PART 3/ Epi:5

11.6K 115 98
                                    

جالی دار دیوار کے اس پار سے بھوری آنکھوں والے شخص نے بھی سبز آنکھوں کو دیکھا تھا۔
شانزل نے سر اٹھا کر آسمان کو دیکھا
"سچ ہے تو میری شہ رگ سے بھی قریب ہے"

ایک لمحہ زندگی میں ضرور ہوتا ہے جب انسان نا امیدی کی انتہاؤں پر ہوتا ہے مگر ہمارا رب ہمارا دامن میں اپنی رحمت کا صرف ایک قطرہ ڈال کر ساری ناامیدی دھو دیتا ہے
شانزل بھی اسی کیفیت سے گزر رہا تھا اسے لگا تھا وہ کبھی حورعین سے سامنا کرنے کی ہمت نہیں کر پائے گا لیکن۔۔۔۔ جہاں ہمارا گمان ختم ہوتا ہو وہاں سے اس ربِ زالجلال کی حکمت و رحمت شروع ہوتی ہیں۔
پتہ نہیں کیوں اس کے قدم خود بخود اس مزار کی طرف بڑھ گئے تھے حالانکہ اسے ایک میٹنگ کے لیے جانا تھا۔

جب شانزل نے دوبارہ دیوار کے پار دیکھا تو وہ وہاں نہیں تھی وہ فورا اسے ڈھونڈنے کے لئے دوسری طرف آیا۔

اب حیا حورعین کے سر ہوگئی یہ منظر تو حیا نے بھی دیکھا تھا
" میں ہماری دوستی کی قسم کھا سکتی ہوں میں نے کچھ نہیں کیا یہ اتفاق ہے"
اتنی بڑی بات کہنے پر حورعین خاموش ہوگئی اس نے تو جیسے شانزل کے بارے میں بات کرنا ہی چھوڑ دی تھی۔

"چلو اب ہم یہاں نہیں رکیں گے "

"ابھی تو گیٹ بند ہو گیا ہے قوالی شروع ہونے والی ہے قوالی ختم ہونے کے بعد ہی گیٹ کھلے گا"

حورعین چاروناچار وہاں بیٹھ گئی سامنے قوالی شروع ہونے والی تھی سب ہی نے اپنی جگہ سنبھالی اس کے سامنے والی لائن میں وہ بیٹھا تھا
شانزل ابراہیم

وہ نظر جھکائے ضبط کر کے بیٹھی تھی
تبھی قوالی شروع ہوئی

"دل غلطی کر بیٹھا ہے غلطی کر بیٹھا ہے دل
دل غلطی کر بیٹھا ہے غلطی کر بیٹھا ہے دل
تو بول کفارہ کیا ہوگا"

حورعین نے سر اٹھا کر اسے دیکھا شانزل کی آنکھوں میں ندامت تھی شانزل کے جذبات کو قوال نے لفظوں کا پیرہن دیا تھا۔

اب حورعین کی باری تھی
"میرے دل کی دل سے توبہ دل سے توبہ میرے دل کی
میرے دل کی دل سے توبہ دل سے توبہ میرے دل کی
اب پیار دوبارہ نہ ہوگا"
اور شانزل کے دل پر گھونسا سا پڑا

"ہم نے جگنو جگنو کر کے تیرے ملن کے دیپ جلائے ہیں
ہم نے جگنو جگنو کر کے تیرے ملن کے دیپ جلائے ہیں"

حورین کو پندرہ دن یاد آئے جب اس نے کتنی محنت سے فردوسِ بریں تعمیر کروایا تھا۔

"اکھیوں میں موتی بھر بھر کے تیرے ہجر میں ہاتھ اٹھائے ہیں"

حورعین کے آنکھوں کے سامنے وہ سارے منظر گھوم گئے جب اس نے شانزل کی بے رخی پر خدا سے گڑگڑا کر دعا میں ہاتھ اٹھائے تھے۔

"تیرے نام کے حرف کی تسبیح کو سانسوں کے گلے کا ہار کیا
دنیا بھولی اور صرف تجھے ہاں صرف تجھے ہی پیار کیا"

Nazool e mohabbat (Complete)✅Место, где живут истории. Откройте их для себя