2ND PART/ epi 4

13.5K 109 53
                                    

جب شانزل اور حورعین حیا کے گھر میں داخل ہوئے تو بارہ بج چکے تھے۔ حیا لپک کر حورعین کے گلے لگی۔

کم بخت بے وفا کہاں تھی تم ؟اگر تم بھول گئی ہو تو یاد دلا دوں کہ تمہاری دوست کی شادی ہے"

"یاد ہے مجھے، ویسے بھی تم بھولنے کہاں دیتی ہو، تمہارا بس چلے تو گلے میں بورڈ لٹکا کر گھومو 'میری شادی ہونے والی ہے "
"ارے! اسلام علیکم بھائی "

"آئیں اندر"
جب تینوں اندر داخل ہوئے تو سوفے پر ایک لڑکا اور لڑکی بیٹھے ہوئے تھے
"بھائی یہ میرے کزن ہے یہ ہانیہ ہیں اور یہ اشعر ہے دوسرے لفظوں میں سانپ اور نیولا"

"لاحول ولا قوۃ حیا کی بچی یہ تو پھر بھی سانپ ہے میں کہاں سے نیولا نظر آیا تمہیں"

اشعر کو تو صدمہ ہی ہو گیا اور اشعر کی بات سن کر ہانیہ کا منہ کھل گیا۔

"اشعر کے بچے میں تمہیں سانپ نظر آتی ہوں؟"

"ہاں یہ بھی ہے تم سانپ نہیں ہو"
اشعر کی بات سن کر ہانیہ کے تاثرات ٹھیک ہوئے مگر اگلے ہی لمحے اس کا دماغ بھک سے اڑ گیا کیونکہ اشعر نے کہا
"سانپ تو میل ہوتا ہے، تم ناگن ہو"
اور پھر کیا تھا ہانیہ صاحبہ اشعر کا حشر نشر کرنے اٹھا تھی کہ حیا نے روک دیا۔

چپ کرو تم دونوں، چلو اشعر کمرے میں حور آگئی ہے اب"

"شرم کر لو حیا میں تم سے پورے دو دن بڑا ہوں"

"نکلو یہاں سے، صبح اٹھنے میں تم بہت پریشان کروگے"
اشعر منہ بناتا چلا گیا۔

جب تک حورعین اور شانزل سوفے پر بیٹھ چکے تھے۔

"گھر کے پیچھے سب ینگ پارٹی ہلّہ کر رہی ہے ان دونوں کو میرا خیال ہے اسی لیے رکے ہوئے تھے، تم کچھ جلدی نہیں آگئی"

"آ تو گئی ہوں نہ ,تم کیسی ہو ہانیہ؟

"ٹھیک ہو حور آپی، آپ کیسی ہیں ویسے شانزل بھائی بڑے ہینڈسم ہیں"

اب وہ اس کی بات کا کیا جواب دیتی پہلے تو وہ خفیف سا مسکرائی پھر کہا
"الحمدللہ " وہ الگ بات ہے چپکے سے دل میں ماشااللہ کہا

"چلو حور میں تمہیں کمرہ لکھا دیتی ہوں تھک گئے ہوں گے تم لوگ"
حیا دونوں کو لے کر اوپر کی طرف چلی گئی

" یہ کمرہ میں نے آپ لوگوں کے لئے رکھا ہے"

حورعین کچھ کہتی اسے پہلے ہی شانزل بول پڑا "شکریہ "

"کچھ چاہیے آپ دونوں کو؟"

" کافی بھجوا دو یار"
حور نے کہا

" اچھا چلو فریش ہو جاؤ میں بھیجواتی ہوں"
یہ کہہ کر حیا نے ایک آنکھ دبائی اور حورعین نے اسے ایک اچھی خاصی گھوری سے نوازا۔

کمرہ نہ زیادہ بڑا تھا نہ چھوٹا معمولی سا تھا مگر خوبصورت تھا
شانزل نے اپنا لیپ ٹاپ بیگ رکھا اور واش روم میں فریش ہونے چلا گیا۔ اور حورعین کمرے کے درمیان میں کھڑی سوچ رہی تھی "ایک ہی کمرہ" دل کیا حیا کا گلا دبا دے اتنے میں دروازے پر دستک ہوئی۔
دروازہ کھولنے پر ہانیہ کافی لیے کھڑی تھی حورعین کافی لے کر مڑی تو شانزل باہر آیا کوٹ تو اتار چکا تھا حور نے اس کی طرف کافی بڑھائی اس نے مسکراہٹ کے ساتھ کافی تھام لی
حور نے اپنی کافی ٹیبل پر رکھ دی پھر منہ ہاتھ دھونے چلی گئی۔
شانزل نے نظر گھما کر کمرے کو دیکھا درمیانے سائز کا کمرہ تھا ایک طرف ڈریسنگ ٹیبل تھا دوسری طرف اسٹڈی ٹیبل اور ایک بیڈ نفاست سے رکھا ہوا تھا وہ چلتے ہوئے کھڑکی کے پاس آیا گھر کے پیچھے سبھی ینگ پارٹی مزے کر رہی تھی
حورعین دروازہ کھول کر باہر نکلی۔
"یہ حیا کی شادی ہے اور اس کے علاوہ سبھی مزے کر رہے ہیں ؟"

Nazool e mohabbat (Complete)✅Where stories live. Discover now