2ND PART: epi 3

14.5K 112 98
                                    

شانزل نے انٹرکام حور کو ملایا حورعین نے پہلے اپنے سر پر چادر ٹھیک کی پھر انٹرکام اٹھایا جیسے شانزل اس کے سامنے ہو

شانزل اس کی حرکت پر مسکرایا

"جی سر"

" آپ کا کام کہاں تک پہنچا؟"

"70%ہوگیا ہے"

"میرا بھی تقریبا ہو گیا ہے۔ اگر آپ میری حواسوں پر چھائی نہیں ہوتی تو اب تک مکمل ہو گیا ہوتا"
صرف شروع کر جملہ حورعین سے کہا پھر باقی دل میں ادا کیا۔

"ٹھیک ہے آپ سب wrap up کر دیں ،باقی گھر پر دیکھتا ہوں اور دوپہر سے لگے ہوئے ہیں کام میں"

" اوکے"
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

جب حورعین کیبین سے باہر نکلی تو پورا آفس بھاں بھاں کر رہا تھا ۲۵ منزلوں میں صرف وہی دونوں تھے۔
راستے بھر وہ لوگ پروجیکٹ ہی ڈسکس کرتے ہوئے آئے تھے۔

شاور لینے کے بعد جب وہ لوگ کھانا کھانے لگے تو پہلے نوالے سے ہی شانزل کو اندازہ ہوا کہ کھانا حورعین نے نہیں پکایا ہے۔

"آپ نے نوکروں کے ساتھ سعیدہ بوا کی بھی عادتیں خراب کر رکھی ہیں"
حالانکہ شانزل جانتا تھا عادتیں سعیدہ بوا کی نہیں خراب ہوئی ہیں بلکہ اسے حورعین کی عادت ہو گئی ہے اور یہ عادت اسے مشکل میں ڈال رہی تھی اسے صرف حورعین سے غرض تھا اسے ہر وقت ہر لمحہ حورعین سامنے چاہیئے تھی شانزل ابراہیم کی زندگی حورعین جہانزیب کے گرد گھومنے لگی تھی۔ اسکی ذات حورعین جہانزیب کے حصار میں قید تھی مگر یہ قید بڑی حسین تھی اس قید سے نکلنے کے لیے وہ کسی قسم کی کوشش نہیں کر رہا تھا کیونکہ وہ کرنا ہی نہیں چاہتا تھا، کیوں نہیں کرنا چاہتا تھا؟ ظاہر ہے اسے اس قید سے آزادی چاہیے ہی نہیں تھی۔
( گر تو کھینچ دے میرے گرد چاہت کا حصار
اس حصار میں بکھرنے کو جی چاہتا ہے🤭🤭)

"اب ایسی بھی بات نہیں ہے"
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کھانے کے بعد شانزل ہال میں ہی بیٹھ گیا حورعین سے کہا کے وہ بھی یہاں ہی آ جائے اس طرح دونوں ایک دوسرے کی ہیلپ بھی کردیں گے اصل میں شانزل حورعین کے ساتھ وقت گزارنے کے بہانے ڈھونڈ رہا تھا۔

حورعین پورے انہماک سے کام کر رہی تھی شانزل اسے دیکھتے ہوئے سوچ رہا تھا یہ محترمہ کتنے آرام سے میرا سکون حرام کر کے کام کر رہی ہیں۔

رات تقریبا ایک بجے فائل ورک کمپلیٹ ہوا تو شانزل پریزنٹیشن بنانے لگا اور حورعین ابھی بھی اپنے کام میں مصروف تھی۔

کچھ دیر بعد حورعین نے یوں ہی سر اٹھا کر دیکھا تو موصوف سو رہے تھے۔

وہ سفید ٹی شرٹ اور گرے ٹراوزر میں مغرور شہزادہ لگ رہا تھا لیکن اس پر غرور جچتا تھا اس نے دیکھا وہ لیپ ٹاپ گود میں لیے ہی سو گیا ہے
حورعین نے لیپ ٹاپ اٹھا کر ٹیبل پر رکھا شانزل کر کے چہرے پر تھکن کے آثار نمایاں تھے

Nazool e mohabbat (Complete)✅Onde histórias criam vida. Descubra agora