی ساڑھی میں جس پر موتیوں اور ٹکلیوں کا نفیس کام تھا بہت خوبصورت لگ رہی تھی
گہری کالی آنکھوں میں کاجل اور محبت کے دیپ جلائے شاہ زر کی منتظر تھی۔
میک اپ ، جویلری، حنائی ہاتھوں میں بھرکر چوڑیاں، چھنکتی پائل، گہری سرخ لپسٹک۔
اتنا اہتمام صرف شاہ زر کے لئے تھا وہ چلتی ہوئی شاہ زر کی تصویر کے پاس آئی

وہ بلا کا خوبصورت تھا یہ بات دنیا جانتی تھی اور وہی دنیا مرتی تھی اس پر۔
لیکن پوری دنیا میں وہ صرف اس کا تھا کس قدر خوش کن احساس تھا

حیا نے شاہ زر کی تصویر پر ہاتھ پھیرا
"حیا شاہ زر جہانزیب یہ نام میری زندگی کا حاصل ہے اور شاہ زر جہانزیب میری سلطنتِ دل کا سلطان ۔
میرا بس نہیں چلتا کہ آپ کے صدقے میں خود کو وار دوں، آپ میری روح میں اتر چکے ہیں ، آپ کی نیلی آنکھیں مجھے دیوانہ کر دیتی ہیں، میں دیوانی ہو گئی ہوں، آپکی دیوانی، آپ میری سانسوں کے درمیان ایسے ہیں جیسے تسبیح کے دانوں کے درمیان کوئی دھاگا، میری آتی جاتی سانسوں کی ڈور آپ سے ہی جڑی ہے، میں آپ سے ٹوٹ کر محبت کرتی ہوں شاہ زر"
حیا نے تصویر پر لب رکھے تبھی باہر گاڑی کا ہارن سنائی دیا اس نے ایک نظر خود کو آئینہ میں دیکھا

"آج تو آپ مجھے دیکھ کر دیوانے ہو جائیں گے"
اور پھر اپنی ہی بلائیں لی

جب وہ نیچے اتری تو شاہ زر کو دیکھ کر ٹھٹھک گئی وہ ایک دم سنجیدہ تھا ۔

ہمیشہ کی طرح حیا آج بھی اس کے تاثرات سے اندازہ نہیں لگا پائی تھی
شاہ زر سیدھا کمرے میں گیا مگر کچھ تو تھا جو حیا کو ٹھٹھکا کر رہا تھا

Nazool e mohabbat (Complete)✅Tempat cerita menjadi hidup. Temukan sekarang