2ND PART/ Epi:10

11.8K 104 127
                                    

شانزل گاڑی ڈرائیو کر رہا تھاحورعین خود کو ہواؤں میں محسوس کر رہی تھی
"حور آپ اپنا سامان ہمارے روم میں شفٹ کر لیجئے گا"
حورعین نے چونک کر شانزل کو دیکھا ابھی تو اسے فیصلے کا اختیار دیا تھا
"ایسے مت دیکھیں مجھے، آپ کے ہینڈسم شوہر کو نظر لگ جائے گی میں تو اس لئے کہہ رہا تھا کیونکہ آپ کو پتہ تو ہے آج ہانیہ کی رخصتی ہے، اور اشعر کے پاس رہنے کا کوئی انتظام نہیں ہے وہ اپنے دوستوں کے ساتھ فلیٹ شیئر کر رہا تھا مگر اب ہانیہ کی ذمہ داری اس پر ہے، کل ہی یہ مسئلہ اشعر نے بتایا تو میں نے شانزل وِلا کا نیچے والا حصہ انہیں دیا ہے، سب اپنی جگہ پر ٹھیک مگر میں ہم دونوں کے رشتے کا تماشا نہیں لگوانا چاہتا۔ جس طرح آج تک آپ نے پردہ رکھا ہے ویسے ہی تھوڑے دنوں کی بات ہے اور میں وثوق سے کہہ سکتا ہوں آپ مجھ پر بھروسہ کر سکتی ہیں دونوں شام تک پہنچ جائیں گے"
شانزل نے رسان سے سمجھایا
"جی"
حورعین شانزل کی وضاحت پر مطمئن ہو گئی

" اور ایک بات آج شام پارٹی ہے ہمارے ملٹی نیشنل کمپنی کے ساتھ پروجیکٹ کرنے کی خوشی میں"

"آج؟"

" جی، اور آپ کے پہننے کے لئے میں نے ڈریس لیا ہے ڈریس اور ایکسیسریز ہمارے وارڈروب میں موجود ہے"
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پارٹی کی تیاریاں عروج پر تھی اور حورین پھرکی بنی یہاں سے وہاں گھوم رہی تھی سعیدہ بوا بھی اسے دیکھ دیکھ کر خوش ہو رہی تھی کہ وہ اتنے استحقاق سے سب کو ہدایت دے رہی تھی۔

شانزل اپنے فون پر مصروف تھا تب حورعین اسکے پاس آئی۔
"شان آپ ذرا سرخ گلابوں کا آرڈر دے دیجئے "

شانزل نے نظریں اٹھا کر اسے دیکھا پھر پوچھا
"کیوں؟"

"ارے! کمرہ سجوانا ہے نا"

"اب کمرہ کیوں سجوانا ہے؟"

"کیا ہو گیا ہے آپ کو؟ آج گولڈن نائٹ ہے تو کمرہ سجوانا ہے نا"

شانزل آنکھیں پھاڑے حورعین کو دیکھ رہا تھا
" حور آپ کی طبیعت تو ٹھیک ہے؟"

" مجھے کیا ہونا ہے؟"

" آپ۔۔۔۔۔۔ مطلب آپ حورعین کمرہ سجانے کی بات کر رہی ہو، وہ بھی ہماری گولڈن نائٹ کے لیے"
شانزل آنکھوں میں حیرت اور لبوں پر مسکراہٹ لیے پوچھ رہا تھا
لفظ "ہماری گولڈن نائٹ" پر حورعین کا چہرہ پل میں گلِ گلنار ہوا۔

"میں۔۔۔۔ میں۔۔۔میں نے اشعر اور ہانیہ کے کمرے کی بات کر رہی ہوں، آپ تو کبھی سوچتے ہیں "
کہہ کر وہاں سے چلی گئی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اشعر، ہانیہ اور حیا آگئے تھے تیاریاں بھی پوری ہو گئی تھی جب حورین تیار ہو کر نیچے آئی تو شانزل کی نظریں پلٹنا بھول گئیں۔

وہ ریڈ ساڑھی، ڈھیلے اسٹائلش جوڑے اور ریڈ ہی جویلری میں شانزل ابراہیم کی دل کی دنیا کو تہہ و بالا کر گئی پارٹی میں شانزل کی نظر حورین پر سے ہٹ ہی نہیں رہی تھی اور پارٹی پارٹی کا موضوع کل ہونے والا اظہار ہی تھا کیونکہ اس کا اظہار آج کے اخبار ، ٹی وی کی خبروں کی زینت تھا۔ سارے شہر کی زبان پر یہی موضوع تھا اور سب جانتے تھے اس قدر شاندار اظہار صرف شانزل ابراہیم ہی کر سکتا ہھ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حورعین اپنے سارے کام سمیٹ کر اور اشعر ہانیہ کو کمرے میں بھیج کر جب کمرے میں آئی شانزل سو چکا تھا۔ وہ اسے دیکھ کر مسکرائی پھر اپنا ہمیشہ والا کام انجام دیا اور ایک کونے میں اپنی بکس لے کر پڑھنے بیٹھ گئی کیونکہ کل اس کا پہلا پیپر تھا۔ وہ شانزل کی نیند خراب نہیں کرنا چاہتی تھی اسی لئے ایسے ہی پڑھنے بیٹھ گئی۔

Nazool e mohabbat (Complete)✅Onde histórias criam vida. Descubra agora