ایک نظر دیکھنے کے بعد شانزل نے اپنی نظریں جھکا لیں حورین کو لگا اس کے پاؤں سن ہوگئے ہیں اس نے ہمت کی اور آگے بڑھ کر کیبین سے ملحق روم کا دروازہ کھولا
اور وارڈراب میں سے ایک بلیک ٹی شرٹ اور بلیک ٹراؤزر لا کر شانزل کو دی وہ ابھی تک کل والے کپڑوں میں ہی تھا
بنا کچھ کہے وہ کپڑے شانزل کی طرف بڑھائے شانزل نے خاموشی سے کپڑے لیے اور اٹھ کر چینج کرنے چلا گیا
حورین کے دل میں ٹھیس سی اٹھی یہ وہی شخص ہے جو دن میں تین مرتبہ نہا کر کپڑے بدلتا تھا اس نے جلدی سے اے سی آف کیا کمرہ اتنا سرد تھا کے حورعین کو لگا کچھ دیر اگر اور رکی تو کانپنے لگے گی
حورین نے بھی روم کا رخ کیا وہاں جاکر کھانا نکالا اور کیبن سے جاکر فرسٹ ایڈ باکس لے کر آئی۔ شانزل باتھ روم سے نکل کر بیڈ پر جا بیٹھا حورعین
نے اس کے پاس بیٹھتے ہوئے اس کی زخمی ہتھیلی اپنے ہاتھ میں لی تو اسے ایسا لگا کہ اس نے انگارے کو چھو لیا ہو شانزل کو شدید بخار تھا حورعین نے ٹھٹھک کر شانزل کو دیکھا مگر اس کی نظریں نیچے کارپٹ پر تھیںاس نے جلدی سے مرہم لگا کر پٹی کی پھر کھانے کی ٹرے اٹھائی اور اس میں سے روٹی کا نیوالا توڑ کر قیمے کے ساتھ شانزل کے منہ کی طرف لے گئی
شانزل نے خاموشی سے منہ کھولا اور کھانے لگا دو تین نوالوں کے بعد حورعین نے پانی کا گلاس اس کے لبوں سے لگایا پھر نوالے بنا کر اس کے منہ میں ڈالنے لگیں ان دونوں کے درمیان خاموشی تھی ہمیشہ کی طرح۔
حورین نے کھانے کے بعد میڈیسن نکال کر شانزل کے منہ میں ڈالیں پھر دودھ کا گلاس اس کے لبوں سے لگایا دودھ کا گلاس رکھنے کے بعد حورعین نے شانزل کو دیکھا وہ ابھی بھی نظر جھکائے بیٹھا تھا حورعین کو ایسا لگ رہا تھا جیسے کوئی اس کے دل پر ضربیں لگا رہا ہے وہ کل سے بھوکا تھا اور وہ خود کل سے سیر ہو کر کھا رہی تھی یہ خیال اسکا دل چیر دینے کو کافی تھا۔حورین نے شانزل کا ہاتھ تھاما اور ہمیشہ کی طرح گھڑی نکالی اس وقت حورعین کے دل میں ہلچل مچی تھی مگر شانزل ابھی بھی ویسے ہی بیٹھا تھا ساکت۔ حورعین نے اس کے کندھوں پر ہاتھ رکھ کر دباؤ ڈالا تو وہ بنا کسی مزاحمت کے لیٹ گیا۔ پھر حورین نے اسے کمفرٹر اڑھایا شانزل نے کروٹ لی اوندھا ہوکر اپنا چہرہ تکیے میں چھپا لیا حورعین کو لگا کہ اس کا دل اب بند ہو جائے گا۔
وہ اسے بکھرتا ہوا دیکھنا چاہتی تھی؟ نہیں انہیں ایسے دیکھ کر تو میں مر جاؤں گی۔ اس کا مغرور شہزادہ ایسا تو نہیں تھا جب وہ چلتا تو ایسا لگتا کہ کسی سلطنت کا سلطان پوری شان سے گزرا ہو ایک دنیا کی نظریں اٹھتی تو حسرت سے ٹھہر جاتی۔۔ جب وہ چلتا تو صرف اسکے قدموں کی دھمک سے کتنے ہی دل دھڑک اٹھتے، اسکی اٹھی ہوئی مغرور ناک ، روشن پیشانی سب سے بڑھ کر تو وہ شیر سی چمکتی بھوری آنکھیں جن میں ایک دنیا کو فتح کر لینے کا حوصلہ۔۔۔۔۔۔آہ
دل کے کسی کونے میں محبت کٗرلائی تھی اور حورعین کے لبوں سے پہلی سسکی آزاد ہوئی اس کے بعد کیا تھا ایک طوفان اٹھا تھا اور ضبط سارے بندھن توڑ گیا تھا حورین کا ضبط ٹوٹا وہ بلک کر شانزل کے بازو پر پیشانی ٹکا کر ہچکیو کے ساتھ رونے لگی
KAMU SEDANG MEMBACA
Nazool e mohabbat (Complete)✅
RomansaPart 1: kacchi dor se bandhe hum tum (cmplt) Part 2: Likh du aasma pr (cmplt) Part 3: Inkishaaf e yaar (cmplt) Part 4: Teri deewani (ongoing)