part 3/ epi 9

11.5K 130 132
                                    

" شادی کر لیں شاہ۔۔۔۔ حیا سے"
شاہ زر نے غور سے حورعین کے امید سے جھلملاتے چہرے کو دیکھا

"میں تمہاری بات ٹال سکتا ہوں کیا؟"

" اوہ۔۔شاہ آپ بہت اچھے ہیں"
حورعین نے چہک کر کہا

" کوئی نئی بات بولو، مجھے پتا ہے میں بہت اچھا ہوں"

"حیا بہت اچھی ہے وہ صرف محبت بانٹنا جانتی ہے"

"کچھ زیادہ تعریف نہیں ہو رہی"

" تھوڑی پاگل ہے مگر صاف دل کی ہے "

"سو جاؤ بہت باتیں ہوگئی"

"شاہ ہم کل جائیں گے حیا کے گھر "

"ٹھیک ہے سو جاؤ "

میں ابھی بی اماں کو بتاتی ہوں "
کہہ کر فوراً گھر میں چلی گئی شاہ زر کچھ سوچ کر مسکرایا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
صبح حورعین تیار ہوئی اور شاہ زر کو بھی اپنی پسند سے کپڑے پہننے کو کہا جب وہ باہر نکلے تو شانزل کی مرسیڈیز گیٹ سے داخل ہوئی وہ گاڑی سے نکل کر شاہ زر کے بغل گیر ہوا حورعین نے اسے دیکھ کر منہ بنایا

"شاہ انھیں کس نے بلایا ہے؟"

" میں نے ہی بلایا ہے ظاہر ہے اپنے بہنوئی کے بہن کے لیے رشتہ لے کر جا رہے ہیں تو ان کا ہونا ضروری ہے نہ صنم "
حورعین منہ بنا کر پیچھے سیٹ پر بیٹھ گئی

گاڑی اپنے راستے پر رواں دواں تھی شانزل حورعین پر نظر جمائے بیک ویو مرر سے دیکھ رہا تھا تب حورعین نے بھی اسے دیکھا تھا اس نے ایک آنکھ ماری حورعین آنکھیں پھاڑے اور منہ کھولے اسے دیکھنے لگی اور پھر جلدی سے آنکھ بند کر کے سوتی بن گئی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حورین شانزل اور شاہ زر گھر پہنچنے کے بعد چار مرتبہ بیل بجانے اور دس منٹ کے انتظار کے بعد کہیں جا کر حیا نے دروازہ کھولا اسے دیکھ کر حورعین کا دل کیا اپنا سر پیٹ لے

محترمہ تیل چپڑ بالوں کی دو چوٹی بنائے منہ میں لالی پاپ لئے کوئی حقیقتاً پانچ سال کی بچی لگ رہی تھی۔
" اوہ۔۔۔حور ۔۔۔۔"
کہتے ہوئے حیا اس کے گلے لگ گئی

حورعین جبراً مسکرائی سب اندر داخل ہوئے

" میں نے تم سے کہا تھا میں آؤں گی"

" تو پتا تھا "

"تو پھر اپنی یہ کیا حالت بنائی ہوئی ہے"

" ارے دادی کو لگا میں اپنے بالوں کا دھیان نہیں رکھ رہی اس لیے پکڑ کر تیل لگا ڈالا اور کس کر چوٹی ڈال دی"
حیا چلتے ہوئے اپنے اوپر ڈھائے گئے ستم کی داستان سنا رہی تھی شانزل زیر لب مسکرایا

جیسے ہی لیوینگ روم میں داخل ہوئے اندر بیٹھے دونوں بچوں پر نظر پڑی
" ارسلان، حمنہ ابھی جاؤ ہم بعد میں کھیلیں گے"

Nazool e mohabbat (Complete)✅Where stories live. Discover now