باہر ابھی بھی فائرنگ ہو رہی تھی شاہ کے لوگوں اور حیات سکندر کے گارڈز کے درمیان۔
تبھی ایک شخص نے شاہ پر حملہ کیا تو شاہ نے حورعین کو نیچے لٹایا اور اس آدمی سے لڑائی کرنے لگا وہ بہت مہارت سے اپنے کراٹے ٹرک استعمال کر رہا تھا
تبھی شاہ نے ایک نسوانی چیخ سنی
" حور ۔۔۔۔۔"
شاہ نے تعج۶ سے اس لڑکی کو دیکھا وہ فائرنگ کے درمیان ہی اندر کی طرف بھاگی آرہی تھی۔ اس کی جگہ کوئی دوسری لڑکی ہوتی تو گیٹ پر ہی بے ہوش ہوجاتی ہے وہ بھاگتے ہوئے حورعین کے پاس آئی اور اس کے پاس زمین پر بیٹھ گئی
فورا اپنی چادر اتار کر حورعین کے اوپر ڈالی حورین بغیر دوپٹے اور چادر کی تھی" حور تمہیں کیا ہوا ہے؟ حور آنکھیں کھولو نہ ، حور حور دیکھو ایسے نہیں کرو ،، میں تمہیں کچھ نہیں ہونے دوں گی ابھی ہم ہاسپٹل جائیں گے پھر تم ٹھیک ہو جاؤ گی"
وہ کہتے ہوئے اسے اٹھانے کی کوشش کر رہی تھیشاہ فورا سے پہلے ہوئے حورعین کی طرف بڑھا تو حیا نے شاہ کو اپنے دونوں ہاتھوں سے دھکا دے دیا "دور رہو میری حور سے خبردار جو اسے ہاتھ لگایا ٹکڑے ٹکڑے کر دوں گی تمہارے"
شاہ نے اسے نظر انداز کیا اوحورعین کو اپنی بانہوں میں اٹھا لیا حیا راستے میں حائل ہو گئی
"دیکھو ایسا نہیں کرو تم خود اپنی بربادی دی کو آواز دے رہے ہو تم مجھے جانتے نہیں ہو میں تمہارے ساتھ کیا کر ڈالوں گی""دیکھیں آپ مجھے غلط سمجھ رہی ہیں صنم کی حالت دیکھیں اسے اس وقت ٹریٹمنٹ دینا بہت ضروری ہے آپ ہٹیں راستے سے"
اس کی بات سن کر حیا نے پاس پڑی بندوق اٹھائی اور اس کا رخ شاہ کی طرف کر دیا یہ الگ بات ہے کہ اس کے ہاتھ کانپ رہے تھے۔"تم نے اگر میری حور کی طرف آنکھ اٹھا کر بھی دیکھا تو تم میں تمہیں زندہ نہیں چھوڑوں گی یہ تمہاری صنم نہیں ہے میری حور ہے سمجھے"
"اپنا دماغ درست کرلیں اور راستے سے ہٹیں، آپ ان کھلونوں سے شاہ زر جہانزیب کو نہیں ڈرا سکتی ہے میںصنم کا بھائی ہوں اور اس کی طرف اٹھنے والی ہر آنکھ میں خود چھوڑ دوں گا سمجھیں"
شاہ زر نے بھی اسی لہجے میں جواب دیا"نہیں ہے یہ صنم مجھے تمہاری کسی بھی بات کا یقین نہیں ہے"
"میرے پاس اور صنم کے پاس اس فضول بحث کا وقت نہیں ہے"
"میں تمہیں کسی بھی صورت میں حور کو لے جانے نہیں دوں گی"
اس کی بات سن کر شاہ زر کا دماغ گھوم گیا اس نے سرعت سے حیا کے ہاتھ سے بندوق لے لی۔"ہٹیں راستے سے"
نہیں ہٹوں گی میری حور کو میرے حوالے کر دیں میرے جیتے جی تو آپ کو حور کو لے جانے نہیں دوں گی"
(ویسے آپس کی بات ہے حورعین صحیح کہتی تھی ڈھیٹ ابن الڈھیٹ کا محاورہ حیا پر فٹ بیٹھتا ہے)
شاہ زر نے صلح جو انداز اپنایا
" دیکھیں اس وقت آپ کی حور کو ٹریٹمنٹ کی بہت ضرورت ہے اس وقت اس کی جان کو بہت خطرہ ہے اگر آپ کو مجھ پر بھروسہ نہیں ہے تو آپ بھی میرے ساتھ چلیں۔۔۔۔۔"
اس کی بات مکمل ہونے سے پہلے ہی حیا نے کہا
YOU ARE READING
Nazool e mohabbat (Complete)✅
RomancePart 1: kacchi dor se bandhe hum tum (cmplt) Part 2: Likh du aasma pr (cmplt) Part 3: Inkishaaf e yaar (cmplt) Part 4: Teri deewani (ongoing)