اگلے دن آفس سے واپسی پر صدر دروازہ کھلتے ہی اسے جو پہلا چہرہ نظر آیا تھا وہ جنت کمال کا چہرہ تھا، نک سک سے تیار، فریش اور نکھرے وجود کے ساتھ وہ اس کے انتظار میں کھڑی تھی۔ فارس کی پیشانی پر بل آ گئے۔
مسز شیرازی لاوئنج میں ہی موجود تھیں تبھی اپنے تاثرات نرم رکھتا وہ دل ہی دل میں کڑھتے ہوئے اندر داخل ہوا تھا۔ وہ صوفے پر بیٹھا تو ملازمہ کو ڈائننگ ھال میں کھانا لگانے کا حکم دیتے ہوئے جنت کمال بھی اس کے پاس آ کر بیٹھ گئی تھی۔ ضبط کر کے وہ مسز شیرازی کی طرف متوجہ ہو گیا۔ ان سے بات چیت کرنے لگا۔ اس دوران جنت زبردستی ہی گفتگو میں اپنا حصہ ڈالتی رہی۔
ڈائننگ ٹیبل پر تو اس نے انتہاء کر دی۔
"فارس یہ فش کباب ٹرائے کرو ، میں نے خاص کر تمھارے لیے بنائے ہیں!" اس کے برابر میں بیٹھ کر ، اس کے پلیٹ میں خود سے کھانا نکالتے ہوئے وہ اس سے یوں مخاطب ہو رہی تھی جیسے ان کے مابین اس طرح بات چیت ہوتی رہتی ہو، فارس کا پارہ آسمان کو چھو رہا تھا۔سامنے مسز شیرازی موجود تھیں۔ اب نہ تو وہ غصہ دکھا سکتا تھا، نہ ہی اس کے ہاتھ جھٹک سکتا تھا۔
" بریانی کیسی لگی !؟ "
چمچ کو سختی سے دباتے ہوئے اس نے دانت پیسے، "ٹھیک ہے!"
" صرف ٹھیک ہے !؟" میں نے اتنی محنت سے بنائی ہے!"
مسز شیرازی نے مسکرا کر دونوں کو دیکھا۔۔
"اور یہ پاستا بھی لو نا!"
"نہیں بس کافی ہے!" اس نے تحملی سے جنت کو روکا ۔لیکن وہ نہیں رکی۔ اپنی من پسند ڈشز اس کی پلیٹ میں زبردستی ڈالتی رہی۔
شام کے کھانے کے بعد وہ مشتمل اعصاب کے ساتھ لان میں کافی دیر ٹہلتا رہا تھا۔ گہری سانسیں لیتے ہوئے خود پر ،اپنے غصے پر کنٹرول پانے کی ہر کوشش کرتا رہا تھا ۔ رات گئے تک جب وہ کچھ حد تک اپنے اعصاب پر قابو پا چکا تو اس نے کمرے کا رخ کیا تھا۔ اور ایک بار پھر اسکا پارہ چڑھ گیا تھا۔۔۔
بیڈ پر درمیان میں کشن رکھ کر حد بندی کیے بیڈ کراون سے ٹیک لگائے جنت کمال آرام سے بیٹھی تھی۔ کمفرٹر ٹانگوں پر پھیلا رکھا تھا۔ موبائل ہاتھوں میں تھا۔۔
" یہاں کیا کر رہی ہو تم ! "وہ دبی آواز میں غرا اٹھا۔
جنت نے سر اٹھا کر اسے دیکھا۔وہ مشتعل نظر آ رہا تھا۔ حالانکہ لان میں ٹہلتے وقت اس کے تاثرات اتنے خوفناک تو ہرگز نہ تھے۔
" مجھے صوفے پر ٹھیک سے نیند نہیں آتی!"
" یہ میرا مسئلہ نہیں!" درشتی سے بازو سے پکڑ کر فارس نے اسے بیڈ سے اٹھا دیا تھا۔
پھر انگلی دکھا کر اسے وارن کرتے ہوئے پہلے صوفے کی طرف اشارہ کیا، پھر دروازے کا راستہ دکھا دیا۔
YOU ARE READING
𝐔𝐒𝐑𝐈 𝐘𝐔𝐒𝐑𝐀
Romance𝐍𝐨 𝐩𝐚𝐫𝐭 𝐨𝐟 𝐭𝐡𝐢𝐬 𝐩𝐮𝐛𝐥𝐢𝐜𝐚𝐭𝐢𝐨𝐧 𝐦𝐚𝐲 𝐛𝐞 𝐫𝐞𝐩𝐫𝐨𝐝𝐮𝐜𝐞𝐝, 𝐝𝐢𝐬𝐭𝐫𝐢𝐛𝐮𝐭𝐞𝐝, 𝐨𝐫 𝐭𝐫𝐚𝐧𝐬𝐦𝐢𝐭𝐭𝐞𝐝 𝐢𝐧 𝐚𝐧𝐲 𝐟𝐨𝐫𝐦 𝐨𝐫 𝐛𝐲 𝐚𝐧𝐲 𝐦𝐞𝐚𝐧𝐬, 𝐢𝐧𝐜𝐥𝐮𝐝𝐢𝐧𝐠 𝐩𝐡𝐨𝐭𝐨𝐜𝐨𝐩𝐲𝐢𝐧𝐠 𝐰𝐢𝐭𝐡𝐨𝐮𝐭 𝐭...