"I m sorry haya"
حیا نے پھٹی آنکھوں سے حور کو دیکھا
جو اپنے ہاتھوں میں جلی ہوئی کوٹی لے کر کھڑی تھی جو اسے شرارہ کے اوپر پہننا تھا" کوئی بات نہیں جانے دو، میں کچھ اور پہن لوں گی"
حیانے حورعین کی شرمندگی کم کرنی چاہی"رکو میرے پاس تمہارے شرارے سے میچنگ بلاؤز ہے شاہ اتنے ارمان سے تمہارے لیے یہ کپڑے لائے تھے کچھ اور پہنو گی تو فیل کریں گے"
کہہ کر رکی نہیں جا کر بلاؤز لے آئی اور حیا بلاؤز دیکھ کر ہی سٹپٹا گئی بلاؤز کیا تھا ہاف بلاؤز تھا جس سے پیٹ اور کمر واضح ہوجاتی آستین تو نام کو بھی نہیں تھی کاندھے پر دو انچ چوڑی پٹی تھی اوپر سے اتنا گہرا گلا اور سونے پر سہاگا بیک لیس تھا پیچھے صرف ڈوری تھی"حور تمہارا دماغ چل گیا ہے پارٹی میں پہنوں گی میں؟:
حیا منہ کھولے کہنے لگی"ارے تم یہ چینج کر آؤ تمہارا دوپٹہ نیٹ کا نہیں ہے نا، میں تمہارا دوپٹہ ایسے سیٹ کروں گی کہ تم پوری چھپ جاؤ گی "
حیا شش و پنج میں مبتلا ہو گی"پلیز حیا پہن لو میرے لیے"
اب حیا کے پاس کوئی چارہ نہ تھا حور کے لئے تو وہ کچھ بھی کر سکتی تھی جب وہ بلاؤز اور شرارہ چینج کرکے باہر آئی تو آئینے میں خود کو دیکھ کر ہی نظریں چرا لیں" اف حور تمہارے لئے کیا کر رہی ہوں میں"
اس نے سوچا اور پھر حورعین نے حقیقتاً اور اس کا دوپٹا اس طرح سیٹ کیا کہ وہ پوری طرح چھپ گئی تھی
حیا کے سر پر بھی دوپٹہ پن لگا کر سیٹ کیا پھر میک اپ کیا اور طلائی زیور پہنائے" حور میرا ولیمہ ہو چکا ہے آج صرف پارٹی ہے بس تم تو ایسے تیار کر رہی ہو جیسے میرا ولیمہ ہے "
جب حورعین نے مانگ ٹیکا لگایا تو وہ بول پڑی
" کیا ہوگیا ہے یار اتنی تو پیاری لگ رہی ہو چلو یہ چوڑیاں ڈالو ہاتھ میں"
حیا سچ میں پیاری لگ رہی تھی اسے تیار کرکے حورعین تیار ہونے لگی باہر مہمان آنا شروع ہو چکے تھے کافی تو آ بھی چکے تھے حورعین جلدی جلدی تیار ہوئی تبھی شانزل کی کال آگئی کہ خالہ خالو کو ایئرپورٹ سے لینے جانا ہے وہ جلدی سے باہر آئے
حورعین ایک مطمئن نظر آئینے پر ڈال کر باہر کی طرف چلی گئی
پھر حیا انتظار میں ہی رہی کہ کوئی آئے اور پائل اور سینڈل پہننے میں مدد کر دے کافی دیر تک وہ پائل سے الجھتی رہی بڑی مشکل سے پتہ نہیں کیسے ایک پائل پہن لی مگر دوسری تو بڑی مشقت کے بعد بھی پہن نہ پائی اور اب تو سینڈل بھی باقی ہے اپنی بے بسی پر حیا کی آنکھیں نم ہونے لگی یہ ایک خلا اس کی زندگی کا نہ جانے کب پورا ہوگا؟ ہوگا بھی کہ نہیں؟ کتنی دیر تک موبائل دیکھتی رہی کیسے ہانیہ کو فون لگا کر بلا لے مگر اسے یاد ہی نہ آیا کہ فون کیسے لگائے
بے بسی ہی بے بسی تھی
اسے باہر تو جانا ہی تھا جب باہر نکلی تو فردوس بریں بھاں بھاں کر رہا تھا پارٹی چونکہ لان میں تھی اسی لئے سب ہی یہاں تک کہ ملازم بھی ادھر ہی تھے
ŞİMDİ OKUDUĞUN
Nazool e mohabbat (Complete)✅
RomantizmPart 1: kacchi dor se bandhe hum tum (cmplt) Part 2: Likh du aasma pr (cmplt) Part 3: Inkishaaf e yaar (cmplt) Part 4: Teri deewani (ongoing)