part 4/ epi 1

9.7K 109 76
                                    

"میں آپ سے صرف ایک سوال پوچھوں گا"
حیا نے اپنی سانس روکی شاہ اس وقت بہت سنجیدہ تھا

" کیا آپ مجھے سب کچھ پہلے ہی بتانے کا ارادہ رکھتی تھیں؟"
حیا کے تمام لفظوں کو شاہ زر نے  سوال کا پہرہن پہنایا حیا نے پورے شدومد کے ساتھ زور و شور سے ہاں میں سر ہلایا جیسے وہ جتنی زور سے سر ہلانے گی اتنا ہی اسکا جواب سچ مانا جائے گا۔

جسے دیکھ کر ایک لمحے کو شاید شاہ زر  مسکرا دیا "ٹھیک ہے"
کہہ کر  شاہ زر اٹھ کھڑا ہوا اور وارڈروب سے کپڑے نکالے

"ہیں؟ کیا یقین کرلیا اتنی جلدی؟"
حیا صرف سوچ سکیں
شاہ زر  کے تاثرات سے اندازہ لگانا بہت مشکل کام تھا

"میں۔۔۔۔ وہ۔۔۔۔۔ حور کو سب پتا ۔۔۔۔۔"
حیا نے صفائی دینی چاہی

" میں یقین کر چکا ہوں مجھے صفائی کی ضرورت نہیں ہے، ساری بات صرف ہاں یا نہ کی ہوتی ہے مجھے کسی ایکسپلینیشن کی ضرورت نہیں ہے"
اس نے پلٹ کر رسان سے کہا پھر مڑ کر اپنے کپڑے اٹھائے

"میں جِم (gym)  جار رہا ہوں سب اٹھ جائیں گے تو ناشتہ کروں گا"
حیا صرف اسے دیکھ کر رہ گئی اور وہ کہہ کر واش روم میں چلا بھی گیا
"ہائے!!!! یہ تو پورے ہیرو ہیں، واہ! کیا ڈائیلاگز مارتے ہیں"

حیا چہکی۔ پھر جلدی سے کھڑی ہوئی نماز طرز سے بندھا ہوا دوپٹہ کھولا، جویلری پہنی، ہلکا سا میک اپ، کیا دونوں ہاتھوں میں بھر بھر کے چوڑیاں پہنی۔ بال چونکہ گیلے تھے اسی لئے صرف برش کر کے کھلا چھوڑ دیا، پھر پائل پہنی،،،،،وہ اڑ کر حور کے پاس پہنچنا چاہتی تھی
ایک بار خود کو آئینے میں دیکھا آسمانی رنگ کے سوٹ، سِلور کا مدار دوپٹے، سجی سنوری، مہندی سے بھرے بھرے ہاتھ کے ساتھ وہ بالکل نئی نویلی دلہن لگ رہی تھی۔
" ہائے میں کتنی پیاری لگ رہی ہوں"۔
آئینے میں خود کو دیکھا پھر جلدی سے خود کی بلائین لیں اور  فلائنگ کس کی۔ اور چھپاک سے حور کے پاس بھاگ گئی۔

شاہ زر چینج کرکے نکلا تو دیکھا دروازے کے پاس سِلور رنگ کا آنچل لہراتا ہوا غائب ہوا یعنی محترمہ صنم سے ملنے گئی ہے اسے ایک دم خیال آیا کہ گھر اتنے مہمانوں سے بھرا پڑا ہے اور کسی کو حیا کی خراب طبیعت کا علم نہیں ہے شاہ زر  نے سوچا لوگ باتیں بنائیں گے اسی لیے بہتر ہے کہ حیا کو بول دے کہ کسی کو طبعیت کے بارے میں نہ بتائیں وہ باہر نکلا تو حیا طچہکتے ہوئے قلانچیں بھرتی سیڑھیاں اتر رہی تھی اس کی چوڑیاں  اور پائل چھن چھن کر کے اپنی موجودگی کا اعلان کر رہی تھیں اس کے بال کھلے ہوئے تھے

شاہ زر  کو تعجب ہوا کہ حیا کے بال کرلی ہے اس کے بال شانوں تک سیدھے  اور نیچے سے گول گول لچھے دار تھے

شاہ زر اسے بلاتا اس سے پہلے ہی حیا ، حورعین  تک پہنچی شاہ زر اوپر ہی کھڑا ہو گیا

"حور "
حورعین  نیچے صوفے پر بیٹھی ہوئی تھی

Nazool e mohabbat (Complete)✅Donde viven las historias. Descúbrelo ahora