"میں تمہیں مزید اذیت میں نہیں دیکھ سکتا مجھے تمہارا ہر فیصلہ منظور ہے، مگر وہ فیصلہ دل سے کرنا، میرے دل پر ہاتھ رکھ کر بتاؤ، کیا تم علیحدگی چاہتی ہو؟ اگر جھوٹ بولو گی تو خدا کرے کہ یہ دل ابھی دھڑکنا بند کر دے "
شاہ زر کی بات پر حیا کا ہاتھ لرزا"بتاؤ حیا، کیا تم علیحدگی چاہتی ہو"
حیا نے ہاتھ ہٹانا چاہا مگر شاہ زر کی گرفت مضبوط تھی
حیا اپنے ہونٹ کچلنے لگی" ہاں یا نہ"
حیا نے بے بسی سے گردن جھکا کر نفی میں سر ہلایا اور ہاتھ ایک جھٹکے سے گھسیٹنا چاہا مگر شاہ زر نے ہاتھ نہ چھوڑا" ایسے نہیں منہ سے بولو"
" نہیں چاہتی میں علحیدگی"
حیا حلق کے بل چینچی اور ہاتھ چھڑوا لیا
شاہ زر سکون سے جھولے پر بیٹھ گیاحیا پلٹ کر جانے لگی تبھی اچانک شاہ زر نے حیا کا ہاتھ پکڑ لیا
"حیا میرا سینا اتنا کشادہ ہے کہ تمہارے سارے غم جذب کر لے اور میرا کندھا اتنا مضبوط ہے کہ تم سر رکھ کر آنسو بہا سکتی ہو، اپنے سارے غم مجھے دے دو آج سارے آنسو میرے کندھے پر سر رکھ کر بہادو، میں وعدہ کرتا ہوں تمہیں کبھی رونے نہیں دونگا، آج میں تم سے حیا کو مانگتا ہوں، آج میں تم سے اعتبار مانگتا ہوں، مجھ پر بھروسہ کرو مجھے خالی ہاتھ مت لوٹاؤ "
اتنا سننا تھا کہ حیا کی ضبط تنابیں ٹوٹ گئی اور وہ تڑپ کر شاہ زر کے کندھے سے جا لگی اسے محسوس ہوا کہ وہ تپتے صحرا سے چھاؤں میں آ گئی ہو
وہ اس کے پیروں پر بیٹھے اور اس کے کندھے پر سر رکھے زاروقطار رو رہی تھی
کیا نہیں تھا ان آنسوؤں میں، وہ تڑپ تڑپ کر رو رہی تھی
"م۔۔میں ا۔۔۔ایسا۔۔۔۔ایسا کچھ نہیں کرنی والی تھی۔۔۔۔۔
ن۔۔۔نہیں کرنے والی تھی، میں۔۔م۔۔۔حلف اٹھانے کو تیار ہوں میں واپس نہیں جانے والی تھی "شاہ یوں خاموش تھا جیسے اسے صرف سننے کے لیے بیٹھا ہو
"ایک بار سن لیتے مجھے ۔۔۔۔۔۔۔ ایک بار۔۔۔۔۔۔ کتنے یقین سے میں نے کہا تھا عاطف کو کہ آپ مجھے کبھی نہیں دھتکاریں گے۔۔۔۔۔۔۔۔۔ میں مانتی ہوں میں نے ایسا کہا تھا مگر صرف دادی کو منانے کے لیے۔۔۔۔۔۔ میں صرف ایک ذمہ داری تھی جسے وہ ادا کرنا چاہتی تھی، انہوں نے میری ماں سے وعدہ کیا تھا، صرف اسی لئے وہ مجھے برداشت کر رہی تھی تا کہ وہ وعدہ پورا کر سکے"
آنسو ایک تواتر سے اس کا کندھا بھیگو رہے تھے"حور بھی کتنی پریشان ہے میں اس سے بہت محبت کرتی ہوں۔۔۔۔ بہت محبت۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مجھے تو اس سے پہلی نظر میں محبت ہوگئی تھی، میں اسے کیوں تکلیف پہنچاؤں گی؟ میں جب سے دنیا میں آئی ہوں ہر کسی کے لئے انچاہا وجود ہوں، کبھی کسی کو میری چاہ نہیں رہی"
وہ ہچکیوں کے ساتھ رو رہی تھی اور شاہ زر بہت ہی نرمی سے اس کی پیٹھ سہلا رہا تھا
KAMU SEDANG MEMBACA
Nazool e mohabbat (Complete)✅
RomansaPart 1: kacchi dor se bandhe hum tum (cmplt) Part 2: Likh du aasma pr (cmplt) Part 3: Inkishaaf e yaar (cmplt) Part 4: Teri deewani (ongoing)